ہم دعا نہیں کریں گے ،، دوا ہونے تک
چلو جی وائیٹ واش ھوگیا ورنا بلیک واش ھوتا تو کیا ھوتا؟ پر جی ھم بھی بڑے چالاک ھیں پھلے ھی سے برین واش کردیا تھا اور ماوتھ واش کرکے ھم نے’معجزے’ کی امید نہیں رکھی تھی کیوںکہ ھم بچپن سے سنتے آئے ھیں کے ھم بڑے نازک دور سے گزرھے ھیں اس لئی نامناسب موسم اور نامناسب حالات میں اسی کرکٹ ٹیم سے کام چلانا پڑیگا ,,,کیوںکہ ھمارے پاس ایمرجنسی میں ایسی ھی ٹیم بن پاتی ھے کے جس کا دھائیوں سے بیٹنگ ٹریک صحیح نہیں ھوسکے اب فیلڈنگ کے لئی ھم گیند کے پیچھے آرام سے دوڑ تو لگا ھی لیتےھیں ، اب ھم سرکس کے موت کے کنوئیں کی کار یا موٹر سائیکل تھوڑی ھیں جو اوروں کی جان نکالیں؟ صنف نازک عورتوں کا خطاب کس نے رکھا اسے چوک پر کھڑا کرواسے سزا دو کے اس نے یے گستاخی بغض میں کی بھلا جلتی دھوپ کڑھتے سورج میں میں آگ پر ھانڈی روٹی نہیں کرتی؟ فصل نہیں اگاتی؟ مویشی نہیں چراتی؟ خون جماتی سردیوں میں کپڑےاور برتن نہیں دھوتی ؟ سارا گھر بمعہ شوھرکے سارے خاندان کو نہیں سنبھالتی؟ اور ھم صنف نازک کے کھنے پر کتنا غصہ کرتے ھیں اور اسکو غلط ثابت کرنے کے لئے دن رات ایک کرتے ھیں پر ھماری نازک بھولی چھوٹی معصوم ٹیم کو بھاری بھر کم بلا تھما کر آپ سرد میدان میں پھاڑ کے پتھر جیسی بال کے سامنے کھڑا کردیتے ھیں جس کے بچنے کے لئی ھمارے بیٹسمین ایسے دوڑتے ھیں کے دونوں ھی کھلاڑی اپنے اپنے اینڈ پر پہنچنے سے پھلے رن آوٹ ھوجانے کی کوشش کرتے ھیں اور پھر امپائر کو دیکھنے سے پھلے ھی پویلین کی طرف پھرتی سے دوڑ لگاتے ھیں جب ایک کو واپس بلایا جاتا ھے کے آپ آوٹ نہیں تو اس مظلوم پر ترس آتا ھے ،،، اب ھمارا مطالبہ ھے کے دونوں اینڈز کے کھلاڑیوں کو آوٹ قرار دینے کی نئی تبدیلی لائی جائے،، کم ازکم قوم دوھرے عذاب سے بچ جائیگی،، اس دفعہ ھم نے دعائیں نہیں کیں،،، پورے ون ڈے میچ دیکھے،،، اس بار ھم نے خود پر کرکٹ ٹیم کی طرح نیا تجربہ کیا اور پہلے ھی شکست کے غم کو بھلانے کی خوشی میں ھم نے اس سردیوں میں بڑی آگ جلا کر اس میں لاھوری گاجریں پکا کر خوب کھائی اس لئے کے اس میں ھماری ٹیم سے زیادہ ھمارافائدہ بہت تھا اس میں وٹامنز اتنی اور ایسی ھیں جو آپکے ‘ارمان ‘ کو خاک ھونے نہیں دیتی!
اپنی رائے کا اظہار کریں