چنئی ٹیسٹ آج بھی شائقین کرکٹ کے ذہنوں پہ نقش ہے
شائقینِ کرکٹ نے چنئی ٹیسٹ 1999 کو قومی تاریخ کا یادگار ٹیسٹ قرار دے دیا
65 فیصد شائقینِ کرکٹ نے چنئی ٹیسٹ کے حق میں ووٹ دئیے
بنگلور ٹیسٹ 1987 کو 15 فیصد ووٹ ملے
اوول ٹیسٹ 1954 کو 11 اور کراچی ٹیسٹ 1994 کو 10 فیصد ووٹ ملے
تین روزہ پولنگ میں 15 ہزار 847 شائقینِ کرکٹ نے ووٹ دیئے
ٹوئٹر پر پولنگ پوسٹ 1 لاکھ 9 ہزار شائقین تک پہنچی جبکہ فیس بک پوسٹ کی ریچ 10 لاکھ 20 ہزار رہی
چنئی ٹیسٹ کھیل کے دوران پریشر کو جاننے اور اس میں پرفارم کرنے کی بہترین مثال ہے، وسیم اکرم
میرا ووٹ بھی چنئی ٹیسٹ کیلئے تھا، وسیم اکرم
فخر ہے کہ ایسی ٹیم کا حصہ رہا جو اپنی قابلیت کی بنیاد کسی بھی لمحے میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتی تھی، شاہد آفریدی
میچ میں اپنی کارکردگی سے خوشی ہوئی، چنئی ٹیسٹ نے دوسرا کے موجد ثقلین مشتاق کو پہنچان دی تھی، شاہد آفریدی
دو دہائیوں بعد بھی شائقینِ کرکٹ کا جشن 1999 کے اسٹار کھلاڑیوں کی چنئی ٹیسٹ میں شاندار فتح کا ثبوت ہے، وسیم خان ایم ڈی پی سی بی
پاکستان ٹیسٹ کا قابل فخر ملک ہے, ہم آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، وسیم خان ایم ڈی پی سی بی
یاد رہے کہ پی سی بی شائقین کرکٹ سے انکا یادگار ٹیسٹ پوچھا تھا اور حیران کن طور پر 1999 چنئی ٹیسٹ اب بھی ان کے ذہنوں پر نقش ہے جو ثابت کرتی ہے کہ پاکستانی کرکٹ لوورز کرکٹ نہ صرف دیکھتے ہیں بلکہ ہر لمحے کو اپنے ذہنوں میں نقش کر لیتے ہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں