More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
محسن سپیڈ کوئٹہ میں کوئٹہ۔بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگیں گی۔ میچ ہوں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا 3 ماہ میں بگٹی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا اعلان چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ نواب اکبر علی خان بگٹی سٹیڈیم کا دورہ سابق نگران وزیر اعظم سینٹر انوارالحق کاکڑ بھی ہمراہ تھے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے گراؤنڈ کا بھی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے ہدایات دیں بگٹی سٹیڈیم میں سہولتوں کو کم سے کم وقت میں بہتر کیاجائے گا۔ محسن نقوی بلوچستان اور کوئٹہ کے عوام کے لئے کرکٹ کے ٹورنامنٹس کرائے جائیں گے۔ محسن نقوی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے ایونٹس پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی کے زیر اہتمام اور اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی زیر نگرانی ورلڈ اتھلیٹکس کڈز ڈے کڈز ڈے مقابلے پنجاب یونیورسٹی گراونڈ پر منعقد ہوئے صدر اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان بریگیڈیئر (ر) وجاہت ساہی تقریب کے مہمان خصوصی تھے سیکرٹری بریگیڈیئر ریٹائرڈ شاہ جہاں، ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی زبیر بٹ کی تقریب میں شرکت پنجاب اتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر سلمان بٹ، اسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب یونیورسٹی محمدنبیل تقریب میں موجود ایسوسی ایٹ سیکرٹری اصغر گل، طلحہ افتخار، ڈاکٹر ریحان یوسف، رفیق احمد موقع پر موجود تھے کوچز شفاقت علی بلا،رانا عرفان اور دیگر بھی موجود تھے کڈز ڈے کے موقع پر شاٹ پٹ ،پول والٹ، رننگ اور دیگر ایونٹس میں بچوں نے حصہ لیا صدر اتھلیٹکس فیڈریشن بریگیڈیئر(ر) وجاہت ساہی نے اتھلیٹ بچوں میں انعامات تقسیم کئے قومی کرکٹ ٹیم کادورہ آئرلینڈ۔ انگلینڈ. ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی سٹیڈیم پہنچ گئے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے ۔ کھلاڑیوں اور آفیشلز سے گفتگو کی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کے لئے ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان پاکستان کی جیت کے سامنے اس انعام کی کوئی حیثیت نہیں۔ محسن نقوی امید ہے کہ آپ اس بار پاکستانی سبز ہلالی پرچم بلند کریں گے۔ محسن نقوی کسی دباؤ کے بغیر کھیلیں۔ بھرپور مقابلہ کریں۔ محسن نقوی میدان میں مقابلہ ہوتا نظر آنا چاہیے۔ محسن نقوی جیت آپ کے لئے اور ہار میرے لیے ہو گی۔ محسن نقوی کسی کی پرواہ نہ کریں۔ صرف پاکستان کے لئے کھیلیں ۔محسن نقوی میدان میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کریں۔ انشاللہ فتح قدم چومے گی۔ محسن نقوی تمام کھلاڑی متحد اور اکھٹے ہیں۔ محسن نقوی شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میں بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ محسن نقوی قوم کو آپ سے بہت سی توقعات ہیں۔ آپ نے پورا اترنا ہے۔ محسن نقوی ڈومیسٹک کرکٹ کو سکولز سے یونیورسٹز کی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 3000 رنز مکمل کرنے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پی سی بی نے نسیم شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں لینے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی سلیکٹرز وہاب ریاض۔ محمد یوسف۔ کپتان بابر اعظم ۔ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے چئیرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں مقامی میں ظہرانہ بھی دیا ٹکرز پی ایس ایل اجلاس۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا جائزہ لینے کے لیے پی سی بی اور فرنچائز مالکان کا اجلاس۔ اجلاس میں پی ایس ایل 2024 کو کامیاب ایونٹ قرار دیا گیا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو مزید دلچسپ اور کامیاب بنانے کے لیے پی سی بی نے تجاویز دے دیں۔ چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کو 7 اپریل سے 20 مئی تک منعقد کرنے کی تجویز۔ ان تجاویز میں کراچی ملتان لاہور اور راولپنڈی میں میچز کاانعقاد شامل ہے۔ پی سی بی اضافی وینیوز تلاش کرے گا۔ پی سی بی نے پی ایس ایل کے چار پلے آف نیوٹرل وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز بھی پیش کردی۔ پی ایس ایل کو مزید کامیاب اور مقبول بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شائقین کو اس میں شامل کرنے کی غرض سے ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس اور لائیو اسٹریمنگ میں اضافہ ہوا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو ایک کامیاب برانڈ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے۔ پی سی بی ۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی سٹیڈیم میں منعقدہ اجلاس میں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن بلان کا جائزہ لیا گیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی قذافی سٹیڈیم۔ نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات جلد لینے کی ہدایت تینوں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے کام میں پہلے ہی تاخیر ہو چکی ہے۔ محسن نقوی اب بلاتاخیر آگے بڑھا جائے ۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کمیٹی انفراسٹرکچر۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی قواعد و ضوابط کے تحت جلد ہائرنگ کے عمل کو یقینی بنائے گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی مشاورت سے تینوں سٹیڈیمز میں عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے گی اپ گریڈیشن پلان کے تحت بکسز میں سٹرکچرل تبدیلیاں کی جائیں گی اور سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا سٹیڈیمز کے انکلوژرز میں نشتیں لگائی جائیں گی اور شائقین کرکٹ کی سہولت کیلئے ہر نشت کا نمبر ہوگا قذافی سٹیڈیم کے مین گیٹ کے دو اطراف انکلوژرز میں نشتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی سٹیڈیمز میں سکور بورڈ اورلائیو سٹریم کے لئے سکرین تبدیل کرنے کی ہدایت سٹیڈیمز کی فلڈ لائٹس کو تبدیل کرنے کے لیے تحمینہ لگایا جائے۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر۔ ڈائریکٹرڈومیسٹک کرکٹ۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کی اجلاس میں شرکت پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ / انگلینڈ پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کی تیاریاں شروع کر دیں قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے ہیں کھلاڑیوں کی فزیکل اور فیلڈنگ ڈرلز کے ساتھ نیٹ پر بولنگ اور بیٹنگ کی پریکٹس پریکٹس سیشن کے اختتام پر کرکٹرز میڈیا ڈے میں شرکت کریں گے پاکستان کرکٹ ٹیم اتوار اور پیر کو بھی پریکٹس سیشن کرے گی شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے اعظم خان کچھ دیر میں کیمپ میں رپورٹ کر دیں گے شاہین آفریدی آج ٹیم جوائن کریں گے کل سے ٹریننگ کا آغاز کریں گے ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔

کھیل -ترقی کا زینہ

کھیل -ترقی کا زینہ
آفتاب تابی
آفتاب تابی

بچپن سے سُنتے چلے آئے ہیں کہ جان ہے تو جہاں ہے ورنہ ہر چیز بے جان ہے۔ دادا دادی نانا نانی بڑے بوڑھے بزرگ ہمیشہ سے ہی کہتے آئے ہیں کہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیلو کودو بھی تاکہ جسم اور ذہن توانا اور تندرست رہے۔ اب عمر کے کافی عرصے گزارنے کے بعد اس فلسفے پر یقین ہوگیا ہے کہ زندگی کی رعنائیوں اور دنیا کی خوبصورتی کیلئے پڑھائی لکھائی کے ساتھ ساتھ کھیل اور کھلاڑی بھی ضروری ہیں۔دنیا کے کئی مہذب اور معتبر معاشروں نے اپنے آپ کو اس مقام تک لانے کیلئے صرف پڑھائی کو ہی ترقی کا زینہ نہیں سمجھا ، اُنہوں نے بہت پہلے بلکہ کئی صدیوں پہلے کھیل کوبھی ترقی کا زینہ سمجھ لیا تھا ۔ اور دیکھ لیجئے (تفصیل بتانے کی ضرورت نہیں ) دنیا کے کئی ممالک ارجنٹائن ، برازیل ،نیوزی لینڈ ، کیوبا، جمیکا، ملائیشیا ، ہالینڈوغیرہ وغیرہ اپنی آج کی موجودہ کھیل کے علاوہ کی شہرت سے پہلے کھیل اور کھلاڑی معاشرہ کی بنیاد پر ہی مشہور ہوئے تھے۔ ان ہی اور ان جیسے کچھ اور ممالک نے فٹبال ، کرکٹ، باکسنگ، ایتھلیٹکس، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، ہاکی وغیرہ وغیرہ سے ہی ان ممالک کی وجہ شہرت بنے۔ کھیلوں ہی کی وجہ سے دنیا کی کئی جنگیں ختم ہوئیں کھیلوں ہی کی وجہ سے دنیا کے چند خطوں میں امن آیا بڑی بڑی مشہور “بٹوارے ” کی دیواریں تک انہی کھیلوں کی وجہ سے منہدم ہوئیں۔ کھیلوں ہی کی وجہ سے بڑے بڑے امراض کے خاتمے کیلئے دنیا نے چند کھلا ڑیوں کو “نمائندہ سفیر ” بنایا۔ کھیلوں ہی کی وجہ سے 1980میں اقوامِ متحدہ ٹوٹتے ٹوٹتے بچا جب امریکہ ایران عراق والا مسئلہ چل رہا تھا تب 1980کے روس اولمپک نے کسی حد تک کہا جا سکتا ہے کہ اقوام متحدہ کو ٹوٹنے سے بچایا تھا۔ وہ بات الگ ہے کہ پاکستان نے اُس اولمپک کا بائیکاٹ کیا تھا۔ کھیلوں ہی کی وجہ سے غریب اور نادار گھر کا بچہ عالمی افق پر اپنی پہچان کرادیتا ہے۔ کھیلوں ہی کی وجہ سے معمولی سے معمولی آدمی تک کو “سر” کا خطاب مل جاتا ہے۔

کھیلوں کی اہمیت سے کوئی بھی ذی شعور انکار نہیں کر سکتا مگر پھر میں سوچتا ہوں کہ آج کے پاکستان کو کیا ہوا ہے کہ 1947کے بعد سے لیکر ابھی کچھ 10/20سالوں پہلے تک ہم پاکستانی بھی کھیلوں میں منفرد مقام رکھتے تھے ۔ یہاں پاکستان کی کھیلوں میں عظمت اور دنیا کے سامنے شان بتانے کو صرف اتنا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک تھا کہ جسکو بیک وقت چار مختلف کھیلوں میں عالمی اعزاز رکھنے کا “منفرد اعزاز ” حاصل تھا ۔ ملک پاکستا ن کرکٹ ہاکی اسنوکر اسکواش کا ایک ہی وقت میں عالمی چیمپین بھی رہ چکا ہے۔ جب ہر عقل مند کھیلوں کی اہمیت کو جان چکا ہے کھیل بھی ملکوں کی ترقیوں کے زینوں میں سے ایک زینہ ہے تو پھر کیوں آج پاکستان میں کھیل زبوں حالی کسمپر سی کا شکار ہے۔ کیوں ہمارے حکمران اور عہدے داران کھیل کی طرف حقیقی معنوں میں توجہ نہیں دے رہے۔ کیوں لوگوں کو جھوٹے جھوٹے دعوے وعدے قسمیں اور خواب دے دے کر اپنی آخرت کو خراب کر رہے ہیں۔ میں یہاں جذباتی بات اس لیئے کرنے لگا ہوں کہ عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ نہ کرنے کا عذاب تو اللہ کے ہاں تیار رکھا ہے کل کے حسین پاکستان میں جہانگیر خان جان شیر خان عمران خان جاوید میانداد محمد یوسف اصلا ح الدین سمیع اللہ حسین شاہ جیسے لوگ مشہور تھے۔ مگر آج پاکستان میں دیکھ لیجئے کہ ہمارے یہاں کے دہشت گرد ٹارگٹ کلرز دہشتگردوں کے سہولت کار مشہور ہیں ۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن پاکستان کرکٹ بورڈ ان عناصروں پر مشتمل ہمارے ملک پاکستان کا تکونہ اسپورٹس کلچر ہے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کھیل اور کھلاڑی کی تیکنیکی اور فنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا ادارہ ہے پاکستان اسپورٹس بورڈ ماسوائے کرکٹ کے تمام کھیلوں کا مالیاتی اور انتظامی ادارہ ہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ ملک پاکستان میں کرکٹ کو قائم رکھنے کا خود مختار ادارہ ہے۔ مگر ان اداروں کی اہلیت جانچی جائے تو قسم خدا کی اہلیت ہی نہیں ملے گی۔ ملک پاکستان میں چھوٹے بڑے 48اقسام کے کھیل کھیلے جاتے ہیں جو بین الاقوامی سطح پر ریجسٹرڈ بھی ہیں مگر ان اداروں کے عہدے داروں سے ذرا پوچھیئے کہ کرکٹ کے علاوہ کس کھیل میں ہم ٹاپ 10میں ہیں۔ ہمارا سب سے بہترین نمبر ہاکی قومی کھیل کا ہے جوکہ تیرہواں بنتا ہے۔ فٹ بال میں ہم ڈیڑھ سویں نمبر سے بھی نیچے ہیں اسکواش میں ہم 19/20ویں نمبر پر ہیں اور باقی کھیلوں کے نمبر ز تو مجھے ڈھو نڈھنے سے بھی نہیں ملے اور ذرا پڑوس کے چند ممالک کی طرف نظر دوڑائیے تو اریب قریب کے 10ممالک تقریباََ 8مختلف کھیلوں میں ٹاپ 5نمبرز پر آتے ہیں۔

قارئینِ کرام پاکستان میں کھیلوں کی زبوں حالی پر کیا کیا لکھا جائے اور کتنا لکھا جائے یہ ہمارے عہدیداران اور حکمران دونوں ہی اندھیروں میں رہنے کے شوقین ہیں ۔ تمام صوبوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنی اپنی صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے ذریعے کھیلوں کی ترویج اور ترقی کیلئے موثر اور جاندار کام کیا جائے کھلاڑیوں کے مسائل کا خاتمہ کیا جائے نئے نئے اسپانسرڈ ڈھونڈے جائیں سرکاری اداروں بشمول اسکولز کالجز یونیورسٹیز میں کھیلوں کو لازمی حصہ بنوائیں اور جو اس عمل میں تاخیر یا انکاری کا موجب بنے تو اُسکے خلاف بھرپور کاروائی کرے ۔ مگر ذرا آگے ملاحظہ فرمائیے یہ صوبائی اولمپک ایسوسی ایشنز کیا کھیلوں کی ترقی کیلئے کام کریں گی جنکے اپنے مسائل ہی ختم ہو کر نہیں دے رہے۔ صوبہ سندھ کا حال دیکھئے ایک صوبے میں دو متوازی اولمپک ایسوسی ایشن کام کر رہی ہیں ایک سندھ اولمپک ایسوسی ایشن احمد علی راجپوت گروپ کہ جسکو پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی مبینہ سرپرستی حاصل ہے تو دوسری اولمپک ایسوسی ایشن مدثر آرائیں گروپ کہلاتی ہے کہ جو کہ خالصتاََ سُپریم کورٹ کے آرڈر اور اُن کے ناظر کے سامنے کے الیکشنز کے نتیجے میں معرضِ وجود میں آئی تھی۔ اب یہ دیکھئے کہ جب پاکستان اسپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن خود ہی سُپریم کورٹ کے آرڈر کو فالو اپ نہیں کرے گی عدالت کے فیصلے سے روگردانی کر کے غیر آئینی اور غیر اخلاقی کام کرے گی تو کھیلوں کی ترقی کیسے ہوگی۔ یہ اور اس طرح کے کچھ اور عوامل پاکستان میں کھیلوں کی زبوں حالی کے ذمہ دار ہیں۔ بھئی سیدھی سی بات ہے یا تو سُپریم کورٹ کے آرڈر والی کو سرکاری سطح پر بین کر دیا جائے یا پھر اقر باپروری کی مثال دوسری اولمپک ایسوسی ایشن کو کام کرنے سے روکا جائے۔ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان اولمپک ایسوسی ایشنز کا بھی کچھ اسی طرح کا حال ہے کہ کھلاڑیوں کے ہاسٹلز کیلئے لئے گئے کروڑوں روپوں کے فنڈز افسرانِ بالا کے پیٹوں میں پڑے ہیں ۔ اب نہ تو ہاسٹلز ہیں اور نہ کیمپس وغیرہ لگ سکتے ہیں ۔تو جب کھلا ڑیوں کی ٹریننگ ہی نہیں ہوگی تو کھلاڑی تیار کیسے ہونگے۔ پنجاب کے حوالے سے کچھ تھوڑا بہت اطمینان ہے وہ بھی اس لئے کہ وہاں حمزہ شہباز شریف کی ذاتی توجہ ہی کافی ہے ۔ میں یہاں حمزہ شہباز شریف اور وزیرِ اعظم پاکستان محمد نواز شریف سے خصوصی اپیل کرونگا کے خدا کے واسطے ملکوں کی ترقی کے ایک زینے کو خاکستر نہ کیجئے ورنہ قوم کی ترقی کے لازمی عنصر سے قوم کو ہاتھ دھونا پڑے گا۔

قارئینِ مہربان تحریر کے اختتام پر آپ لوگوں سے بھی گزارش کرنا چاہوں گا کہ اپنے اپنے بچوں کو کھیلوں کی طرف بھی راغب کیجئے کیونکہ جسم کے تندرست اور توانا ہونے پر ہی خاندان کی امیری قائم ہے۔ اگر بیمار ذہن اور لاغر جسم سے یہ توقع کی جائے کہ وہ ایٹمی سائنسدان یا پھر چاند پر قدم بوسی کرے تو یہ اپنے آپ سے ایک مذاق ہوگا ۔بنیادی طور پر ملک پاکستان میں اسپورٹس کلچر ہے ہی نہیں، ہم لوگ صرف الف بے تے اور ون ٹو تھری کو ہی علم سمجھ کر سکون میں ہیں جبکہ ہماری ہمارے بچوں کی ملک و قوم کی عاقبت اسی میں ہے کہ بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے میدان کا بھی رُخ کریں۔ آج ملک پاکستان میں کھیلوں کی زبوں حالی کے ذمہ داران میں وہ ماں باپ بھی شامل ہیں کہ جنہوں نے کھیلوں کو اہم سمجھ کر بھی بچوں کو کھیلوں کی طرف راغب نہیں کیا۔ وسائل چھوٹے ہوں یا ناپید کھیل ترقی کا زینہ تھا اور ترقی کیلئے ایک زینہ رہے گا۔ نصابی تعلیم انسان کو شعور اور آگاہی تو بخش سکتی ہے مگر غیر نصابی سرگرمیاں معاشروں کو بدبودار ہونے سے بچاتی ہیں۔ اُمید ہے کہ تحریر سے سبق یہ نکالا جائے گا کہ حکمران ہوں یا عوام الناس پاکستان میں کھیلوں کی زبوں حالی کے خلاف ہر کوئی اپنا اپنا کردار ادا کرے۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں