More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
بلاوائیو۔ پاکستان / زمبابوے ون ڈے سیریز ابرار احمد اور طیب طاہر آج زمبابوے کے خلاف ون ڈے ڈیبیو کر رہے ہیں ابرار احمد کو فیلڈنگ کوچ مسرور احمد نے ڈیبیو کیپ دی طیب طاہر کو نائب کپتان سلمان علی آغا نے ڈیبیو کیپ دی ٹکرز پہلا ون ڈے پاکستان شاہینز بمقابلہ سری لنکا اے۔ --------------------------- اسلام آباد ۔ پاکستان شاہینز نے سری لنکا اے کے خلاف پہلا ون ڈے میچ 108 رنز سے جیت لیا۔ پاکستان شاہینز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 7 وکٹوں پر 306 رنز بنائے۔ سری لنکا اے 39.4 اوورز میں 198 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ پاکستان شاہینز کی طرف سے حیدر علی کی شاندا سنچری ، 8 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 108 رنز کی اننگز کھیلی۔ حیدر علی اور عبدالصمد نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 120 رنز کا اضافہ کیا۔ عبدالصمد کی نصف سنچری۔ سری لنکا اے کی طرف سے چمندو وکرما سنگھے نے 47 رنز بنائے۔ پاکستان شاہینز کے شرون سراج کی 3 وکٹیں۔ دونوں ٹیموں کے درمیان بقیہ دو ون ڈے میچز27 اور29 نومبر کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ ٹکرز پاکستان زمبابوے ون ڈے سیریز بلاوائیو ۔ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان تین ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز اتوار سے شروع ہوگی۔ ون ڈے سیریز کے بعد دونوں ٹیمیں تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیلیں گی۔تمام میچز بلاوائیو کے کوئنز اسپورٹس کلب میں کھیلے جائیں گے۔ اس ماہ پاکستان کی یہ دوسری ون ڈے سیریز ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا کو اسی کی سرزمین پر دو ایک سے شکست دی تھی۔ عاقب جاوید کی عبوری وائٹ بال ہیڈ کوچ کی حیثیت سے پہلی ون ڈے سیریز ہے۔ زمبابوے کے خلاف ون ڈے سیریز ہمارے لیے اہم ہے ، ہمارا مقصد اپنی بینچ اسٹرینتھ کو جانچنا ہے۔ محمد رضوان۔ ہم آسٹریلیا کے خلاف تاریخی جیت کا تسلسل جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ محمد رضوان ۔ ڈسٹرکٹ پولیس لائنز/قومی ہیروز بنے لاہور پولیس کے مہمانِ خصوصی ورلڈ سنوکر چیمپئین 2024 محمد آصف'سابق ہاکی اولمپئین شہباز سنئیر کی پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ آمد ایس پی ہیڈ کوارٹر احمد زنیر چیمہ نے قومی ہیروز کا استقبال کیا پھولوں کے گلدستے پیش کئے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر نعیم یاسین۔ریزرو انسپکٹر لائن بابراشرف۔انچارج سپورٹس انسپکٹر مسعودالرحمن بھی موجود قومی ہیروز کا پرتپاک استقبال ریڈ کارپٹ پر استقبال کیا گیا'پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں قومی ہیرو محمدآصف نے حال ہی میں 2024 ورلڈ سنوکر چیمپئین شپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا 03 بار ہاکی ورلڈ چیمپئن کا ٹائٹل جیتنے والے سابق اولمپئین شہباز سنئیر بھی مہمان خصوصی قومی ہیرو ورلڈ چیمپئین سنوکر محمد آصف نے پولیس لائن میں سنوکرکے نئے سنوکر کلب کا افتتاح کیا پاکستان کا نام روشن کرنے والے کھلاڑی ہمارا فخر ہیں۔ایس پی احمد زنیر چیمہ سنوکر کے کھیل کو فروغ دینے کیلئے پنجاب پولیس کا بہت اچھا اقدام ہے۔ورلڈ چیمپئین محمد آصف کھیلوں کے فروغ کیلئے لاہور پولیس کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ہاکی اولمپئین شہباز سنئیر ایس پی ہیڈ کوارٹر احمد زنیر چیمہ نے ورلڈ سنوکر چیمپئین محمد آصف۔ہاکی اولمپئین شہباز سنئیر کی آمد پر انکا شکریہ ادا کیا قومی ہیروز نے لاہور پولیس کی محبتوں اور پرتپاک استقبال کا شکریہ ادا کیا ملک و قوم کی سربلندی کیلئے پاکستان کا جھنڈا پوری دنیا میں لہراتے رہیں گے۔قومی ہیروز سنوکر ٹورنامنٹس۔سنوکر کے نئے ٹیلنٹ کو نکھارنے میں لاہور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔سنوکر ورلڈ چیمپئین محمد آصف ایس پی ہیڈ کوارٹر احمد زنیر چیمہ نے قومی ہیروز کو اعزازی شیلڈز پیش کیں کھیلوں کے فروغ کیلئے ہر ممکن اقدام لیں گے۔ایس پی ہیڈ کوارٹر احمد زنیر چیمہ سابق کپتان اظہر علی پاکستان کرکٹ بورڈ کے یوتھ ڈیولپمنٹ کے سربراہ۔ یہ رول اظہرعلی کی موجودہ ذمہ داریوں کی توسیع ہو گی، اسوقت وہ قومی سلیکشن کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ مستقبل کے اسٹارز کی تشکیل میں گراس روٹ کرکٹ کی ترقی کا اہم کردار ہے۔ اظہرعلی اظہرعلی کا تجربہ اور وژن پاکستان میں نوجوانوں کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ پی سی بی بلاوائیو قومی کرکٹ سکواڈ کل مقامی وقت کے مطابق 1:30 سے 4:30 تک پریکٹس کرے گا پاکستانی ٹیم کوئینز سپورٹس کلب میں پریکٹس کرے گی پاکستان اور زمبابوے کے درمیان پہلا ون ڈے میچ 24 نومبر کو ہوگا ⁩ٹکرز - سمیر احمد آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر مقرر لاہور ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر احمد سید آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر مقرر۔ سمیراحمد ایک غیر معمولی منظم پروفیشنل ہیں جن میں انتظامی مہارت کے ساتھ ساتھ کرکٹ کے لیے غیر متزلزل جذبہ بھی موجود ہے۔ پی سی بی چیئرمین محسن نقوی۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 پاکستان کی عالمی معیار کی کرکٹ کی میزبانی کی صلاحیت کو ظاہر کرے گی۔ محسن نقوی۔ دنیا بھر سے کھلاڑیوں اور شائقین کے لیے یہ ایک خوبصورت تجربہ ہوگا کہ وہ کھیل کے لیے اس ملک کے جذبے اور مشہور مہمان نوازی کو دیکھ سکیں گے۔ محسن نقوی ۔ میں اس ٹورنامنٹ کے لئے یہ اہم ذمہ داری سنبھالنے کے لئے ُپرجوش ہوں اور اسے اعزاز سمجھتا ہوں ۔ سمیر احمد سید۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے پچھلے ایڈیشنز میں جو معیار مقرر کیے گئے تھے ان معیار کو مزید بہتر کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ سمیر احمد سید۔ زمبابوے قومی کرکٹ سکوارڈ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے بلاوائیو پہنچ گیا پاکستان اور زمبابوے کے درمیان تین تین میچز پر مشتمل ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز کھیلی جائیں گی پاکستان کرکٹ ٹیم کل آرام کرے گی پاکستان اور زمبابوے کے درمیان پہلا ون ڈے میچ 24 نومبر کو ہوگا ٹکرز قائداعظم ٹرافی ۔ --------------------------------------------------------------- لاہور ۔ قائداعظم ٹرافی میں امام الحق ۔ بسم اللہ خان اور اویس ظفر کی سنچریاں ۔ امام الحق نے اس ٹورنامنٹ میں تیسری سنچری اسکور کی ہے۔ لاہور بلوز کے محمد عباس کی عمدہ کارکردگی کا سلسلہ جاری ، فاٹا کے خلاف 39 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔ لاڑکانہ کے مشتاق کلہوڑو کی لاہور وائٹس کے خلاف 103 رنز کے عوض 6 وکٹیں۔ بہاولپور کے عمران رندھاوا کی کراچی وائٹس کے خلاف 28 رنز دے کر 6 وکٹیں۔ فاٹا کے آفاق آفریدی کی لاہور بلوز کے خلاف 56 رنز دے کر6 وکٹیں پاکستان انڈر 19 نے افغانستان انڈر 19 کو تیرہ رنز سے شکست دے دی دبئی، 20 نومبر 2024: پاکستان انڈر 19 نے افغانستان کی انڈر 19 ٹیم کو دلچسپ مقابلے کے بعد 13 رنز سے شکست دے دی۔ پاکستان کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔ پاکستان کی ٹیم نے 244 رنز بنائے ، اوپنرز نے شاندار کھیل پیش کیا ، شاہ زیب نے 78 اور عثمان خان نے 77 رنز کی اننگز کھیلی۔ افغانستان کی ٹیم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور پوری ٹیم 46.4 اوورز میں 231 رنز بنا سکی ۔ پاکستان کی طرف سے علی رضا نے چار وکٹیں حاصل کیں۔

کپتانی سے کپتان تک

کپتانی سے کپتان تک
آفتاب تابی
آفتاب تابی

کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس میں کپتان کی اہمیت دوسرے تمام کھیلوں سے قدرے زیادہ ہوتی ہےلہذا اہمیت زیادہ ہے تو توقعات بھی زیادہ ہوتی ہیں۔تمام ٹیمز اور انکے فینز چاہتے ہیں کہ انکا کپتان ایک ایسا کھلاڑی ہو جو ٹیم کو فرنٹ سے لیڈ کر کے اپنی صلاحیتوں سے کامیابیاں دلوائے۔دنیائے کرکٹ میں بہت سے ایسے کپتان گزرے ہیں جن کو آج بھی انکی کپتانی کی وجہ سے عزت و تکریم کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ان میں ویسٹ انڈیز کو مسلسل دو مرتبہ عالمی چیمپئن بنانے والے کائیو لائیڈ،بھارت کو پہلی مرتبہ ورلڈکپ جتوانے والے کپیل دیو،پاکستان کے ماتھے پر ورلڈ چیمپئن کا ٹیکہ سجانے والے عمران خان، سری لنکا کے ہیرو ارجونا رانا ٹونگا،آسٹریلیا کو دو مرتبہ عالمی کپ جتوانے جتوانے والے رکی پونٹنگ اور بھارت کرکٹ میں نئی روح پھونکنے والے ساروو گنگولی کے نام شامل ہیں۔ اور اب بات کرتے ہیں پاکستان کرکٹ میں کپتانی کی تو پاکستان کے پہلے کپتان عبد الحفیظ کاردار تھے جن کی قیادت میں 16 اکتوبر 1952 دہلی میں بھارت کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔پاکستان کرکٹ میں کپتانی ہمیشہ سے ہی ایک دلچسپی کا باعث رہی ہے۔پاکستان کرکٹ میں کپتانی کو پاوور گیم سمجھا جاتا ہے لہذا اسی وجہ سے چند ایک ناموں کو چھوڑ کر کوئی بھی کپتان اپنی پوزیشن کے بارے میں پر سکون نظر نہیں آیا۔ پاکستان کرکٹ میں کپتان کے خلاف گروپنگ تلخ صحیح لیکن حقیقت رہی ہے۔ عمران خان پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں سرفہرست کپتان ہیں وہ ایک خود مختار اور با اختیار کپتان تھے۔عمران خان کے بعد یہ پوزیشن مختلف پلیئرز سے تبدیل ہوتی رہی پھر وسیم اکرم کا دور آیا اس وقت کپتانی کچھ مستحکم ہوئی۔وسیم اکرم کے بعد بھی کھینچا تانی چلتی رہی۔انضمام الحق نے بھی کافی عرصہ اس عہدہ کو اپنے پاس رکھا انکی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کو اس معاملات میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بہت سے گھوڑوں کو اس ریس میں دوڑایا گیا لیکن زیادہ تر ناکام لوٹے۔اور تب آتا ہے پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب جب پاکستان کرکٹ ٹیم کا کپتان انگلینڈ کی سرزمین پر اپنے دو ساتھی کھلاڑیوں سمیت میچ فکسنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا جاتا ہے بیرون ممالک کے میڈیا میں یہ خبر ہیڈلائنز بن جاتی ہے۔ پاکستان کرکٹ کو دنیا بھر میں ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اور پھر پاکستان کے لیے ایک اچھا دور شروع ہوتا ہے وہ کہتے ہیں ناں کہ جو ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے۔اس نئے دور میں کپتانی کی باگ ڈور مصباح الحق کو دی جاتی ہے۔مصباح الحق پاکستان کے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچ جیتنے والے کپتان بنتے ہیں۔ساوتھ افریقہ میں ون ڈے سیریز جیتنے والے پہلے ایشائی کپتان بنتے ہیں۔انڈیا کو اس کے گھر میں ون ڈے سیریز ہراتے ہیں۔مختلف ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا اور انگلینڈ جیسی بڑی ٹیموں کو وائٹ واش کرتے ہیں۔پاکستان ٹیم کو ٹیسٹ میں نمبر 1 رینکنگ پر لا کھڑا کیا۔پھر مصباح الحق نے بھی کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا۔تب ایک نام سامنے آیا وہ تھا سرفراز احمد۔جب اس کھلاڑی کو پاکستان ٹیم کی قیادت کی ذمہ داری دی گئی تو محدود اوورز کی کرکٹ میں پاکستان ٹیم نے نئی بلندیوں کو ٹچ کیا۔پاکستان ٹیم نے سرفراز احمد کی قیادت میں 2017 میں چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ٹی20 کرکٹ میں مسلسل سب زیادہ سیریز جیتنے والی ٹیم کا اعزاز دلوایا۔ٹیم کو ٹی20 رینکنگ میں نمبر ون بنایا اور اپنے پورے دوور میں نمبر ون پوزیشن اپنے پاس رکھی۔لیکن سرفراز احمد ٹیسٹ کرکٹ میں ایک ناکام کپتان ثابت ہوئے۔سری لنکا نے2019 میں پاکستان کا رخ کیا۔پاکستان نے ون ڈے سیریز میں کامیابی حاصل کی اسکے بعد ٹی20 سیریز میں پاکستان کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا اس شکست کے بعد پاکستان کرکٹ میں ایک بھونچال سا آگیا سرفراز کو تمام طرز کی کپتانی سے فارغ کردیا گیا ساتھ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو بھی گھر بھیج دیا گیا۔سرفراز کی جگہ بابا اعظم کو ون ڈے اور ٹی20 کا کپتان مقرر کیا گیا۔بابر اعظم بلاشبہ اس وقت پاکستان کے سب سے بہترین بلے باز ہیں لیکن ابھی تک وہ بلکل ناکام کپتان کے طور پر سامنے آئے ہیں۔انکی کپتان میں پاکستان نے ٹوٹل 6 ٹی20 انٹرنیشنل کھیلے ہیں جن میں سے صرف ایک جیت پاکستان کو مل سکی ہے جبکہ 3 میں شکست اور دو میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔ یاد رہے بہت سے عظیم پلیئرز اچھے کپتانی میں ناکام ہوئے ہیں جن میں سچن ٹنڈولکر،جاوید میانداد اور سنتھ جے سوریا کے نام شامل ہیں۔ بابر اعظم اب زمبابوے کے خلاف اپنے ون ڈے انٹرنیشنل میں کپتانی کا آغاز کررہے ہیں۔ہم سب انکی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔انہی لمحات میں پاکستان کرکٹ بورڈ ٹیسٹ کپتان اظہر علی کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرچکا ہے۔ کیونکہ اظہر علی فی الحال ٹیسٹ ٹیم کو خاطر خواہ کامیابی نہیں دلوا سکے۔اظہرعلی کے متبادل کے طور پر محمد رضوان،شان مسعود اور بابر اعظم کے نام سامنے آئے ہیں۔اب سلیکٹرز سے چند معصومانہ سوال یہ ہیں کہ کیا ہم رضوان اور شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنا سکتے ہیں کیونکہ ابھی ان دونوں کی اپنی سو فیصد جگہ ٹیسٹ میں نہیں ہے۔دونوں کھلاڑیوں کا ٹیسٹ کیریئر بھی کچھ قابل ذکر نہیں ہے ماسوائے چند ایک اننگز کے۔اس بات کا ہرگز مطلب نہیں کہ ہمیں ان دونوں کی صلاحیتوں پر بھروسہ نہیں کیونکہ شان نے پی ایس ایل 2020 میں ملتان کو ابھی تک ٹاپ پوزیشن پر برقرار رکھا ہوا ہے اور یہ معمولی بات نہیں ساتھ ہی رضوان ابھی نیشنل ٹی20 کپ کے چیمپئن بنے ہیں لیکن کیا ہم ان ٹی20s ایونٹس میں کامیابیوں کی بنیاد پر ٹیسٹ ٹیم کی قیادت ان کے حوالے کرسکتے ہیں؟اب آتے ہیں بابر اعظم کی طرف تو ذرائع کی اطلاعات یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بابر کو ٹیسٹ کپتان بنانے کا فیصلہ کرچکا ہے۔بابر اعظم پہلی بار عوام کو انڈر19 ورلڈکپ 2012 میں کپتانی کرتے ہوئے نظر آئے تھے جہاں کوارٹر فائنل میں انہیں بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا ہوا تھا۔پچھلے نیشنل ٹی20 کپ میں بابر اعظم کو سینٹرل پنجاب کی قیادت کی ذمہ داری گئی تھی جہاں انکی ٹیم سیمی فائنل کے لیے بھی کوالیفائی نہیں کرسکی تھی۔

اس سال بھی سینٹرل نے بابر کو اپنا کپتان برقرار رکھا تو نتائج بھی برقرار رہے ایک بار پھر سیمی فائنل کھیلنا انکے مقدر میں نہیں تھا۔باقی ہم بابر اعظم کے بطورِ انٹرنیشنل کپتان ریکارڈ کو پیچھے ڈسکس کر چکے ہیں۔تشویشناک بات یہ ہے کہ بابر اعظم نے حال ہی میں ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے قدم جمانا شروع کیے ہیں کیونکہ وہ اپنی ٹیسٹ کرکٹ کے ابتدائی دور میں ناکام ہوئے تھے۔تو کیا ایسے ماحول میں ٹیسٹ کپتان تبدیل کرنا چاہیے اور اگر ٹیسٹ کپتانی بابر اعظم کو تھمانی ہے تو کیا بابر اعظم کی بیٹنگ پر اضافی پریشر تو نہیں آئے گا؟ کیونکہ اس وقت ہمارے پاس واحد ورلڈ کلاس بیٹسمین بابر ہی ہے۔اس پر پاکستانی بیٹنگ لائن بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ یہ کچھ گذارشات ہیں جن کے جوابات ہم پاکستان کرکٹ فینز اور اربابِ اختیار پر چھوڑتے ہیں۔اور اس بات کا انتظار کرتے ہیں کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یعنی کس کھلاڑی کو پاکستان کرکٹ کی کپتانی کا تاج پہنایا جائے گا۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں