سیٹھی صاحب – آپ صحافی تھے یا ہیں؟ تصوراتی گفتگو
کیا کریں صاحب ہم جیسے چھوٹے اور افراتفری نہ پھیلانے والے صحافیوں کو ڈائریکٹر میڈیا جناب امجد بھٹی صاحب ، چیئمین پی ایس ایل کے قریب بھٹکنے نہیں دیتے، لگ بھگ چھ ماہ سے ان سے کئی بار عرض کی کہ آجکل پاکستان کے تمام ماہر اینکرز سیٹھی صاحب کا انٹرویو فرما رہے ہیں، کہیں ہم جیسے طفل مکتب صحافیوں کو ٹائم لے دیں، جناب بھٹی صاحب نے ایک بار نہ نہیں کی مگر اگلے ہفتے کا وعدہ کرے اس کے بعد بھول گئے، ہاں ان سے کیے گئے ان کو وعدے یاد رہے، جو پی ایس ایل کے باالخصوص اور نجم سیٹھی صاحب کے بالخصوص کیڑے نکالنے اور بے پر کی بات کو بھی ہوا بنانے کے گرو ہیں، ہمارا کیا ہے ہم نے تو اس وقت تک خبر دینے نہیں جب تک تصدیق نہ ہوجائے کہ یہ خبر سچی ہے، ڈان نیوز میں تھا تو سیٹھی صاحب کی شریک حیات کی جانب سے ان کے ایک رشتے دار کی جو کہ اس وقت ڈائریکٹر اکیڈیمیز تھے کی جانب سے غیر معیاری بالوں پر اعلی نسل کی مہریں لگانے کی خبر دی تو میرے اس وقت کے ادارے یعنی ڈان نیوز کے کمزور سییںئر سپورٹس صحافیوں پر اتنا دباو ڈالا گیا اور پرکشش دوروں کی لالچ دی گئی کہ میرے لیے ڈان نیوز میں کام کرنا مشکل ہوگیا، وہ تو اللہ کا شکر ہے کہ حفیظ کاردار انٹرسکولز ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب جو کہ نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہور میں ہوئی تھی اس میں جناب شہر یار خان، نجم سیٹھی اور ان کے عزیز جو آج کل ڈائریکٹر ڈومیسٹک ہیں اور سکول ٹورنامنٹ کے سلسلے میں پی سی بی سے بارہ کڑوڑ روپے لے چکے ہیں بھی مان گئے کہ پی سی بی ڈومیسٹک کمیں استعمال ہونے والے گیند غیر معیاری ہیں اور بین الاقوامی شہرت کی حامل کمپنی “گریز سے کامیاب مزاکرات ہوگئے ہیں، اچھا مزے کی بات ہے اس تقریب میں بھی جناب امجد بھٹی صاحب نے جلد سیٹھی صاحب سے انٹرویو کروانے کا وعدہ کیا جو آج تک نہ پورا ہوا نہ پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے، پھر میں نے سوچا کیوں نہ نجم سیٹھی صاحب سے تصوراتی انٹرویو کر لیا جائے تاکہ ان کا قیمتی وقت بچ اور ہمارے اندر کی تشنگی بھی جہنم واصل ہو ، تو پیچھے خدمت ہے نجم سیٹھی صاحب سے تصوراتی گفتگو
سیٹھی صاحب میں بطور صحافی آپ کا بہت بڑا فین ہوں
اچھا ، وہ کیوں اور کیسے؟
سیٹھی صاحب آپ نے جو ایک کالعدم پارٹی کے چیئرمین کا لندن میں انٹرویو کیا تھا ، ویسا انٹرویو کسی کو کرنے کا ڈھنگ آج تک نہیں آیا باتوں باتوں میں مسکراہٹوں میں، قہقہوں میں آپ تلخ تلخ سوال کرگئے اور اسی صورت حال میں جواب بھی لے گئے، سیٹھی صاحب آپ کو پتہ ہے میں آج تک جس جس کا بھی انٹرویو کیا وہ سٹائل ذہن میں رکھا، پھر بھی آپ کی جانب سے مجھے انٹرویو کے ٹائم نہیں دیا جاتا ، کیوں؟
دیکھو برخودار میڈیا سیل مجھے تمھارے بارے میں کبھی کبھی پریس کانفرنس اور میڈیا ٹاک کے دوران کان میں تمھارے بارے میں بریفنگ دیتا رہتا ہے اور پورے میڈیا سیل کا موقف ہے کہ تمھارا جو سوال ہوتا ہے وہ تیر بہدف ہوتا ہے اور سوال بھی ایسا ہوتا ہے کہ اس کا جواب ہم سب سے یقین کرو حتکہ کے کراچی کے میڈیا سے بھی چھپا کر رکھتے ہیں، نہ تم سوال کرنے سے باز کیوں نہیں آجاتے؟
سیٹھی صاحب آپ سے ہی سیکھا ہے کہ صحافت کے زینے عبور کرنے کے لیے جستجو اور سوال پوچھنا، جی ہاں سوال پوچھنا سوال کرنا نہیں ،،،،،،،انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، اب اگر میں سوال پوچھتا ہوں تو ان سوالوں کے جواب کیوں نہیں دیے جاتے، اچھا چلیں چھوڑیں،،،، یہ بتائیں کہ صحافی کا کام تو نشاندہی کرنا ہوتا ہے آپ نے جو ٹرینڈ ڈالا ہے یعنی نشاندہی کرنے کی بجائے وہ ادارہ ہی ہمارے حوالے کرو،،،،یہ ٹرینڈ آپ کے اندر کا صحافی نہیں مار رہا
ہر گز نہیں تابی میاں،،،دیکھو مجھے کیئر ٹیکر وزیر اعلی لگایا گیا اور میں بتائی ہوئی مدت میں اس بڑے عہدے سے الگ ہوگیا،،،الیکشن ختم ہوتے ہی ذکاء اشرف کو ہٹایا گیا اور مجھے لگایا گیا،،،،پھر میری اور ذکاء کی دھینگا مشتی کل جہاں نے دیکھی،،،،،آخری فتح مجھے نصیب ہوئی،،،،تو کہنا یہ چاہتا ہوں کہ میں چیئرمین پی سی بی عدالت کے حکم پر لگا موجودہ حکومت والے احکام پر تو ذکاء اشرف ایک دن کے لیے چیئرمین پی سی بی بنے تھے،،،پھر مجھے بنا دیا گیا،،،،،پھر ہم سب نے مل کر ایک انتہائی ہومیو طبیعت شہر یار خان کی صورت میں چیئرمین بنا دیا،،،،وہ ٹیموں کے کپتان مقرر کرنے پر خوش اور ہم اپنے مشن بے حساب میں خوش،،،،،،کیا تم میرا پی سی بی ترجمان پروگرام آپس کی بات نہیں دیکھتے،،،،دیکھتا ہوں سر،،،،،تو پھر بھی پوچھتے ہو کہ میں صحافی ہوں یا نہیں
آپ کا پروگرام آپس کی بات پہلے اچھا ہوتا تھا اب تو جب کے آپ پی سی بی کے دھارے میں آئے ہیں آپس کی بات کم اور حکومت وقت بچاو شو ذیادہ لگتا ہے،،،،،،جن مدلل اور ٹھوس شواہد میں آپ حکومت وقت کی جنگ لڑتے ہیں ایسے تو حکومت وقت کے مقرر کردہ سپوکس پرسنز بھی نہیں کرتے
ہاہاہاہاہا ایہہ تے ہے تابی میاں
سنا ہے آپ کے پی سی بی چیئرمین شپ کے راستے میں موجودہ چیئرمین روڑے اٹکا رہے ہیں اور ایسے بینکرز کو آگے کرہے ہیں جو پیٹرن پی سی بی یعنی وزیر اعظم پاکستان کو بھی منظور ہیں
غلط بالکل غلط، میاں نواز شریف کو ہم پر اور ہم کو نواز شریف مکمل اعتماد ہے، پی سی بی کی باگ ڈور میرے ہاتھ میں آئے گی یا پھر جس کی میں منظوری میں دوں گا وہ چیئرمین پی سی بی بنے گا
سیٹھی صاحب اگر ایسا ہے تو چیئرمین پی سی بی کے استعفی بھیجنے کے باوجود ان کو مقرر میعاد تک کام جاری رکھنے کو کیوں کہا گیا ہے؟
گڈ کیوسچن ویری گڈ کیوسچن آفتاب آپ اندازہ ہے کہ اس وقت پیٹرن کس کس قسم کی منجدھاروں میں پھنسے ہوئے ہیں، کہیں پانامہ لیکس، کہیں بھارتی چالیں، کہیں عرب امریکہ کانفرنس میں ان کا جلوہ، چیئرمین پی سی بی کے تقرر کو شاید وہ اتنی اہمیت والا معاملہ نہیں سمجھتے ہیں، ان کو پتہ ہے کہ سیٹھی صاحب کو یا ان کے منظور کردہ بندے کو چیئرمین لگانا ہے، اللہ اللہ خیر سلا، میرے نزدیک شہریار خان صاحب کو کام جاری رکھنے کی ہدایت میں کوئی اچنبہ والی بات نہیں، یہ روٹین کا معاملہ ہے جو اگست میں اپنی موت آپ مر جائے گا،،،،،،،ڈونٹ وری پاکستان کرکٹ بورڈ پر میری گرپ کمزور نہیں ہوگی
تو پھر کبھی پی آر یعنی پرویز میر، کبھی سابق گورنر سٹیٹ بنک ، کبھی چیئرمین زیڈ ٹی بی ایل کے نام کیوں گردش میں ہیں؟
تابی اصل میں ان تمام ناموں کے ستارے گردش میں ہیں، تم اندازہ نہیں کہ جس نے بھی پی سی بی کی جانب للچائی نظر سے دیکھا وہ جاتا نظر نہیں آیا
سیٹھی صاحب اگر آپ سے کہا گیا کہ چیئرمین بننا ہے یا پی ایس ایل چلانی ہے تو آپ کا کیا جواب ہوگا؟
وہی جو آئی سی سی کو دیا تھا کہ میں اپنا ٹاک شو نہیں چھوڑ سکتا لہذا آئی سی سی صدر ظہیر عباس کو بنا دیں، نہیں سمجھے؟ او میاں پی ایس ایل کیسے چھوڑا جا سکتا ہے، میں نے پی سی بی کی خطیر رقم سے اسے ایک مقبول ترین ایوینٹ بنایا ہے اور مستقبل میں اس کی اہمیت کئی گنا ہو جائے گی تو مجھے کون عقلمند کہے گا کہ پی ایس ایل چھوڑ دوں؟ میں نے تو ان کو نہیں چھوڑا جن پر آپ لوگ میڈیا والے کہتے تھے کہ ان کی ڈگریاں جعلی ہیں، میں ان کو سبحان احمد کی طرح پی سی بی میں رہ کر اعلی تعلیم دلوائی اور اب ان کی ڈگریوں پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا
آپ اکثر اپنے ترجمان پروگرام میں میڈیا خصوصا لاہور میڈیا سے ناراض رہتے ہیں کہ بنا ثبوت بات کرتے ہیں، جب کہ کراچی میڈیا کو پی سی بی کے اندر کی خبریں بڑے لوگ دیتے ہیں،،،ایسا دہرا معیار کیوں؟
تو کیوں نہیں دیتے ثبوت اور جو دل میں آئے خبر چلا دیتے ہیں؟
سیٹھی صاحب آپ کی چڑیا کے بارے میں تو آج کل کوئی پتہ نہیں لگا سکا تو پھر لاہور میڈیا سے ثبوت کیوں مانگے جاتے ہیں اور وہ کیوں دیں؟
نہ دیں پی سی بی کا مرکزی دفتر لاہور ہے اور اب میڈیا کی ہم نے ایک حد قائم کردی ہے کہ اس سے آگے ہماری اجازت کے بغیر آپ پر دروازے بند ہیں
سیٹھی صاحب آپ نے اپنی ابتدائی صحافت میں ایسی بندشیں قبول کی ؟ اب قزافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا کو فری ہینڈ کیوں نہیں دیا جارہا؟
ہماری مرضی اور سنو ہمارے دور میں ایسے صحافی بھی نہیں ہوتے تھے جو چھوٹی چھوٹی مراعات لے کر تم جیسے جستجو کرنے والے صحافیوں کے لیے دروازے بند کرواتے ہیں،،،،یقین مانو وہ نہ ہوں تو تم جیسے صحافی ہمیں بڑا تنگ کریں،،،،،،،،رہی بات کراچی کی تو بھئی ان میں اکثریت وہ کرتی ہے جو ہم چاہتے ہیں،،،ان کے لہجوں سے تم کو لگے گا کہ یہ تو پی سی بی کے خلاف بڑا سخت بول رہے ہیں مگر در حقیقت وہ وہی بول رہے ہوتے ہیں جو ہم ان کے منہ ڈالتے ہیں،،،،،،،،کوئی کتنا بھی تلملا رہا ہو ہم اس کو ٹھنڈا کرنے کا فن کمال درجے تک رکھتے ہیں،،،، تم لاہور والے ان کے پاسکو بھی نہیں۔۔۔جاو ان سے سیکھو کہ صحافت ہوتی کیسے ہے یا پھر آپ کے ارد گرد جو 9 صحافی ہیں ان سے سیکھو ، میں نے بھی اپنی صحافت میں یہی سیکھا ہے کہ ایک خبر کے پیچھے کسی سے تعلقات ختم نہ کرو اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے ایک ایک شعبے کے ایک ایک بندے پر میری جو چڑیا معمور ہے وہ درست درست خبر دیتی ہے
سیٹھی صاحب ، وہ پی ایس ایل کو کمپنی بنانے کا معاملہ سیون اپ کی طرح ابھرا اور سیون اپ کی ہی طرح بیٹھ گیا، کچھ لوگ کہتے ہیں شہر یارخان اڑے ہوئے ہیں
یہی پرابلم ہے پاکستانی میڈیا کے ساتھ بھئی ہم نے کمپنی بنانے کا سوچا ہماری مرضی بنائیں نہ بنائیں اس سے میڈیا کو کیا لینا دینا، کیوں میڈیا ہر بات میں مامے خان بنتا ہے،،،،، ہم نے کمپنی بنانے کا فیصلہ چیئرمین پی سی بی کی مرضی سے بنانی چاہی
تو پھر بنتی بنتی طوالت کا شکار کیوں ہوگئی،،،،پی ایس ایل فرنچائرز بھی چاہتے ہیں کہ کمپنی فوری سے بن جائے تاکہ ان کو پتہ ہو کہ پی ایس ایل کے بندے کون ہیں اور پی سی بی کے ؟
بن جائے گی اور بہت جلد بن جائے گی یہ اتنا بڑا معاملہ نہیں کہ اتنی سیر حاصل گفتگو کی جائے
میں بتاوں سیٹھی صاحب پی ایس ایل کی خود مختار کمپنی کیوں نہیں بن رہی؟
بتاو
وہ ایسا ہے کہ آنا فانا بننے والی کمپنی کا راستہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کی ایک شک نہ روک رکھا ہے
ہوہو ہو ہو ہو ہو ایسا نہیں برخودار ایسا نہیں، ایسا ہر گز نہیں
خیر میرا سیٹھی صاحب سے تصوراتی انٹرویو ختم ہوا، سوال اور بھی ہیں مگر اگر کبھی پی سی بی میڈیا سیل نے ان تک رسائی دی تو ضرور پوچھوں گا ویڈیو انٹرویو میں
ورنہ کسی میڈیا ٹاک یا پریس کانفرنس میں تو پوچھ ہی لوں گا کیونکہ
میں سوال پوچھتا ہوں
سوال کرتا نہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں