تم ھارو یا جیتو ھمیں تم سے پیار ھے,,,,’کے گیت پھر سے چارسو سنائی دے رھے ھیں اس لئے کے ھماری ٹیم مسلسل پانچ ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی ھارنے کے بعد اپنی ٹریک پر اس طرح آئی ھے کے؟ جیسے قومی ٹیم اتنی نوزائیدہ تھی کے اسکو بار بار امید کی چوسنی اور آسرے کا فیڈر دیا جاتا رھا کے بچے ھو معاف کیا’،،،، بچے ھیں سیکھ جائیں گے،،، بچے ھیں تو کیا ھے ان میں بڑا جوش و جذبہ ھے( اسکا نظارہ دوسرے میچ میں سرفراز اور حسن کی بیچ میں ھونے والے میچ میں بخوبی کرچکے ھیں) دنیا میں کونسا کھیل ھے جس میں ھار جیت نہیں ھوتی ؟ کبھی ڈرا بھی میچ ھوجاتے ھیں پر اسکا مطلب یےنہیں کے ھم اپنی ساری توانائی اپنے ھی کھلاڑیوں سے لڑ جھگڑ کر ضائع ھی کریں اور دنیا کے سامنے تماشا بھی لگائیں اپنے ملک کا؟ کھلاڑی سینئر یا جونیئر کی بات نہیں پر اپنی مفادات اتنے عزیز نہیں رکھے جائیں کے ڈسپلن کی دھجیاں اڑ جائیں ایسے تماشے کرنے والوں کو کم از کم سزا اس وقت انتظامیا اتنی تو دے کے ان پر اثر ھو ورنا اس قوم کو اتنی بی عزتیوں کے بعد ایسی ‘فتح’ ھرگز مزہ نہیں دیتی’ماضی ایسے واقعات سے بھرا پڑا ھے پر ساری کرکٹ کی پاکستانی تاریخ میں مصباح الحق جیسا نہیں کھلاڑی دیکھا اور ن ھی مشکل حالات میں ٹیم سنبھالنے والا ایسا کپتان دیکھا جسے’ ائسی ٹیم دی گئی جو چھبیس کے خبیث ترین اسکور پر آدھی ٹیم پویلن لوٹ کر اس کا منہ چڑاتے رھی ” پھر بھی وھ سرفراز کی طرح آپے سے باھر نہیں ھوا ‘ سارا میڈیا کا قصور ھے انھوں نے کھلاڑیوں کو ماڈل بنا دیا ھے یا جنگ میں لڑنے والا سپاھی بنادیا ھے،،،،،
اب ان کرکٹ کے کھلاڑیوں کا دماغ ٹھکانے لگائیں کارکردگی اور صرف کارکردگی کی بنیاد پر ٹیلنٹ کو پرکھا اور سراھا جائے، اور بھی کھیل ھیں زمانے میں کرکٹ کے سوا’ اور بھی بچے ھیں جن میں حالیہ دنوں میں ‘گالف’ باکسنگ’ سنوکر’ ویٹ لفٹنگ’ کے علاوھ بھت سارے کھیلوں میں ملک کا نام روشن تو کیا ھے پر؟ انکو پذیرائی نہ ملنے کی وجہ سے ملک کے باسی انکے نام سے بھی انجانے ھیں اس لئے کرکٹ کی چھ میچ ھارنے کے بعد دو فتوحات اور ریکنگ میں نمبرون کی خوشی کرنے کے بجائی ٹیسٹ پرفوکس کیا جائی ،،،،تاکہ اس میں ھم کس نمبر پر کھڑے ھیں اسکو بھتر بناکر آگے کی حکمت عملی بنائی جائے جس میں کارکردگی کے ساتھ ساتھ اخلاقیات پر بھی سخت ترین ٹریننگ دی جائے۰۰۰۰۰!
اپنی رائے کا اظہار کریں