تابی لیکس – ریجنز کے بگاڑے ہونہار کھلاڑی – فرنچائزز کو چونا لگانے میں ناکام
جی ہاں ریجنز میں من پسند کھلاڑیوں کو نوازنے کے لیے ان کے بڑے کچھ بھی کر گزرتے ہیں اور خود کھلاڑیوں کو دو نمبری کے طریقے بتاتے ہیں، اب فیصل آباد کو لے لیجیے جہاں میرٹ کی بجائے پہلے دیکھا جاتا ہے کہ کھلاڑی کس شہر کا ہے؟ اس شہر کے بڑوں نے انور چوہدری کو ووٹ دیا تھا یا نہیں؟ کھلاڑی مجتبی شیرازی، عدیل ظفر یا شہابل خان جیسا جتنی بھی کارکردگی کا حامل ہو وہاں کے صدر انور چوہدری کہتے ہیں کہ میں کوئی ایویں شیویں کا صدر نہیں کہ میری مرضی کے خلاف وجاہت اللہ واسطی کا منتخب کھلاڑی ٹیم سے باہر نہ ہو، میڈیا میرا جو بگاڑ سکتا ہے بگاڑ لے، نتیجہ؟ حکمرانی کرنے والا فیصل آباد ریجن اب شاید کبھی مانگے تانگے کی ہی فرسٹ کلاس کھیل پائے
انہی ریجنز کے بگاڑے ہوئے انوکھے لاڈلے چلے تھے پی ایس ایل فرنچائزز کو الو بنانے — مگر جناب وہاں ذہن اور آنکھ رکھنے والے چہرے موجود ہیں، تابی لیکس نے تحقیق کی کہ کراچی کنگز نےحسن محسن کے نام کو فائنل کیوں کیا ہے تو پتہ چلا کہ امیرآفریدی تئیس سال سے زائد کے نکلے جبکہ وہ ہر طرف ہیمسٹرنگ کا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں،کراچی کنگز نے فہیم اشرف پر تحقیق کی تو موصوف بھی زائدالعمر نکلے
اب گیند پی سی بی کورٹ میں ہے کہ بددیانتی کے جاری سلسلے کی روک تھام کرنی ہے یا ریجنز کے صدور کے سامنے سر تسلیم خم رکھنا ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں