منتاں کراں ہن ملاح دے نال
صبح کے پانچ بج کر پینتیس منٹ پر یہ تحریر لکھنے پر اک تصویر نے اکسایا جب کوچ فیصل آباد ریجن محمد اشرف نے قومی کھلاڑیوں احسان عادل اور سمیع نیازی کے ساتھ ایک تازہ ترین تصویر پبلش کی کہ فیصل آباد ریجن کا ٹریننگ کیمپ شروع ہوگیا
تحریر کی شروعات ہی میں آپ کو بتاتا چلوں کہ سیالکوٹ کی طرح فیصل آباد ریجن بھی صدوری خواہشات کی بھینٹ چڑھ کر فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے سے محروم ہوچکے ہیں اور اب گریڈ ٹو کے لیے ری کنڈیشنڈ گھوڑے میدان میں اترا چاہتے ہیں
داد مصباح الحق کے جزبے کو جس کو فیصل آباد ریجن کی عظمت کا ابھی تک اندازہ ہے اور انہوں نے تمام کھلاڑیوں کو پھر سے طبع آزمائی کے لیے تیار کیا اور کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کا عہد کیا
پرانے چاولوں کی بوری کئی ذمہ داریوں کے باوجود مصباح الحق اپنے کندھوں پر اٹھا کر چل تو پڑے ہیں مگر میرے چند سوالات کا جواب مختلف ادوار میں مگر ایک ہی صدر کی چھتری تلے بیٹھے کوچز سے ہیں، اگر ان میں اخلاقی ہمت ہے تو وہ جواب اپنی تحریر میں بھی دے سکتے ہیں جو من و عن اپنی ویب سائٹ پر پبلش کروں گا
میرے یہ سوال موجودہ ممبر سلیکشن کمیٹی وسیم حیدر، صحافی کم کوچ تنویر شوکت، نوید انجم سے ہیں
کہ
کیا وہ لگ بھگ نو سال سال میں اتنے بے بس یا نا اہل تھے کہ آج پھر سے انہی چہروں کا سہارا لینا پڑ رہا ہے؟
اس عرصے میں وہ ایک بھی مصباح الحق، نوید لطیف، محمد حفیظ، سعید اجمل، علی وقاص، سمیع نیازی، اسد علی، محمد سلیمان، احمد حیات تیار کرنے سے قاصر رہے، آخر کیوں؟
اگر وہ ریجنل صدر کی من مانیوں کے سامنے بے بس رہے تو استغفی کیوں نہ دیا؟ تاکہ نیشنل کرکٹ اکیڈیمی لاہوروالوں کے لیے ایک مثال قائم ہوتی اور وہ احباب اقتدار سے اپنی بے بسی کا اظہار کر پاتے ؟
نوید انجم قزافی اسٹیڈیم لاہور میں حاصل کی گئی فتح پر خاصے پر جوش اور ریجنل صدر کے خلیفہ اول خاصے نازاں نظر آ رہے ہیں جو فیصل آباد ریجن کے 1122 ریسکیو کے ذریعے جیتی گئی، اگر وہ اس سال کی فرسٹ کلاس کرکٹ کی پرفامنس بھی بتا دیں تو عنائیت ہوگی؟
ہر فاتح ٹیم میں کم از کم چھ کھلاڑی سرگودھا سے ہوتے تھے جو اب گھٹ کر شاید ایک رہ گئی ہے اور وہ بھی سرگودھا میں ریجنل صدر کے گدی نشین کلب سٹی کلب سے
قصور بتا دیں ماسوائے اس کے وہ شائننگ کرکٹ کلب سرگودھا کے ممبرز تھے، زیشان قاضی، پاکستان انڈر19 شہابل خان، مجتبی شیرازی، عدیل ظفر، ثناء بھٹی، محمد حسن پاکستان انڈر 16 کے ؟ کہ وہ کارکردگی کے علاوہ اور کیا پیش کرتے ؟
قصور بتا دیں
وکٹری کلب بھلوال کے عبدالمنان کے
فیصل کلب کے فرخ مرزا کے کہ جس کی جیب میں اتنے پیسے نہیں جتنے مین آف دی میچ ایوارڈز ہیں
اتنے مین آف دی میچ کوئی راولپنڈی اسلام آباد ریجنز کا کوئی کھلاڑی حاصل کرتا تو کب کا قومی کھلاڑی بن چکا ہوتا کیوں کہ ان کے سر کے سائیں بات منوانا جانتے ہیں اور فیصل آباد کے گروپ فوٹوز کا حصہ بن کر ہی کسی کی پکڑائی میں نہیں آتے اور اب سرگودھا کرکٹ کا گلا ہمیشہ کے لیے گھوٹنے کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں
کیا ہوا جو شعیب اختر نے علی وقاص کے بارے کہہ دیا تھا کہ اس لڑکے کو فوری طور پر ٹیم میں شامل کیا جائے، شعیب اختر ماما لگدا وا میں کوئی ایویں ، شیویں دا صدر آں کہ میری مرضی دے خلاف ٹیسٹ پلیئر وجاہت اللہ واسطی کوئی منڈا رکھ لئے پھیسل باد دی ٹیم اچ
ہن کھیڈ کے وکھائے آفتاب وڑائچ دے کلب دا کوئی منڈا
إنا لله وإنا إليه راجعون
یہ مناظر اس وقت کے ہیں جب فیصل آباد ریجن کے لیے سرگودھا ہیچری کا کام دیتا تھا، امجد سہیل کے ساتھ دو پاگل ایک حبیب سلیمی اور دوسرا آج کل حالت جنگ میں ہے، جب فیصل آباد کی ہر ٹیم میں سرگودھا سے چھ سے آٹھ کھلاڑی ہوا کرتے تھے بعد ازاں فیصل آباد ریجن کے چاچا ہٹلر کے ہاتھوں میں آگئی جس کو ہم سب یہودی نظر آرہے ہیں
اس گروپ فوٹو میں پیچھے کھڑے چوتھے نمبر کھلاڑی جاوید مونہ کسی قدر شناس کے ہاتھوں میں پہنچ جاتا تو شاید اب پتھر کوٹنے والا ہیرا بن چکا ہوتا، کیونکہ یہ آف سپنر سیمنٹ وکٹ پر نئی بال سے بنا مشکوک ایکشن کے ٹرف سے ذیادہ بریک کروانے کی اہلیت رکھتا تھا مگر اس وقت کے کپتان نوید لطیف کی انتہائی ستائش کے باوجود سیاسی پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھ گیا قصور؟ وہی شائننگ کرکٹ کلب سرگودھا
خیر سمیٹتا ہوں اپنے زخموں کو اور دعا گو ہوں کہ مصباح الیون اپنے مشن میں کامیاب ہوجائے اور فیصل آباد کرکٹ شاید پھر سے اپنے قدموں پر کھڑی ہو جائے
مگر سوال یہ ہے کہ لگ بھگ وہی کھلاڑی فیصل آباد کے کیمپ میں موجود ہیں جو ایس این جی پی ایل کی بھی نمائندگی کررہے ہیں اگر سوئی گیس کرکٹ میں پہلی دفعہ لوڈ شیڈنگ ہوئی ہے تو کیا یہ کھلاڑی فیصل آباد ریجن کو روشن کر پائیں گے؟
اپنی رائے کا اظہار کریں