دورہ برطانیہ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے صرف ایک کھلاڑی کی عدم دستیابی نے اہم شعبے میں مشکلات پیدا کر دی
دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ سے قبل پاکستان کا اسپن ڈپارٹمنٹ چکرا گیا۔ تفسیلات کے مطابق پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان واحد ٹیسٹ11 مئی سے 15 مئی تک ڈبلن میں کھیلا جائے گا، انگلینڈ کے خلاف طویل فارمیٹ کے میچز کی سیریز کا پہلا مقابلہ 24مئی کو لارڈز،دوسرا یکم جون کو لیڈز میں شروع ہوگا۔
انگلش کنڈیشنز میں اہم ہتھیار سمجھے جانے والے یاسر شاہ کولہے کی ہڈی میں تکلیف کے سبب دستیاب نہیں ہوںگے، یہ صورتحال ٹیم مینجمنٹ اور سلیکٹرز دونوں کیلیے تشویش کا باعث ہے، 28 ٹیسٹ میں 165 وکٹیں حاصل کرنے والے 31سالہ لیگ اسپنر کو 4 ہفتے آرام کرنا ہوگا، انھیں فٹنس کی مکمل بحالی کیلیے مزید 6ہفتے درکار ہوں گے۔
مبصرین اس بات پر متفق ہیں کہ محدود اوورز کی کرکٹ میں کارکردگی اپنی جگہ لیکن طویل فارمیٹ کیلیے ٹمپرامنٹ لانے کیلیے انھیں مسلسل فرسٹ کلاس میچز کھیلنے کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ 2016 میں پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف سیریز برابر کرتے ہوئے عالمی رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پائی تھی۔
یاسر شاہ نے لارڈز میں 10 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ دوسری جانب نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں قومی کرکٹرز کی فٹنس جانچنے کا عمل شروع ہوگیا، شارٹ اسپرنٹ، بلیب ٹیسٹ سمیت مختلف آزمائشوں سے گزار کر ڈیٹا مرتب کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔
وکٹری پریڈ کی وجہ سے گزشتہ روز تاخیر سے لاہور پہنچنے والے اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں شاداب خان،فہیم اشرف،حسین طلعت، آصف علی اور صاحبزادہ فرحان کی فٹنس منگل کوپرکھی جائے گی، ٹور کی تیاری کیلیے ممکنہ پلیئرز کے تربیتی کیمپ کا بدھ سے آغاز ہوگا۔
اپنی رائے کا اظہار کریں