اگر پاکستان کپ کے لیے شہر حامی نہیں بھر رہے تو پی ایس ایل کیسے ممکن ہے؟ علیم ڈار
علیم ڈار کا نام ہی سنتے پاکستان کے اس ایمپائر کا نام ذہن میں آتا ہے کہ جس کے فیصلوں اور کردار نے پاکستان کا نام دنیا بھر میں عزت کے ساتھ لیا جاتا ہے
پیش ہے ان سے کیا گیا تازہ ترین انٹرویو
جس میں آپ جان سکیں گے کہ
وسیم اکرم کے ساتھ لاہور ٹیم کا حصہ بنا
ٹیسٹ کرکٹر کیوں نہ بن سکا
اکیڈیمیز کے کھلاڑیوں کو ریجنل ٹیم میں شامل نہ کرنا افسوسناک ہے
پی سی بی کلب کرکٹ کا ریکارڈ بھی رکھے اور حقدار لڑکوں کو نظر انداز نہ کیا جائے
اپنے غلط فیصلوں پر سوچتا ضرور ہوں پشیمان نہیں ہوتا
کیا وہ ریٹائرمنٹ کے بعد پی سی بی کا حصہ بنیں گے
مجبورا کرکٹ کلب بنانا پڑے
خواہش تھی پی ایس ایل فائنل میں ایمپائرنگ کروں
فائنل کی پچ معیاری نہیں بن سکی
ٹیموں کے ساتھ ایک پاکستانی ایمپائر بھی بھیجا جائے
کھلاڑیوں کو ذاتی ریکارڈز کی بجائے پاکستان کو ذہن میں رکھا جانا چاہیے
سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹس کا کپتان بنا دینا چاہیے
عظیم کھلاڑیوں کو شایان شان الوداع کہنے کی بنیاد پڑنی چاہیے
شاداب خان پاکستان کا مستقبل ہے
کھلاڑی محنت سے اچھے وقت کا انتظار کریں نہ کے کرپشن کا حصہ بنیں
اور بہت کچھ
انٹرویو دیکھیں اور اپنی رائے سے مطلع کریں
اپنی رائے کا اظہار کریں