More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
قومی کرکٹ ٹیم کادورہ آئرلینڈ۔ انگلینڈ. ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے قذافی سٹیڈیم پہنچ گئے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز سےملاقات چئیرمین پی سی بی محسن نقوی 2 گھنٹے تک کھلاڑیوں کے ساتھ رہے ۔ کھلاڑیوں اور آفیشلز سے گفتگو کی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کے لئے ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان پاکستان کی جیت کے سامنے اس انعام کی کوئی حیثیت نہیں۔ محسن نقوی امید ہے کہ آپ اس بار پاکستانی سبز ہلالی پرچم بلند کریں گے۔ محسن نقوی کسی دباؤ کے بغیر کھیلیں۔ بھرپور مقابلہ کریں۔ محسن نقوی میدان میں مقابلہ ہوتا نظر آنا چاہیے۔ محسن نقوی جیت آپ کے لئے اور ہار میرے لیے ہو گی۔ محسن نقوی کسی کی پرواہ نہ کریں۔ صرف پاکستان کے لئے کھیلیں ۔محسن نقوی میدان میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کریں۔ انشاللہ فتح قدم چومے گی۔ محسن نقوی تمام کھلاڑی متحد اور اکھٹے ہیں۔ محسن نقوی شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میں بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ محسن نقوی قوم کو آپ سے بہت سی توقعات ہیں۔ آپ نے پورا اترنا ہے۔ محسن نقوی ڈومیسٹک کرکٹ کو سکولز سے یونیورسٹز کی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 3000 رنز مکمل کرنے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پی سی بی نے نسیم شاہ کو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 100 وکٹیں لینے پر خصوصی گرین شرٹ دی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی سلیکٹرز وہاب ریاض۔ محمد یوسف۔ کپتان بابر اعظم ۔ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے چئیرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں مقامی میں ظہرانہ بھی دیا ٹکرز پی ایس ایل اجلاس۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا جائزہ لینے کے لیے پی سی بی اور فرنچائز مالکان کا اجلاس۔ اجلاس میں پی ایس ایل 2024 کو کامیاب ایونٹ قرار دیا گیا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو مزید دلچسپ اور کامیاب بنانے کے لیے پی سی بی نے تجاویز دے دیں۔ چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل 2025 کو 7 اپریل سے 20 مئی تک منعقد کرنے کی تجویز۔ ان تجاویز میں کراچی ملتان لاہور اور راولپنڈی میں میچز کاانعقاد شامل ہے۔ پی سی بی اضافی وینیوز تلاش کرے گا۔ پی سی بی نے پی ایس ایل کے چار پلے آف نیوٹرل وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز بھی پیش کردی۔ پی ایس ایل کو مزید کامیاب اور مقبول بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شائقین کو اس میں شامل کرنے کی غرض سے ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس اور لائیو اسٹریمنگ میں اضافہ ہوا۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کو ایک کامیاب برانڈ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے۔ پی سی بی ۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی سٹیڈیم میں منعقدہ اجلاس میں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن بلان کا جائزہ لیا گیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی قذافی سٹیڈیم۔ نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات جلد لینے کی ہدایت تینوں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے کام میں پہلے ہی تاخیر ہو چکی ہے۔ محسن نقوی اب بلاتاخیر آگے بڑھا جائے ۔ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کمیٹی انفراسٹرکچر۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹرز پر مشتمل ہو گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی قواعد و ضوابط کے تحت جلد ہائرنگ کے عمل کو یقینی بنائے گی کمیٹی انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی مشاورت سے تینوں سٹیڈیمز میں عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے گی اپ گریڈیشن پلان کے تحت بکسز میں سٹرکچرل تبدیلیاں کی جائیں گی اور سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا سٹیڈیمز کے انکلوژرز میں نشتیں لگائی جائیں گی اور شائقین کرکٹ کی سہولت کیلئے ہر نشت کا نمبر ہوگا قذافی سٹیڈیم کے مین گیٹ کے دو اطراف انکلوژرز میں نشتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی سٹیڈیمز میں سکور بورڈ اورلائیو سٹریم کے لئے سکرین تبدیل کرنے کی ہدایت سٹیڈیمز کی فلڈ لائٹس کو تبدیل کرنے کے لیے تحمینہ لگایا جائے۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر۔ ڈائریکٹرڈومیسٹک کرکٹ۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کی اجلاس میں شرکت پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ / انگلینڈ پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کی تیاریاں شروع کر دیں قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے ہیں کھلاڑیوں کی فزیکل اور فیلڈنگ ڈرلز کے ساتھ نیٹ پر بولنگ اور بیٹنگ کی پریکٹس پریکٹس سیشن کے اختتام پر کرکٹرز میڈیا ڈے میں شرکت کریں گے پاکستان کرکٹ ٹیم اتوار اور پیر کو بھی پریکٹس سیشن کرے گی شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے اعظم خان کچھ دیر میں کیمپ میں رپورٹ کر دیں گے شاہین آفریدی آج ٹیم جوائن کریں گے کل سے ٹریننگ کا آغاز کریں گے ٹکرز پاکستان کرکٹ ٹیم ٹریننگ ۔ لاہور ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ہفتہ 4 مئی سے انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 6 مئی تک ٹریننگ سیشن کرے گی۔ ہفتہ اور اتوار کو پاکستانی کرکٹرز میڈیا ڈے میں شریک ہونگے۔ شاداب خان اور حسن علی آئرلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کردیا گیا۔ اظہرمحمود آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ گیری کرسٹن انگلینڈ میں ٹیم جوائن کریں گے ۔ ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔ اہم ٹیکرز پاکستان کرکٹ ٹیم کی آخری ٹی ٹونٹی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف جیت۔ نیدرلینڈ کی سفیر نے بھی گرین شرٹ پہن لی نیدر لینڈ کی سفیر ہینی ڈی وریس (Ms. Henny de Vries) کی قذافی سٹیڈیم آمد چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے نیدرلینڈ کی سفیر کا خیرمقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے نیدرلینڈ کی سفیر کی ملاقات باہمی دلچسپی کے امور. کرکٹ اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال نیدرلینڈ کی سفیر نے میچ اور سٹیڈیم کے انتظامات کے بارے اپنے تاثرات چئیرمین پی سی بی سے شئیر کئے نیدرلینڈ کی سفیر نے شاندار انتظامات پر چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو مبارکباد دی پاکستان نیوزی لینڈ کا میچ دیکھا۔ بہت انجوائے کیا۔ سفیر نیدرلینڈ قذافی سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کا نطم و ضبط دیکھ کر خوشی ہوئی۔ سفیر نیدرلینڈ شائقین کرکٹ کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سفیر نیدرلینڈ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم آمد پر نیدرلینڈ کی سفیر کا شکریہ ادا کیا کرکٹ کے کھیل سے پاکستانی قوم خصوصی لگاو رکھتی ہے۔ محسن نقوی کرکٹ دلوں کو جوڑنے والا کھیل ہے۔ محسن نقوی پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بہترین انتظامات پر پی سی بی کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ محسن نقوی دیگر اداروں نے بھی دن رات محنت سے کام کیا۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر اور نیدرلینڈ سفارتخانے کی فرست سیکرٹری بھی اس موقع پر موجود تھیں شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے

مگر آپ نے گھبرانا نہیں ۔۔۔۔

مگر آپ نے گھبرانا نہیں ۔۔۔۔
آفتاب تابی
آفتاب تابی

انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ کے میگا ایونٹ ولڈکپ کا آغاز 30 مئی سے ہو چکا ہے اور اس میگا ایونٹ کے پہلے میچ میں میزبان انگلینڈ کی ٹیم نے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو باآسانی شکست دے کر اپنا پہلا میچ جیت لیا۔ میگا ایونٹ کے دوسرے میچ میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا مقابلہ دو دفعہ میگا ایونٹ جیتنے والی ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم سے تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کو اس میچ میں شکست دینے میں کامیاب ہو جائے گی مگر ایسا نا ہو سکا اور پاکستانی ٹیم نے اپنے ولڈکپ کا آغاز وہیں پر سے کیا جہاں پر انگلینڈ میں 20 سال پہلے ہونے والے 1999 کے ولڈکپ میں چھوڑا تھا
بس فرق صرف اتنا تھا اس بار پاکستان کے مدمقابل آسٹریلیا کی بجائے ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم تھی اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو اس مقابلے میں عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین جب بیٹنگ کے لیے تو ایسا لگ رہا تھا یہ پاکستان کی بجائے کسی کلب کی کرکٹ ٹیم ہے اور صرف 21 اوورز میں ہی تمام کھلاڑی 105 رنز پر آوٹ ہو گئے( جو ولڈکپ میں پاکستان کا دوسرا کم ترین سکور ہے) اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے 106 رنز کا حدف باآسانی 3 کھلاڑیوں کے نقصان پر 13 اوورز میں حاصل کر لیا۔جو میچ 100 اوورز میں مکمل ہونا چاہئے تھا وہ تقریبا 35 اوورز میں ہی ختم ہو گیا۔اس ہار کے بعد پریس کانفرنس میں جس انداز سے پاکستانی کپتان نے افسردہ ہونے کا ڈرامہ کیا ( میں اس کو ڈرامہ ہی کہوں گا ) وہ بھی کافی دلچسپ تھا۔ کسی بھی ٹورنامنٹ اور خاص کر ولڈکپ جیسے میگا ایونٹ کا پہلا میچ ہر ٹیم کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اس کے لیے پلینگ الیون اور کومبینیشن کا انتخاب بہت پہلے سے کر لیا جاتا ہے مگر صرف اور صرف پاکستان کی کرکٹ ٹیم ایسی ٹیم ہے جس کے پاس اس طرح کی دور اندیشی کا فقدان پایا جاتا ہے۔ لہذا اس اہم میچ سے پہلے بھی وہ ہی ہوا جو یہ ٹیم منیجمنٹ اور کپتان کرتے آ رہے ہیں اور کافی حد تک حیران کن ٹیم کا انتخاب کیا گیاجس میں سب سے زیادہ تجربہ کار اور مستند بیٹسمین شعیب ملک اور جارحانہ انداز کے بلے باز آصف علی کو پلینگ الیون میں شامل نا کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ پچھلے کافی عرصے سے پاکستان کی بالنگ کا حصہ رہنے والے شاہین آفریدی کو بھی ابتدائی میچ کا حصہ نا بنایا گیا اور ان کی جگہ کپتان کے لاڈلے حارث سہیل اور چیف سلیکٹر کے پسندیدہ وہاب ریاض( جو بقول کوچ اور کپتان نے پچھلے دو سال سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کسی پلان کا حصہ نہیں تھے ) کو ٹیم میں منتخب کیا اور اس کے بعد جو ہوا وہ بتانے کی ضرورت نہیں کیونکہ جب یاری دوستی نبھائی جائے گئ اور خواب سن کر ٹیم منتخب کی جائے گی تو ایسا ہی ہو گا۔
پاکستان کی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں یہ شکست مسلسل گیارویں شکست تھی اور ایسا لگتا ہے اگر پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی منیجمنٹ ، کپتان اور سلیکشن کمیٹی اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو مستقبل قریب میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ایسے لگتا ہے ہر کوئی دوسرے کو نیچا دکھانے اور آگے نکلنے کے چکر میں پاکستانی کرکٹ کا بیڑا غرق کر رہا ہے۔ بہت سی باتیں ایسی ہیں جو ہزار بار کی جا چکی ہیں مگر پاکستان کرکٹ بورڈ یا اس کے ارباب اختیار پر ان باتوں کا کوئی اثر نہیں لہذا ایسے لگتا ہے جیسے یہ صرف اور صرف بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے۔موجودہ سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف سلیکٹر ہیں مگر لگتا ایسے ہے وہ صرف اور صرف اپنوں کو نوازنے آئے ہیں اور وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر نہیں بلکہ ایک حلقہ ارباب کے چیف سلیکٹر ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان کا ہر دورے میں ٹیم کے ساتھ ہونا بھی لازم ہے۔ موجودہ سلیکشن کمیٹی کی ٹیم سلیکشن صرف اور صرف ایک سریز کی حد تک ہوتی ہے اور ان کی سلیکشن میں کوئی خاص قسم کی دور اندیشی نظر نہیں اتی۔
اگر ہم پاکستان کی شکست کی وجوہات جاننے کی کوشش کریں تو ایسا لگتا ہے کہ یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے ۔ ویسٹ انڈیز کے باؤلرز نے جس طرح سے پاکستانی ٹیم کی کمزوری کو پکڑا اور پھر اسی کمزوری پر سب کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کی منیجمنٹ کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جب کہ دوسری جانب جس طرح سے پاکستانی کھلاڑی شارٹ پچ گیند سے گھبرائے ، ڈرے اور خوفزدہ دیکھائی دیئے خاص کر جس انداز سے سب سے تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ آوٹ ہوئے جو پندرہ سال سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیل چکے ہیں وہ پاکستانی ٹیم کے بیٹسمینوں کے ساتھ ساتھ ٹیم انتظامیہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس وقت اگر دیکھا جائے تو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی مثال اس مریض جیسی ہے جو ایک سے زائد ڈاکٹروں کے علاج کی وجہ سے صحت یابی حاصل کرنے کی بجائے اپنی پہلی صحت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ولڈکپ شروع ہونے سے دو ماہ قبل انگلینڈ میں براجمان ہوئی تھی اور انگلینڈ کے ساتھ میچز میں پاکستان کی بیٹنگ لائن نے جس طرح سے پرفارم کیا تھا اس کو دیکھ کرایسے لگ رہا تھا کہ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ فارم بہتر ہو چکی ہے اور ولڈکپ کے میچز میں پاکستانی بیٹسمین اچھے کھیل کا مظاہرہ کریں گے مگر پھر وہ ہی ہوا جو اکثر و بیشتر پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے بازوں کے ساتھ ہوتا آیا ہے پہلے ہی میچ میں تھوڑی بالنگ وکٹ آئی اور پاکستانی ٹیم مکمل طور پر ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔کچھ سابق کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہار کی وجوہات میں سے ایک وجہ مشتاق احمد کا ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کا اسسٹنٹ کوچ بننا قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مشتاق احمد نے پاکستانی کرکٹ ٹیم اور خاص طور پر بیٹنگ کی کمزوریاں ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کو بتائی ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم اتنے کم اسکور پر آوٹ ہوئی ہے اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے انکوائری کا مطالبہ بھی کیا ہے کہ ولڈکپ سے پہلے مشتاق احمد کس طرح سے ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ بنے اور پی سی بی سے کس نے ان کو اجازت دی۔ کچھ دن پہلے مشتاق احمد نےاپنے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف کیا حکمت عملی ہو گی اور پھر وہ ہی حکمت عملی اپنائی گئی اور پاکستانی ٹیم مکمل طور ناکام رہی۔ میرے خیال میں انکوائری ہونی چاہئے اور لازم ہونی چاہئیے مگر مشتاق احمد کے خلاف نہیں بلکہ اس بات پر ہونی چاہیے کہ پاکستانی کوچز کیا کر رہے ہیں ؟ دو ماہ سے پاکستان کی ٹیم انگلینڈ میں موجود ہے کیا ابھی تک وکٹس کا پتہ نہیں چلا ۔ کچھ دن پہلے مشتاق احمد نے اپنے انٹرویو میں بتایا بھی تھا کہ ویسٹ انڈیز کے باؤلر کس طرح کی گیند بازی کریں گے تو پاکستانی کوچز نے ان کی بات پر توجہ کیوں نہیں دی؟ یہاں پر چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کردار بھی بہت اہم ہے مجھے ایسے لگتا ہے ان کا ٹیم منیجمنٹ کے کاموں میں زیادہ حد تک مداخلت کرنا بھی پاکستانی ٹیم کی شکست کی وجوہات میں سے ایک ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ کافی عرصے سے ٹیم کے ساتھ بالنگ کوچ کی حثیت سے منسلک اظہر محمود نے اپنے عہدے سے انصافی کی پے یا نہیں ۔میں پہلے بھی کئی بار پاکستان کی کرکٹ ٹیم موجود بیٹنگ گرانٹ فلاور کی کارکردگی کا ذکر کر چکا ہوں جو میرے خیال میں گزشتہ پانچ سالوں سے صرف اور صرف ہر ماہ پی سی بی سے تنخواہ کی مد میں ایک بھاری گرانٹ لینے کے سوا کچھ نہیں کر رہے۔جس طرح سے شارٹ پچ گیند پاکستانی بیٹسمینوں کے لیے مشکل پیدا کر رہی ہے اس سے لگتا ایسے ہی ہے گرانٹ فلاور نے اس پر بالکل توجہ نہیں دی ہم مکی آرتھر کو پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں مگر میرے خیال میں گرانٹ فلاور بھی پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی تباہی کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے مکی آرتھر ۔
ولڈکپ شروع ہونے سے قبل بھی میں بات کا ذکر کر چکا ہوں کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ولڈکپ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر نہیں کیا گیا اور اگر آپ میرٹ کا قتل عام کریں گے اور ذاتی پسند اور نا پسند پر ٹیم منتخب کی جائے تو ایسا ہی ہو گا اور کوئی معجزہ ہی پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا یہ ولڈکپ جتوا سکے گا۔ جس طرح سے عابد علی اور جنید خان کو واپس بھیجا گیا اور ان کی جگہ خواب دیکھنے والے وہاب ریاض کو شامل کیا گیا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی پاکستان کی ٹیم کے ساتھ کس طرح کے مذاق کر رہی پے۔
میرے خیال میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو اگر ولڈکپ میں سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنا ہے تو ان کو اپنے کھیل کے ساتھ ساتھ ٹیم کے اتحاد پر بھی توجہ دینا پڑے گی اور کپتان ، کوچ اور چیف سلیکٹر کو اپنی انا ، ہٹ دھرمی اور ذاتی پسند اور نا پسند کو ایک طرف رکھ کر اس پلینگ الیون کا انتخاب کرنا پڑے گا جو ان کو میچ جتوا سکیں کسی خواب یا اور وجہ سے ٹیم کا انتخاب کرنے سے گریز کرنا پڑے گا۔ اگر یہ ٹیم متحد ہو کر کھیلے تو کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے ورنہ دوسری صورت میں ہم اپنے دل کو یہ ہی کہہ کر تسلی دیتے رہیں گے کہ گھبرانا نہیں 1992 میں بھی ایسا ہی ہوا تھا اور ہم جیت گئے تھے ۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں