بابر اعظم ،،، یہ بھارت نہیں پاکستان ہے
بابر اعظم پر نیوزی لینڈ میںچار اننگز میں فیل ہونے پر ہونے والی تنقید اور اس پر گھر کے شیر کا ٹھپہ لگا دینا غیر ضروری اور قبل از وقت ہے۔ بابر اعظم نے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریکہ اور انگلینڈ میں اب تک کل 21 ون ڈے میچز کھیلے ہیں۔ میں نے بابر اعظم کے ساتھ ساتھ ویرات کوہلی، روہت شرما، انضمام الحق اور محمد یوسف کے ان چار ملکوں میں کھیلے جانے والے پہلے 21 میچز کے اعدادوشمار جمع کیے ہیں۔ پہلے ذرا ایک نظر وہ دیکھ لیجیے۔
بابر اعظم میچز 21 رنز 840 اوسط 44
ویرات کوہلی 21 رنز 613 اوسط 36
انضمام الحق میچز 21 رنز 501 اوسط 25
روہت شرما میچز21 رنز 342 اوسط 20
محمد یوسف میچز 21 رنز 579 اوسط 30
یہ اعداد و شمار صاف طاہر کرتے ہیں کہ بابر اعظم اپنے کیریر کے آغاز میں ہی مختلف وکٹوں پر جتنا کامیاب ہوا ہے ایشیا کے بڑے بلے باز بھی اتنا کامیاب نہیں ہو سکے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ بابر اعظم نے یہ میچز صرف دو سال کے عرصہ میں کھیلے جب کہ باقی چاروں نے اتنے ہی میچز کے لیے پانچ سال کا وقت لیا۔ یعنی کہ بابر اعظم نے شروع سے ہی پریشر میچز کھیلے ہیں جبکہ کوہلی سمیت تمام باقی بڑے کھلاڈیوں کو ان ممالک میں کھلانے سے پہلے اپنے ممالک میں کھلا کر گروم کیا گیا اور انہیں ٹیم میں سیٹ ہونے کا پورا موقع دیا گیا۔ اس کے باجود بابر نے ان سب سے بہتر کارکردگی دکھائی۔
۔
ابھی نیوزی لینڈ میں وہ جن چار اننگز میں فیل ہوا ہے ان میں سے ایک میں وہ غلط آوٹ دیا گیا اور ایک اننگز میں رن آوٹ ہو گیا۔ ابھی اس کو پوری سیریز دیجیے، نتایج کا انتظار کیجے اور پھر تجزیہ کیجیے
اپنی رائے کا اظہار کریں