More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
پاکستان ٹیسٹ اسکواڈ کا ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹریننگ کا آغاز۔ تمام 15 کھلاڑیوں نے آج کوچز کی نگرانی میں ٹریننگ سیشن میں حصہ لیا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ 17 جنوری سے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں کل صبح دس بجے سے ٹریننگ سیشنز میں حصہ لیں گی ٹکرز پاکستان اسٹرائیک فورس کیمپ ۔ ---------------------------------------- لاہور۔ پاکستان اسٹرائیک فورس تربیتی کیمپ آج لاہور میں شروع ہو گیا۔ کیمپ کا مقصد ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز میں جدید دور کی بیٹنگ اور ہارڈ ہٹنگ کی مہارت پر کام کرنا ہے۔ کیمپ میں 25 کرکٹرز شریک ہیں۔ کیمپ 14 سے 30 جنوری تک این سی اے لاہور میں جاری رہےگا۔ کیمپ کا دوسرا مرحلہ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ملتان میں یکم سے 28 فروری تک ہوگا۔ سابق انٹرنیشنل کرکٹر عبدالرزاق اس کیمپ کے ہیڈ کوچ ہیں ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر ہمایوں فرحت اور سابق فرسٹ کلاس کھلاڑی کامران ساجد، عبدالرزاق کی معاونت کریں گے۔ کراچی کنگز نے پلاٹینم راؤنڈ میں اپنی پہلی باری میں ڈیوڈ وارنر کو کنگز اسکواڈ کا حصہ بنا لیا. ٹکرز 2025 کرکٹ شیڈول ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2025 میں ہونے والے ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس کے مکمل شیڈول کا اعلان کردیا۔ 18 ٹیموں پر مشتمل نیشنل T20 کپ مارچ میں ہوگا۔ پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ٹو اپریل اور مئی میں منعقد کیا جائے گا۔ قائد اعظم ٹرافی کا آغاز ستمبر میں ہوگا۔ چیمپئنز فرسٹ کلاس ایونٹ کا پہلا ایڈیشن ستمبر اور اکتوبر کی ونڈو میں کھیلا جائے گا۔ چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کا دوسرا ایڈیشن دسمبر 2025 میں کھیلا جائے گا۔ سال 2025 میں انڈر 19 کرکٹرز کیلئے چیمپئنز انڈر 19 ایونٹس متعارف کروائے جائیں گے۔ انڈر 13 اور انڈر 15 ٹورنامنٹس کو انڈر 15 اور انڈر 17 ٹورنامنٹس کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اور ریجنل انڈر 19 ٹورنامنٹس میں بہترین کارکردگی دکھانے والے انڈر 19 کھلاڑی چیمپئنز انڈر 19 ایونٹس میں جگہ بنائیں گے۔ اہم ترین 3 ماہ سے بھی کم عرصے میں قذافی سٹیڈیم کا رنگ و روپ بدل گیا گرے سٹرکچر 100 فیصد مکمل۔ فنشنگ ورک تیز پورا سٹیڈیم نیا۔ 34 ہزار سے زائد کی گنجائش جدید لائٹس کی تنصیب آخری مرحلے میں۔ جنرل انکلوژرز سے بھی گراؤنڈ کا ویو بہتر ہو گیا دونوں اطراف نئی سکور سکرینز نصب کرنے کاکام بھی جاری چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا قذافی سٹیڈیم کا تفصیلی دورہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم کی تعمیر نو پر پیش رفت کا جائزہ لیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کاموں کا تفصیلی معائنہ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے مین بلڈنگ کے تمام فلورز کا وزٹ کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز کی آخری نشتوں پر گئے اور گراؤنڈ کے ویو کو دیکھا چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے جنرل انکلوژرز سے گراؤنڈ ویو کی تعریف کی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیم میں ورکرز سے ملاقات کی اور انہیں شاباش دی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا پراجیکٹ کی رفتار پر اطمینان کا اظہار شدید سردی اور دھند کے باوجود پراجیکٹ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل نیا سٹیڈیم جدید سہولتوں کے ساتھ تیار ہو گا۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی مقررہ مدت میں کام مکمل کرنے کی ہدایت ایف ڈبلیو او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے پراجیکٹ پر پیش رفت کے بارے بریفنگ دی چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد۔ ایڈوائزرز عامر میر۔ ڈائریکٹر انفراسٹرکچر . ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ۔ نیسپاک اور ایف ڈبلیو او کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے نوجوان بیٹر اذان اویس اپنے پہلے ہی فرسٹ کلاس سیزن کی کارکردگی سے خوش۔ قائداعظم ٹرافی میں چار سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 844 رنز اسکور کیے اور ٹاپ اسکورر بنے۔ انہیں ٹورنامنٹ کے بیسٹ بیٹر کا ایوارڈ بھی ملا۔ اوپنر بیٹر کے طور پر طویل اننگز کھیلنے کی ذمہ داری کو محسوس کیا۔ اذان اویس کوچنگ اسٹاف نے میرے کھیل میں بہتری لانے پر بہت توجہ دی ہے۔ اذان اویس۔ اذان اویس پریذیڈنٹ ٹرافی میں ایشال ایسوسی ایٹس کی نمائندگی کریں گے۔ کراچی۔ آئی سی سی ویمنز انڈر 19 ورلڈ کپ کی تیاریاں پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم کا کراچی ایمرجنگ ٹیم کے ساتھ پریکٹس میچ نیشنل سٹیڈیم کراچی اوول گراؤنڈ میں پاکستان انڈر 19 ٹیم نے کراچی ایمرجنگ ٹیم کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے باولنگ کی کراچی ایمرجنگ ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 9 آؤٹ پر 101 رنز بنائے کراچی ایمرجنگ ٹیم کی بیٹر رامین شمیم نے 24 بالز پر 22 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے امیمہ سہیل نے 22 بولز پر 19 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے پاکستان انڈر 19 ٹیم میں قراۃالعین نے 8 رنز دے کر 1 کھلاڑی آؤٹ کیا ماہم انیس نے 7 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی پاکستان انڈر 19 ٹیم نے 18.5 اوورز میں 5 آوٹ پر 102 سکور بنا کر میچ جیت لیا پاکستان انڈر 19 ٹیم میں فاطمہ خان نے 23 بالز پر 27 رنز بنائے جس میں 3 چوکے اور 1 چھکا شامل تھا ماہم انیس نے 21 بالز پر 20 رنز بنائے جس میں 3 چوکے شامل تھے کراچی ایمرجنگ ٹیم میں رامین شمیم نے 10 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی بریکنگ نیوز چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا صائم ایوب کو فوری علاج کے لیے لندن بھیجے کا فیصلہ یہ فیصلہ انہوں نے ڈاکٹرز سے مشاورت کے بعد کیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا صائم ایوب سے خود بھی رابطہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے صائم ایوب کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحت یابی کےلئے نیک خواہشات کااظہار کیا لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز صائم ایوب کا چیک اپ کریں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی لندن کے سپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز کے ساتھ اپوائمنٹ طے پاکستان میں ڈاکٹر ممریز صائم ایوب کے علاج معالجے کے سارے کیس کو دیکھ رہے ہیں ڈاکٹر ممریز نے صائم ایوب کی تمام میڈیکل رپورٹس لندن بھجوا دی ہیں صائم ایوب سٹائلش زبردست بیٹر اور پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ہیں۔ محسن نقوی صائم ایوب کو پہلی دستیاب فلائٹ سے کیپ ٹاؤن سے لندن بھجوایا جائے گا۔ محسن نقوی اسٹنٹ کوچ اظہر محمود بھی صائم ایوب کے ساتھ لندن جائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کی انجری پر بہت تشویش ہے۔ محسن نقوی صائم ایوب کا دنیا کے بہترین ہسپتال میں چیک اپ اور علاج کرائیں گے۔ محسن نقوی صائم ایوب کے علاج معالجے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ محسن نقوی امید ہے کہ صائم ایوب چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔ محسن نقوی ٹکرز ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 واں ایڈیشن ۔ لاہور۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کی چھ فرنچائزز نے پی ایس ایل 10 میں برقرار رکھے جانے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 کا ڈرافٹ 11 جنوری کو ہوگا ۔ایونٹ 8 اپریل سے 19 مئی تک کھیلا جائے گا۔ اس مرتبہ 19 ممالک کے 510 کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کا ڈرافٹ کیلئے سائن کیا ہے۔ پی ایس ایل کے قواعد کے مطابق ہر فرنچائز کو اپنے سابقہ اسکواڈ میں سے 8 کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ تین فرنچائزز اسلام آباد یونائٹڈ ۔ لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزنے آٹھ آٹھ کھلاڑی برقرار رکھے ہیں ۔ کراچی کنگز ۔ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی نے سات سات کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے۔ ٹکرز پاکستان شاہینز اسکواڈ۔ - لاہور۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین روزہ وارم اپ میچ کے لیے پاکستان شاہینز اسکواڈ کا اعلان ۔ یہ میچ 10 جنوری سے اسلام آباد کلب میں کھیلا جائے گا۔ ٹیسٹ بیٹر امام الحق پاکستان شاہینز کی قیادت کریں گے ۔ ویسٹ انڈیز کا ٹیسٹ اسکواڈ پیر 6 جنوری کو اسلام آباد پہنچے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریزکا آغاز 17 جنوری سے ملتان میں ہو گا۔ دونوں ٹیسٹ ملتان میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان کی اسپن باؤلنگ کا امتحان ان ملتان

پاکستان کی اسپن باؤلنگ کا امتحان ان ملتان
آفتاب تابی
آفتاب تابی

پاکستان کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے اپنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے، جس میں ایک نئے کھلاڑی کا ڈیبیو ہو رہا ہے اور تین اسپنرز کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ٹیم مینجمنٹ نے انگلینڈ کی کنڈیشنز اور پچ کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے، جہاں اسپنرز کا کردار فیصلہ کن ہو سکتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے اعلان کردہ اس ٹیم میں کچھ نئے چہروں کے ساتھ ساتھ تجربہ کار کھلاڑی بھی شامل ہیں، جو انگلینڈ کے خلاف سیریز میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہیں۔

انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے قومی ٹیم کا اعلان

انگلینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کو ابتدائی میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے دوسرے ٹیسٹ کے لیے کچھ تبدیلیاں کی ہیں تاکہ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں ایک نوجوان کھلاڑی کو ڈیبیو کا موقع ملا ہے، جبکہ تین اسپنرز کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے تاکہ انگلینڈ کے بیٹنگ لائن اپ کو قابو میں رکھا جا سکے۔

ٹیم کی سلیکشن میں سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ انگلینڈ کی پچیں عموماً اسپنرز کے لیے سازگار ہوتی ہیں، خاص طور پر جب میچ چوتھے اور پانچویں دن میں داخل ہوتا ہے۔ اس لیے تین اسپنرز کا انتخاب کیا گیا ہے تاکہ پچ کے بدلتے ہوئے حالات کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔

یک کھلاڑی کا ڈیبیو: نوجوان ٹیلنٹ کو موقع دینے کی حکمت عملی

قومی ٹیم میں شامل نئے کھلاڑی کا ڈیبیو ایک اہم اقدام ہے، جو پاکستانی کرکٹ میں نوجوان ٹیلنٹ کو سامنے لانے کی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ کھلاڑی اپنی فرسٹ کلاس کرکٹ میں شاندار کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوا ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح پر موقع دینا ایک مشکل فیصلہ ہو سکتا ہے، لیکن پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نے انگلینڈ کے خلاف اس اہم سیریز میں اس کھلاڑی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

ڈیبیو کرنے والے کھلاڑی کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں پرفارمنس غیر معمولی رہی ہے، جہاں اس نے کئی مواقع پر اپنی ٹیم کو میچ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کی باؤلنگ کی مہارت اور بیٹنگ کی صلاحیتیں دونوں ہی اسے ایک آل راؤنڈر کے طور پر پیش کرتی ہیں، جو کسی بھی ٹیم کے لیے قیمتی اثاثہ ہو سکتا ہے۔

تین اسپنرز کا انتخاب: حکمت عملی اور پچ کی صورتحال

انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں تین اسپنرز کا انتخاب خاصی حکمت عملی پر مبنی ہے۔ پاکستان کی ٹیم مینجمنٹ نے انگلینڈ کی پچوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ انگلینڈ کی پچیں عموماً شروع میں فاسٹ باؤلرز کے لیے سازگار ہوتی ہیں، لیکن جیسے جیسے میچ آگے بڑھتا ہے، یہ پچیں اسپنرز کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ اسی وجہ سے تین اسپنرز کو شامل کیا گیا ہے تاکہ چوتھے اور پانچویں دن پچ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے۔

تین اسپنرز کا انتخاب اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے بلے بازوں کو اسپن کے جال میں پھنسانا چاہتی ہے۔ انگلینڈ کے بلے باز عموماً اسپنرز کے خلاف زیادہ کامیاب نہیں رہتے، خاص طور پر ایشیائی کنڈیشنز کے اسپنرز کے خلاف، اس لیے پاکستانی ٹیم نے اسپن باؤلنگ کو اپنا اہم ہتھیار بنایا ہے۔

اسپنرز کی اہمیت اور کردار

ٹیسٹ کرکٹ میں اسپنرز کا کردار ہمیشہ اہم رہا ہے، خاص طور پر جب پچ کی صورتحال اسپن باؤلرز کے حق میں ہو۔ انگلینڈ کے خلاف پاکستانی اسپنرز کا انتخاب ایک درست حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ انگلش بلے بازوں کو اسپن باؤلنگ کے خلاف مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پاکستان کے منتخب کردہ تین اسپنرز میں تجربہ کار اور نوجوان دونوں کھلاڑی شامل ہیں۔ تجربہ کار اسپنرز کا کردار ٹیم میں نہایت اہم ہوتا ہے، کیونکہ وہ پچ کی صورتحال کو بہتر سمجھتے ہیں اور ان کے پاس دباؤ میں کھیلنے کا وسیع تجربہ ہوتا ہے۔ دوسری جانب، نوجوان اسپنرز کی شمولیت ٹیم میں نئی توانائی اور جوش پیدا کرتی ہے، اور وہ اپنی تیز تر باؤلنگ اور نئی تکنیکوں کے ذریعے حریف ٹیم کے بلے بازوں کو حیران کر سکتے ہیں۔

تین اسپنرز کون ہیں

پاکستان کے تین اسپنرز میں ایک تجربہ کار اور دو نوجوان اسپنرز شامل ہیں۔ تجربہ کار اسپنر نے ماضی میں انگلینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی دکھائی ہے اور وہ جانتے ہیں کہ انگلینڈ کے بیٹنگ لائن اپ کو کیسے قابو میں رکھنا ہے۔ ان کے ساتھ نوجوان اسپنرز بھی شامل ہیں، جنہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی جگہ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

تجربہ کار اسپنر نے اپنی وکٹ لینے کی صلاحیت اور مختلف گیندوں کے استعمال کی وجہ سے ٹیم میں اہم مقام حاصل کیا ہے۔ وہ ایک میچ ونر باؤلر ہیں اور پاکستانی ٹیم کے لیے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ نوجوان اسپنرز کی شمولیت اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستانی ٹیم مستقبل کی طرف بھی دیکھ رہی ہے اور نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کرکٹ میں تجربہ فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انگلینڈ کے بیٹنگ لائن اپ کے خلاف اسپنرز کی حکمت عملی

انگلینڈ کی بیٹنگ لائن اپ عموماً تیز باؤلنگ کے خلاف مضبوط سمجھی جاتی ہے، لیکن اسپنرز کے خلاف ان کی کارکردگی ہمیشہ سوالیہ نشان رہی ہے۔ پاکستانی اسپنرز کو انگلینڈ کے بلے بازوں کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کے لیے درست لائن اور لینتھ پر باؤلنگ کرنی ہوگی اور پچ کے بدلتے ہوئے حالات کا بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔

اسپنرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ انگلینڈ کے بلے بازوں کو دباؤ میں رکھیں اور انہیں غلط شاٹس کھیلنے پر مجبور کریں۔ انگلینڈ کے بلے باز، خاص طور پر درمیانے آرڈر کے کھلاڑی، اسپنرز کے خلاف زیادہ اعتماد سے نہیں کھیلتے، اس لیے پاکستانی اسپنرز کو اس کمزوری کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

فاسٹ باؤلرز کا کردار: اسپنرز کی مدد کے لیے

اگرچہ اسپنرز کا انتخاب اس میچ کے لیے مرکزی حکمت عملی کا حصہ ہے، لیکن فاسٹ باؤلرز کا کردار بھی انتہائی اہم ہوگا۔ پاکستان کی فاسٹ باؤلنگ اٹیک میں کچھ بہترین باؤلرز شامل ہیں جو انگلینڈ کے ٹاپ آرڈر کو جلدی آؤٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ فاسٹ باؤلرز کی ابتدائی کامیابی اسپنرز کے لیے راہ ہموار کر سکتی ہے، تاکہ وہ انگلینڈ کے درمیانے آرڈر کو مشکلات میں ڈال سکیں۔

پاکستانی فاسٹ باؤلرز کی رفتار اور سوئنگ باؤلنگ کی مہارت انگلینڈ کے بیٹنگ لائن اپ کے لیے ہمیشہ ایک چیلنج رہی ہے، اور اس میچ میں بھی یہی توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اسپنرز کو وکٹیں لینے کے لیے بہترین مواقع فراہم کریں گے۔

ٹیم کے مجموعی توازن کی اہمیت

پاکستانی ٹیم میں تین اسپنرز کی شمولیت اور ایک نئے کھلاڑی کا ڈیبیو ٹیم کے توازن کو بہتر بناتا ہے۔ یہ ایک جامع حکمت عملی ہے جو نہ صرف موجودہ میچ کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہے، بلکہ مستقبل کے لیے بھی اہمیت رکھتی ہے۔ ٹیم میں نئے چہروں کی شمولیت اور مختلف اقسام کے باؤلرز کی موجودگی ٹیم کو انگلینڈ جیسے مضبوط حریف کے خلاف ایک مکمل اور متوازن اٹیک فراہم کرتی ہے۔

ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ بھی مضبوط دکھائی دیتی ہے، جہاں کچھ تجربہ کار بلے باز اور نوجوان کھلاڑی شامل ہیں۔ ان کی کارکردگی ٹیم کے لیے کلیدی اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ انگلینڈ کے خلاف میچ جیتنے کے لیے مضبوط بیٹنگ کا مظاہرہ کرنا ضروری ہوگا۔

نتیجہ: پاکستان کی اسپن باؤلنگ کا امتحان

انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی سلیکشن ایک سوچ سمجھ کر کی گئی حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ اسپن باؤلنگ کو مرکزی اہمیت دی گئی ہے، اور ایک نوجوان کھلاڑی کو موقع دیا گیا ہے جو اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے ٹیم کے لیے بہترین کارکردگی دکھا سکتا ہے۔

پاکستان کے تین اسپنرز کے انتخاب سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیم مینجمنٹ انگلینڈ کے خلاف اسپن کے جال میں انہیں پھنسانا

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں