ناصر جمشید کے وکیل نے اوپن ٹرائلز کا مطالبہ کردیا
پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ کیس کے سلسلے میں نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور میں پی سی بی ٹریبونل تحقیقات میں مصروف ہے، ،،،اسی سلسلے میں ناصر جمشید کے وکیل آج ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں ناصرجمشید کے وکیل نے بتایا کہ انگلینڈ میں این سی اے کو ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا اور نیشنل کرائم ایجنسی نے اکتوبر میں ناصر جمشید کو پھر سے طلب کیا ہے،،،انہوں نے کہا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ این سی اے کے پاس کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں اور نہ پی سی بی نے این سی اے کو کوئی ثبوت پیش کیے ہیں،،،،،انہوں نے انکشاف کیا کہ پی سی بی کے پاس جو ثبوت ہیں اگر ان کو منظر عام پر لایا گیا تو جگ ہنسائی ہوگی اور وہ ثبوت مضحکہ خیز ہیں،،،،،حسن وڑائچ نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں ثبوت میڈیا کے سامنے لائیں تاکہ سب کو معلوم ہو کہ ثبوت کی کیا حیثیت ہے،،،، انہوں نے کہا کہ ان کو پوری امید ہے کہ ناصر جمشید کو پاس پورٹ جلد واپس مل جائے گا اور ان کو برطانیہ سے سفر کرنے کی اجازت بھی مل جائے گی
بعد ازاں پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے ناصر جمشید کے وکیل کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سپاٹ فکسنگ ایک انتہائی حساس نوعیت کا کیس ہے کوئی کھیل تماشہ نہیں کہ اس کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائِں،،،، انہوں نے کہا کہ ناصر جمشید کے وکیل بتائیں کہ انگلینڈ میں ناصر جمشید کا پاسپورٹ کیوں ضبط ہے اور ان کے انٹرویو کس سلسلے میں ہورہے ہیں؟ تفضل رضوی کے مطابق پی سی بی کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں اور ناصر جمشید کے وکیل کا مطالبہ خیز اور حقائق کے منافی ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں