اوئے چلو ،،، قومی کھلاڑی کب تک تلخ جملے سرعام سنیں؟
سابق کپتان عامر سہیل نے کچھ عرصہ پہلے موجودہ کپتان سرفراز احمد کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ خدشہ ہے کہ ان کے خلاف بغاوت نہ ہوجائے،،، عامر سہیل نے جب یہ بیان دیا تو مجھے حیرانگی ہوئی کہ ٹیم میں ایسا کون ہے کہ جو بغاوت کرے اکثر تو نوجوان کھلاڑی ہیں اور سرفراز احمد کے ساتھ مختلف تقریبات میں کیٹ واک میں حصہ لیتے نظر آتے ہیں،،، مگر جب ٹیم پر نظر دوڑائی تو چند نام ایسے نظر آئے جو اکسانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے وہ بھی ایسی صورت حال میں جب کپتان خود تو کچھ نہ کررہا ہو اور ہو بھی وکٹ کیپر اور کھلاڑی کی بے عزتی مائیک پر بڑی واضح سنی جارہی ہو اور شام کو اس کے دوست فون پر اس پر ہنستے ہوں کہ تیرے کپتان نے آج تیرے بڑی لی
آج ایک خبر جو سرفراز احمد اور حسن علی کے متعلق ہے خاصی گردش میں ہے کہ حسن علی کپتان کو لفٹ نہیں کراتے اور وہ ایسا کسی کی پشت پناہی کے بغیر نہیں کر سکتے،،، اس پر تو بعد میں کچھ کہوں گا،،، میں نہایت ادب سے پوچھنا چاہوں گا کہ جو سرفراز احمد کر رہے ہیں وہ کس کی پشت پناہی پر کررہے ہیں،،، انہوں نے آج تک کسی کو نائب کپتان نہیں بننے دیا،، کیوں؟ اکمل برادرز کی کرکٹ تقریبا ختم کروانے میں ان کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،،،، ٹیم میں موجود سینیئر کھلاڑیوں کو باونڈریز پر کھرا کر دیا جاتا ہے کہ تاکہ وہ مشورے اپنے پاس رکھیں اور ا کے معاملات میں دخل اندازی نہ کریں،،، ون ڈے سیریز میں باوجود مناسب کارکردگی کے محمد حفیظ کو ٹی ٹونٹی میں باہر بٹھا دیا گیا،،، کیوں؟ کسی بڑے کرکٹر نے مجھے بتایا تھا کہ بھائی پہلے ٹیم میں کھلاڑیوں کی لابی بنتی ہے اور اب کھلاڑیوں کی بیگمات کی لابی ہے،،، چار بیگمات کی پکی دوستی ہے ،،، اب وہ چار کونسی بیگمات ہیں آپ ذرا سا غور کریں گے تو آپکو اندازہ ہوجائے گا،،، خصوصا کسی ٹیسٹ میچ میں تو آپ کو اندازہ لگانے میں ذرا سی بھی دقت نہ ہوگی
پی ایس ایل ون میں ،، میں نے سرفراز احمد کو مخلص مشورہ دیا تھا کہ انگلش کورس کرلو مستقبل میں کام آنے والا ہے،،، تو انہوں نے کہا تھا کہ اب کوئی ضرورت نہیں،،، پھر ہم نے دیکھا کہ کس درجے کی انگلش سننے کو ملی،،،، نیوزی لینڈ میں وقار یونس غلطی سے میچ کے دوران حسن علی سے انگلش میں سوال کر بیٹھے،،، اس کے جواب میں حسن علی نے جو انگلش بولی تو وقار یونس کو انگلش بھول گئی اور ان میں ہمت نہ ہوئی کہ وہ دوسرا سوال کرنے کی ہمت کریں
ایک بات ذہن میں رکھیں کہ فاسٹ باولر کا جوشیلا اور کبھی کبھار بدتمیز ہونا فطری عمل ہے کیونکہ بال کرنے کے بعد اس کے دل کی رفتار 200 سے اوپر ہوتی ہے اور ایسے میں فاسٹ باولر اکثر غلطیاں کر جاتے ہیں،،، مگر کپتان کا احترام ہر حال میں ضروری ہے،،، وسیم اکرم،،وقار یونس کو بڑا مقام اور عزت اس لیے ملی کہ دنیائے کرکٹ کے بڑے باولر ہونے کے باوجود وہ کبھی بھی اپنی اوقات نہیں بھولے،،، دونوں کا بیک گراونڈ بھی حسن علی سے کہیں بہتر ہے،،، میں ہر گز گاوں لدے والا وڑائچ کے حسن علی کا کٹھا چٹھا نہیں کھولنا چاہتا،،، جانتا ہوں کہ ان کے امی اور ابو نے غربت سے لڑنے کے لیے کیا کیا مصیبتیں جھیلی ہیں،،، ہاں یہ ضرور کہوں گا کہ حسن علی جو اڑان اڑ رہے ہیں اس کو اوقات بھولنا کہتے ہیں،،،،
کامیاب کپتان کے ضروری ہوتا ہے کہ وہ کارکردگی میں سب کے مثال بنے اور تب ہی وہ شام کو کھلاڑیوں کی کلاس لیتا ہوا اچھا لگتا ہے اور جب خود کیا کچھ نہ ہو اور کلاس ان کھلاڑیوں کی لی جائے جو کچھ کرکے آئے ہوں تو آہستہ آہستہ نفرت جمع ہوجانا شروع ہوجاتی ہے جو ایک دن بولنے پر مجبور کردیتی ہے کہ کپتان جی خود بھی کچھ کرلیں،،، ہم دنیا کی طرف نہیں جاتے پاکستان کرکٹ کے کامیاب کپتانوں کی طرف دیکھیں تو عمران خان،، سلیم ملک،،وسیم اکرم،،انضمام الحق اور مصباح الحق کو ہم نے کبھی گراونڈ میں چنگاڑتے نہیں دیکھا اور نہ ہی ان کے دونوں ہاتھ ہر وقت ہوا میں بلند دیکھے اور یہ سب کے سب ،، سب سے نمایاں کارکردگی کے حامل ہوتے تھے اور یہی وجہ تھی کہ اپنے اپنے وقت میں قابل احترام کپتان گردانے گئے،،، مگر سرفراز احمد کے دونوں ہاتھ ہر وقت ہوا میں اور زبان خلا میں ہوتی ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ کپتانی ذہن سے نہیں بلکہ پھیپھڑوں سے کر رہے ہیں،، اور ان کے انداز گفتگو کا تزکرہ کئی بار رمیض راجہ تقسیم انعامات میں کرچکے ہیں،،، مگر سرفراز احمد ہمیشہ یہی کہتے ہیں میں ڈریسنگ روم میں جاکر کھلاڑیوں کو گلے لیتا ہوں تو جناب ڈریسنگ میں گلے لگانا کون دیکھتا ہے ؟ ہاں کھلاڑیوں کی بے عزتی جسکی زد میں کبھی کبھار حفیظ اور شعیب ملک بھی آجاتے ہیں ساری دنیا براہ راست دیکھتی ہے
یہ بات تو بہرحال سرفراز احمد کو ذہن نشین کرنا ہوگی کہ حسن علی،،شاداب خان اور فخر زمان وقت کے سپر سٹار ہیں ،،، اور ہر دور میں پی سی بی نے سپر سٹارز کے نخرے اٹھائے ہیں کیونکہ وہی سپانسرز کا بڑا ذریعہ ہوتے ہیں،،، ماضی میں شعیب اختر اور شاہد آفریدی تمام تر بغاوتوں کے باوجود اسی لیے قابل قبول ہوتے تھے کہ دونوں کھلاڑی پی سی بی کے اربوں روپے کما کر لاتے تھے،،، لہذا یہ سمجھنا بہت آسان ہے کہ حسن علی کو کس کی پشت پناہی حاصل ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں