یا اللہ – ہمیں گرمی اور وہاب ریاض سے بچا
پاکستان اور بھارت کے مابین ایجبیسٹن میں چیمپیئنز ٹرافی کا میچ ہو رہا ہے مگر دو چیزیں ہماری جان نہیں چھوڑ رہیں، ایک لوڈشیڈنگ وہ بھی قیامت خیزگرمی میں اور دوسرا وہاب ریاض ، میری صحافت کی ایسی تیسی اس وقت ہو جاتی ہے جب سوچنے بیٹھتا ہوں کہ اس باولر کی اس کیا کارکردگی ہے کہ جس کی بنا پر اسے کوئی ٹیم سے نکال باہر نہیں کرتا، ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بھی مصباح الحق نے عرض کی تھی کہ یہ قیمتی ترین باولر ہم سے واپس لے لیں اور راحت علی کو بھیجیں مگر سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ راحت علی کی کارکردگی اچھی نہیں ، آپ کو اسی کوہ نور جیسے قیمتی، پیارے اور مہنگے باولر پر گزارا کرنا ہوگا، کچھ دن پہلے ایک مہان ٹیسٹ کرکٹر سے پوچھا کہ یہ وہاب ریاض ٹیم کے لیے گیندیں خرید کر دیتا ہے آخر وجہ کیا ہے کہ کوئی بھی سلیکشن کمیٹی آ جائے کوئی بھِی کپتان آجائے اسے کوئی ٹیم سے باہر نہیں نکالتا، جواب ملا کہ تابی تم نے ایک دفعہ ایک لفظ ایجاد کیا تھا
میڈیائی ہیرو
تو یہ باولر میڈیائی ہیروز کا ہیڈ ماسٹر ہے اور میڈیا کو خوش رکھتا ہے،،،،،،،،،پھر میرے ذہن میں ماضی کے لمحات آنے لگے جب وہاب ریاض ٹیسٹ کرکٹر نہیں بنا تھا، جس شہر بھی جاتا تھا اپنی ذاتی کارپر جاتا تھا اور ایمپائرز اور میچ ریفریز کا عشائیہ اس ہونہار نوجوان اور پاکستان کے لیے خطرناک ترین باولر کے ذمے ہوتا تھا، ،،،،اوہ آپ کچھ کہہ رہے تھے ،،،،ہاں یہ کہ ایک تو میڈیائی ہیرو ہے، دیکھو ابھی ان فٹَ ہوا تھا تو میڈیا نے ایک کہرام مچا دیا جیسے یہ گوہر نایاب نہ کھیلا تو پاکستان پہلے ہی لکھ کہ بھارت سے شکست ہوگی اور جب فٹ ہونے کی نوید ملی تو مخصوص میڈیا پر جشن کا سا سماں تھا کہ پاکستانی سپوت فٹ ہوگیا کچھ بھی ہوا کھیلے گا اور بھارت کی شین واٹسن جیسی کرے گا،،،،،اوہ آپ سب کو اللہ کا واسطہ ہے ہمیں ابھی سے بتا دو کہ شین واٹسن کے خلاف ایک سپیل کی قیمت ہم نے کتنی ناکامیوں کی صورت میں ادا کرنا ہے، مجھے پتہ ہے کہ یہ راج دلارا ٹیم منجیمنٹ اور متعلقہ افراد کا کتنا خیال رکھتا ہے اور وہ اس خدمت کا بھرپور صلہ خوب خوب دیتے رہتے ہیں
کل تک یہ خبریں مل رہی تھیں کہ بنگلہ دیش کے خلاف وارم اپ میچ میں تاریخی کارکردگی دکھانے والے فہیم اشرف کو بھارت کے خلاف موقع دیا جائے گا مگر کہاں سے جی، فہیم کو کھیلانے کے لیے وہاب یا شاداب باہر ہوتے تھے، شاداب کی کارکردگی اور وہاب کی خدمت گزاری کسی میں بھی یہ ہمت نہیں آئی کہ وہ عمران خان کی طرح دلیر فیصلے کرلے اور چلے ہوئے کارتوس کی جگہ فہیم اشرف کو ٹیم میں شامل کر لیا جائے، پاکستانی باولنگ ابھی جاری ہے اور آدھے سے ذیادہ اوورز ہوچکے ہیں، عماد وسیم اور محمد عامر نے کسی بھی بلے باز کو کھل کر نہ کھیلنے دیا مگر جیسے ہی گیند الٹے ہاتھ سے کھیل کو الٹا کرنے والے باولر صاحب آئے میرے منہ سے ایک دم نکلا کہ اللہ خیر کرے،،،،مگر کہاں جی وقت مقررہ پر بجلی جانے میں ایک سیکنڈ نہیں لگاتی اور اس عظیم فاسٹ باولر کے ہاتھ بال تھوڑی دیر اور باونڈری کے باہر ذیادہ نظر آتی ہے، جب ٹیم کے سینیئر باولر کی پٹائی بے تحاشہ ہورہی ہو تو نوجوان شاداب خان کا انڈر پریشر آنا فطری عمل تھا پھر کیا ہے جی کہ دوون اور ویرات نے ہمیں وہ قلعی کھولنی شروع کی ہے کہ اللہ پناہ، ارے یہ کیا شاداب کی فل ٹاس بال پر دوون آوٹ ہوگئے، یا اللہ تیرا شکر ہے کہ شاہینوں کے دانت بھی دیکھنے کو ملے ورنہ بھارتی بلے بازوں سے بڑے سکون اور تحمل مار ایسے کھائی جارہی تھی جیسے تھانے میں کسی غریب کی چھترول ہوتی ہے اور وہ جان بوجھ کر بے ہوش ہوجاتا ہے مگر چھترول کچھ دیر بعد ہی رکتی ہے
ذکر ہورہا تھا عمران خان کا کہ جنہوں نے پاکستان سے انضام جیسے چند نوجوان پکڑے اور ورلڈکپ گھر لے آئے، فہیم اشرف نے اعلی کارکردگی سے طبل بھی بجا دیا تھا کہ وہ مرد بحران ثابت ہو سکتا ہے کہ مگر کہاں جناب،،،،،سرفراز اتنا بھی پاگل نہیں کہ ایک باصلاحیت کھلاڑی کو میڈیائی ہیرو کے بدلے کھیلا کر اجرتی میڈیا کو اپنے پیچھے لگا لے
اوہ بجلی چلی گئی ،،،،،،جان لیوا گرمی،،،،میچ جاری ہے ،،،،نتیجہ کچھ بھی ہو، ،،،باقی ماندہ اوورز میں وہاب ریاض پانچ کھلاڑی بھی آوٹ کر لے تو میں پھر بھی کہوں گا کہ
یا اللہ پاکستان کو گرمی اور وہاب ریاض سے بچا
اپنی رائے کا اظہار کریں