More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز ۔جنوبی افریقی ٹور۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔ پاکستان ٹیم اس دورے میں دو ٹیسٹ۔ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال آسٹریلیا کے دورے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹوئنٹی کھیلے گی۔ پاکستان اس سال جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گا۔ پاکستان اسی سال بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی بھی کرے گا۔ میں محنتی کھلاڑیوں کو اور ڈسپلن کو پسند کرتا ہوں۔ جیسن گلیسپی۔ ٹیسٹ کرکٹ آپ کی مہارت ، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی ۔ میرے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ جیسن گلیسپی ۔ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی شائقین ٹیم کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ جیسن گلیسپی۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی۔ گیری کرسٹن۔ میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں ۔ گیری کرسٹن۔ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا قائل ہوں۔کھلاڑیوں کو میری مکمل سپورٹ حاصل رہے گی۔ گیری کرسٹن۔ ٹیم کی صلاحیتوں کو میدان میں بھرپور انداز سے پیش کرنا میری کوشش ہوگی۔ گیری کرسٹن لاہور ۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کے ہیڈ کوچز مقرر ۔ جیسن گلیسپی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیے گئے۔ گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر ۔ اظہرمحمود دونوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔ گلیسپی اور گیری کرسٹن کا وسیع تجربہ پاکستان ٹیم کو بہترین رہنمائی فراہم کرے گا۔ محسن نقوی۔ پی سی بی کا شکریہ کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ جیسن گلیسپی۔ عالمی سطح پر پاکستان ایک بڑی ٹیم ہے اس کی کوچنگ اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن۔ میرا مقصد کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ گیری کرسٹن۔ گیری کرسٹن انڈیا اور جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ایک بناچکے ہیں۔ جیسن گلیسپی کی کوچنگ میں یارکشائر دو مرتبہ کاؤنٹی چیمپئن شپ جیت چکی ہے۔ اہم ٹیکرز پاکستان کرکٹ ٹیم کی آخری ٹی ٹونٹی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف جیت۔ نیدرلینڈ کی سفیر نے بھی گرین شرٹ پہن لی نیدر لینڈ کی سفیر ہینی ڈی وریس (Ms. Henny de Vries) کی قذافی سٹیڈیم آمد چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے نیدرلینڈ کی سفیر کا خیرمقدم کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے نیدرلینڈ کی سفیر کی ملاقات باہمی دلچسپی کے امور. کرکٹ اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال نیدرلینڈ کی سفیر نے میچ اور سٹیڈیم کے انتظامات کے بارے اپنے تاثرات چئیرمین پی سی بی سے شئیر کئے نیدرلینڈ کی سفیر نے شاندار انتظامات پر چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو مبارکباد دی پاکستان نیوزی لینڈ کا میچ دیکھا۔ بہت انجوائے کیا۔ سفیر نیدرلینڈ قذافی سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کا نطم و ضبط دیکھ کر خوشی ہوئی۔ سفیر نیدرلینڈ شائقین کرکٹ کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سفیر نیدرلینڈ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم آمد پر نیدرلینڈ کی سفیر کا شکریہ ادا کیا کرکٹ کے کھیل سے پاکستانی قوم خصوصی لگاو رکھتی ہے۔ محسن نقوی کرکٹ دلوں کو جوڑنے والا کھیل ہے۔ محسن نقوی پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بہترین انتظامات پر پی سی بی کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ محسن نقوی دیگر اداروں نے بھی دن رات محنت سے کام کیا۔ محسن نقوی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر اور نیدرلینڈ سفارتخانے کی فرست سیکرٹری بھی اس موقع پر موجود تھیں شکریہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی۔ شکریہ. سٹیڈیم میں میچ دکھانے پر بے سہارا و یتیم بچے خوش بچوں آپ کا شکریہ ۔ ہماری دعوت پر سٹیڈیم آکر میچ دیکھا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی دعوت پر بے سہارا اور یتیم بچوں نے پاکستان نیوزی لینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا 140 بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے خاص مہمان تھے چئیرمین پی سی بی کی ہدایت پر بچوں کی تواضع کی گئی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی میچ کے اختتام پر بچوں کے پاس گئے اور بچوں سے ملاقات کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے بچوں سے مصافحہ کیا اور میچ کے بارے پوچھا بے سہارا اور یتیم بچوں نے میچ دکھانے پر چئیرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کا مزہ آیا۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو پہلی بار سٹیڈیم آکر میچ دیکھا ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی سے گفتگو پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ آپ کا شکریہ۔ بچوں کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے گفتگو صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے اہم ترین ٹیکرز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک ( Mr. Scott Weenink) کی ملاقات پاکستان نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز اور اگلے برس نیوزی لینڈ میں کرکٹ سیریز پر تبادلہ خیال پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے برس چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ میں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچ کھیلے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کرکٹ سیریز کے لئے پاکستان آمد پر چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ کا شکریہ ادا کیا کیویز کھلاڑیوں کی سکیورٹی بے حد عزیز ہے۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ محسن نقوی کیویز کھلاڑی ہمارے معزز مہمان ہیں۔ ان کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ محسن نقوی ذاتی طور پر تمام انتظامات اور سکیورٹی پلان کی مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ محسن نقوی نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے پاکستان میں شاندار انتظامات کو سراہا اور چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لئے راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ راولپنڈی اور لاہور میں بہترین انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 3 ملکی سیریز کھیلنے چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پاکستان آئے گی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیوزی لینڈ کرکٹ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سلمان نصیر۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اس موقع پر موجود تھے ٹکرز بسمہ معروف ریٹائرمنٹ۔ پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ بسمہ معروف نے 276 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی جو قومی ریکارڈ ہے۔ بسمہ معروف نے انٹرنیشنل کرکٹ میں 6262 رنز بنائے اور 80 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کھیل کو خیرباد کہہ رہی ہوں جس سے مجھے بہت پیار ہے۔ بسمہ معروف۔ کرکٹ کا یہ سفر یادگار رہا ہے ۔ یہ یادیں ہمیشہ ساتھ رہیں گی۔ بسمہ معروف۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ۔ ساتھی کھلاڑیوں فیملی اور پرستاروں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا۔ بسمہ معروف۔ ویمنز کرکٹ کے لیے بسمہ معروف کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ تانیہ ملک۔ پاکستان نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز۔۔ چوتھا میچ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی بے سہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھنے کی خصوصی دعوت 140 بے سہارا و یتیم بچے قذافی سٹیڈیم میں پی سی بی کے مہمان خاص ہوں گے بے سہارا و یتیم بچوں کی میچ کے دوران مہمان نوازی بھی کی جائے گی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر بے سہارا و یتیم بچوں کے لیے فرسٹ کلاس انکلوژر کی ٹکٹس فراہم کر دی گئیں پی سی بی حکام کا ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر سے رابطہ۔ بچوں کے لیے ٹکٹس مہیا کر دیں بے سہارا و یتیم بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی یہ حققیر سی کاوش ہے۔ محسن نقوی ٹکرز ندا ڈار۔ ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتان نداڈار ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دے ڈالے۔ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو 220 تک محدود کرتے تو نتیجہ مختلف ہوتا۔ جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ تمام کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے میچوں میں ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔ ٹکرز پہلا ویمنز ون ڈے ۔ کراچی ۔ ویسٹ انڈیز ویمنز نے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان ویمنز کو 113 رنز سے ہرادیا۔ ویسٹ انڈیز ویمنز کے 269 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ کے جواب میں پاکستان ویمنز ٹیم 156 رنز پر آؤٹ ۔ کپتان ہیلی میتھیوز کے کریئر بیسٹ 140 رنز ناٹ آؤٹ اور تین وکٹوں کی عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی سعدیہ اقبال اور طوبٰی حسن کی دو دو وکٹیں۔ پاکستان ویمنز کی طرف سے طوبٰی حسن 25 رنز بناکر ٹاپ اسکورر۔ دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل اتوار کے روز کھیلا جائے گا۔

ریجنل صدور کی من مانیاں،،، پاکستان انڈر19 کو بھی لے ڈوبیں

ریجنل صدور کی من مانیاں،،، پاکستان انڈر19 کو بھی لے ڈوبیں
آفتاب تابی
آفتاب تابی

ہماری قوم کے جزبات بھی 7Up سے کم نہیں ،،،جتنی جلدی ان کا غصہ آسمان پر پہنچتا ہے ،،،ایک دو فتوحات سے اتنی ہی جلدی زمین پر آن گرتا ہے،،،یہ ایک لحاظ سے اچھا بھی ہے کہ کیونکہ عام عوام کے پاس لے کے دیکر ایک ہی تفریح رہ گئی ہے اور وہ ہے کرکٹ،،،، نیوزی لینڈ سے ہمیں ون ڈے میں وائٹ واش ہوئی مگر ٹی ٹونٹی کے دو میچ جیتتی ہی قوم سب بھول گئی کہ کس کی کتنی کارکردگی ہے ؟
پاکستان انڈر19 کی تاریخ بہت ہی قابل فخر رہی ہے اور دو دفعہ ورلڈکپ جیتی اور متعدد بار فائنل کھیلنے کا اعزاز بھی حاصل کیا،،،، عاقب جاوید،،منصور رانا،،صبیح اظہر جیسے مشاق کوچز نے ایک وقت میں پاکستان انڈر19 کی بنیادیں اتنی مضبوط کردی تھیں کہ محسوس ہوتا تھا کہ کم از کم ہماری نوجوان ٹیمیں لمبے عرصے تک فتوحات سمیٹتی رہیں گی،،،،پھر نجم سیٹھی کا دور شروع ہوتا ہے  جسکو میں کاروباری دور کہا کرتا ہوں ،، اس دور میں کھیل اور کھلاڑی کی کسی کو پرواہ نہیں ،،پرواہ ہے تو مخلص طبلہ نوازوں کی جو ہر اقدام پر نہ صرف واہ واہ کریں بلکہ ایسے دستخط بھی کردیں جیسے اپنے نکاح نامے پر دستخط کررہے ہوں،،، نیشنل کرکٹ اکیڈیمی کے ایک کھانے کے لیے اپنا ضمیر تک بیچنے والوں کا آج کل پاکستان کرکٹ بورڈ پر راج ہے،، میری مراد ریجنل صدور اور ممبراب گورننگ باڈی ہیں کہ جو باز پرس کی صلاحیت سے عاری ہوچکے ہیں،،،، جب وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہر اقدام پر سر خم بجا لاتے ہیں تو ان کے پاس من مانی کرنے کا ایک ہی شعبہ رہتا ہے کہ جس سے پی سی بی کو کوئی دلچسپی ہےنہ ہوگی،،، وہ اپنے اپنے ریجن میں من پسند سیکروٹنی کمیٹیاں بنواتے ہیں ،،، مخالف کلبز کو غیر فعال اور اپنے کاغزوں پر موجود کلبوں کو فعال کروا لیتے ہیں،،، اور یوں وہ سالہا سال کرکٹ سے گینگ ریپ کرنے میں مشغول رہتے ہیں،،، ریجنز کی کوئی بھی ٹیم ان کی مرضی کے خلاف نہیں بنتی،،، حتکہ پی سی بی کی جانب سے جانے والا چیف سلیکٹر بھی ان کا محض کلرک نظر آتا ہے،،، ڈسٹرکٹ کرکٹ کے ٹاپ پرفارمرز کی بجائے ان ہی کاغزوں کلبوں کے کھلاڑی ریجنز کے لیے منتخب ہوتے ہیں اور ریجنز کے نتائج آپ کے سامنے ہیں،،،ریجنل کوچز سے بات کریں تو وہ کہتے ہیں کہ کیوں ہماری چوہدراہٹ اور Bread&Butter بند کروانی ہے،،،  ظاہری سے بات ہے پھر تمام ٹیمیں ریجنز کے انہی کھلاڑیوں سے منتخب ہونگیں جنکو حضرت صدر ریجنل کرکٹ نے منتخب کیا ہوگا،،
پاکستان انڈر 19 افغانستان سے لگاتار تین میچ ہار گئی،،، بہانہ پیش کیا گیا کہ وہ زائدالعمر کھلاڑی کھیلا رہے ہیں،،، تو پھر کیا ہوا؟ اگر ان کے کھلاڑی پانچ پانچ سال بھی بڑے ہیں تو ہماری انڈر19 پھر بھی افغانستان سے ہار جائے باعث شرم ہے ریجنل صدور کے لیے،،پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے اور ہر کاغز حتکہ سفید کاغز پر دستخط کرنے والوں کے لیے،،،،خدا خدا کرکے ٹیم سیمی فائنل میں پہنچی اور ٹاکرا روایتی حریف بھارت سے پڑا،،، نتائج میرے خلاف توقع نہیں آئے مگر جو بھیانگ نتیجہ آیا وہ ہوش اڑانے کے لیے کافی ہے،، کسی نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ پاکستان بھارت سے 203 سے ہار جائے گا اور ہمارے ریجنل صدور کی تیارکردہ ٹیم محض 69 پر ڈھیر ہوجائے گی

اب کیا ہوگا؟ وہی ہوگا،،، پاکستان کرکٹ بورڈ کے پاس ایک ہی مرہم ہے،،، اب پاکستان انڈر19 ہیڈکوچ بھی کوئی گورا لایا جائے گا اور کلب لیول کے کوچ کا پروفائل ایسے پیش کیا جائے گا جیسے کوئی بڑا ہی مہان کوچ لایا گیا ہے،،، منصور رانا کو این سی اے تک محدود کردیا جائے گا جبکہ منیجر ندیم خان بھی ایسی رپورٹ پیش کریں گے جسمیں اکثر ذمہ داریاں ہیڈکوچ پر ڈال دی جائیں گی،، حالانکہ منصور رانا اور عبدالرحمن پاکستان کے مستند کوچز ہیں مگر ان کی کوچنگ وہاں کیا کرے جہاں ٹیم کرکٹرز کی بجائے چلنے پھرنے سے عاجز ریجنل صدور نے بنائی ہو،،، سلیکشن کمیٹی بھی اس درجے کی ٹیموں کی اہمیت جانتے ہوئے بھی بڑوں کی مخالفت مول نہیں لیتے کہ یہاں ان کی مان لو اور وہاں اپنی منوا لو
جب تک ریجنز میں RDMs رہے،،، اتنی تباہ کاریاں دیکھنے میں نہیں آتی تھیں مگر ریجنل صدور کو ایک آنکھ نہ بھاتے تھے ،،،پھر کیا ہوا؟ پاکستان کرکٹ  بورڈ نے وہ عہدہ ہی ختم کردیا محض ریجنل صدور کو خوش اور ان کو کھلی چھٹی دینے کے لیے،،،،حالانکہ اگر پی سی بی اب بھی RDM کا عہدہ بحال کردے تو نہ صرف میرٹ کی دھجیاں کم اڑیں گی بلکہ ان کے ذمے لگایا جائے کہ وہ اپنے اپنے ریجن سے سپانسرز دینے کے بھی مجاز ہونگے اور اس سلسلے میں ان کو ریجن کی Capacity کے مطابق ٹارگٹ دیے جائیں
تقریبا ہر کالم میں ڈومیسٹک کرکٹ کے قتل کا واویلا کرتا ہوں اور یقین مانیے کہ یہ واویلا کم از کم موجودہ پی سی بی پر کوئی اثر نہ کرے گا،،، استحصال اور من مانیوں کا سلسلہ یوں ہی جاری رہے گا،،، ڈومیسٹک کرکٹ بد سے بدترین ہوتی چلی جائے گی،،،، T20 کرکٹ کی فتح سے خوش نہ ہوں کیونکہ اصل کرکٹ ٹیسٹ اور کسی حد تک ون ڈے ہے ،،، جہاں تکنیک ،،سٹیمنا اور لمبی کرکٹ ہوگی وہاں ہمارے معیار کی قلعی ایسے ہی کھلے گی جیسے نیوزی لینڈ میں کھلی اور پاکستان U19 کے نتائج دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ اگر موجودہ پی سی بی اور ان کے طبلہ نوازوں کو چند سال اور مل گئے تو نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور کی طرح قزافی اسٹیڈیم لاہور میں محض کبوتر انڈے ہی دیتے نظر آئیں گے،،،
ہاں قزافی اسٹیڈیم لاہور میں چڑیوں یا چڑیا کو بھی انڈے دینے کی سہولت میسر ہوگی

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں