سرفراز احمد نے چیف سلیکٹر کی من مانیوں کو محض پروپیگنڈہ قرار دے دیا
سرفراز احمد سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے نقش قدم پر چلنے کیلیے تیار ہیں، ان کا کہنا ہے کہ لمبی پلاننگ نہیں کرتا،ایک میچ اور سیریز پر توجہ دیتا ہوں، پوری ٹیم کو ساتھ لے کر چلتے ہوئے اپنے پیش رو کی طرح فتوحات حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سجال کے مہمان تقریب میں کیا۔ اس موقع پر سجال کے چیئرمین زاہد مقصود۔ صدر عقیل احمد اور سیکرٹری چودھری اشرف بھی موجود تھے۔ سرفراز احمد نے کہا کہ مصباح الحق پاکستان کی ٹیسٹ تاریخ کے کامیاب ترین کپتان تھے،ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا،تجربہ کار یونس خان کے نہ ہونے سے بھی فرق پڑے گا اور میرے لیے یہ ایک نیا چیلنج ہے، پوری کوشش کروں گا کہ ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ کی طرح طویل فارمیٹ میں بھی ٹیم بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے،انہوں نے کہا کہ کسی بھی طرز کے کھیل میں کپتان اکیلا کچھ بھی نہیں کرسکتا،ہر کھلاڑی کا کردار اہم ہوتا ہے،سب پلیئرز کو ساتھ لے کر چلوں گا۔
انہوں نے کہا کہ کھیل کے ہر شعبے میں بتدریج بہتری آرہی ہے، سری لنکا کی ٹیسٹ ٹیم بہت اچھی ہے،دوسری جانب ہمارا فاسٹ بولنگ کا شعبہ مضبوط ہے،وہاب ریاض کی بولنگ سپیڈ بہت بہتر ہے اور عامر کی رفتار بھی بہتری کی طرف جارہی ہے جب کہ یاسر شاہ نے فٹنس ٹیسٹ پاس کرلیا ہے اور وہ مکمل فٹ ہیں،بلال آصف اور محمد اصغر جیسے نوجوان سپنرز بھی موجود ہونگے۔ بیٹنگ میں اظہر علی اور اسد شفیق کیساتھ باصلاحیت نوجوان کرکٹرز حارث سہیل اور عثمان صلاح الدین کی خدمات حاصل ہیں،اوپنرز سمیع اسلم اور شان مسعود یواے ای کی کنڈیشنز سے واقف اور انٹرنیشنل کرکٹ میں نئے نہیں،سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ہر کپتان کی کوشش ہوتی ہے کہ پہلے میچ میں کامیابی کیساتھ فاتحانہ آغاز کرے،میری خواہش ہے کہ پہلے میچ میں سنچری سکور کرتے ہوئے قیادت کا حق ادا کروں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی تینوں فارمیٹ کی کرکٹ میں کافی بہتری لانے کی ضرورت ہے جس کیلیے کھلاڑی اور منیجمنٹ پوری کوشش کررہے ہیں، سب کا مقصد یہی ہے کہ پاکستان ٹیم اچھا پرفارم کرے، انضمام الحق بطور چیف سلیکٹر مجھے بہت سپورٹ کرتے اور میری رائے کا بھی خیال رکھتے ہیں،پوری ٹیم اور منیجمنٹ کا ایک ہی پیج پر ہونا خوش آئند ہے۔ کپتان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کا فائنل زندگی بھر یاد رہے گا اور اس ٹیم میں شامل کوئی بھی کھلاڑی ان لمحات کو نہیں بھول سکتا، ورلڈ کپ 2019ابھی دور ہے، اس سے قبل ہمیں ہر شعبے میں آہستہ آہستہ مزید بہتری لانی ہے،تیزی سے جدید کرکٹ کی جانب گامزن ہیں،فٹنس، فیلڈنگ اور سٹرائیک ریٹ بہتر ہوا ہے،بہتری کا یہ سفر جاری رکھنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں پاکستان ضرور آئیں گی اور آنے والے دنوں میں بھارتی ٹیم بھی پاکستان آنے کے بارے میں ضرور سوچے گی۔ایک سوال کے جواب میں سرفراز احمد نے کہا کہ پی ایس ایل واقع کا سامنا آنا بدقسمتی تھی، شرجیل خان جیسا کرکٹرز ضائع ہوگا،وہ ایک ایسے اوپنر تھے جو ٹیم کو بہترین آغاز دینے کی صلاحیت رکھتے تھے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں