More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز قائداعظم ٹرافی فائنل -- کراچی ۔ قائداعظم ٹرافی فائنل کے پہلے دن پشاور کی ٹیم سیالکوٹ کے خلاف پہلی اننگز میں 258 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ زبیرخان 47 اور نبی گل 44 رنز کے ساتھ نمایاں سیالکوٹ کی طرف سے کپتان عماد بٹ کی چار اور علی رضا کی تین وکٹیں۔ سیالکوٹ نے کھیل کے اختتام پر بغیر کسی نقصان کے 8 رنز بنائے تھے۔ ٹیکرز کراچی۔آئی سی سی ویمنز انڈر 19 ورلڈ کپ۔پاکستانی ٹیم کا تربیتی کیمپ شروع کھلاڑیوں اور کوچنگ سٹاف نے سال نو کی آمد پر پریکٹس سے قبل خصوصی دعا کی پاکستان ویمنز انڈر 19 ٹیم کی کھلاڑیوں نے حنیف محمد ہائی پرفارمنس سنٹر۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پریکٹس کی کھلاڑیوں نے صبح اور سہ پہر دو پریکٹس سیشن میں حصہ لیا مارننگ سیشن میں کھلاڑیوں نے فیلڈنگ اور رننگ بٹوین وکٹ کی پریکٹس کی کھلاڑیوں نے آفٹر نون سیشن میں فیلڈنگ اور باولنگ کے تربیتی سیشن میں حصہ لیا تربیتی کیمپ کی نگرانی ہیڈ کوچ محسن کمال نے کی اسٹنٹ کوچ محمد حنیف ملک اور فیلڈنگ کوچ ناہیدہ خان نے کھلاڑیوں کو ٹپس دیں انڈر 19 ویمنز ٹیم کا تربیتی کیمپ 9 جنوری تک جاری رہے گا ویمنز انڈر 19 ٹیم 10 جنوری کو براستہ دئبی ملائشیا روانہ ہو گی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا سابق کرکٹر عمر گل کے والد کے انتقال پر اظہار افسوس چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا عمر گل اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی غمزدہ خاندان کے لئے صبر جمیل کی دعا اللہ تعالٰی مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔ آمین۔ محسن نقوی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے کراچی میں شروع ہوگی اور 9 مارچ تک جاری رہے گی۔ چیمپئنز ٹرافی میں 8 ممالک کے درمیان 15 میچز کھیلے جائیں گے۔ گروپ گروپ اے: پاکستان بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلادیش گروپ بی: جنوبی افریقا، آسٹریلیا، افغانستان اور انگلینڈ 19 فروری، پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ، کراچی، پاکستان 20 فروری، بنگلہ دیش بمقابلہ بھارت، دبئی 21 فروری، افغانستان بمقابلہ جنوبی افریقہ، کراچی، پاکستان 22 فروری، آسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ، لاہور، پاکستان 23 فروری، پاکستان بمقابلہ بھارت، دبئی 24 فروری، بنگلہ دیش بمقابلہ نیوزی لینڈ، راولپنڈی، پاکستان 25 فروری، آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ، راولپنڈی، پاکستان 26 فروری، افغانستان بمقابلہ انگلینڈ، لاہور، پاکستان 27 فروری، پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش، راولپنڈی، پاکستان 28 فروری، افغانستان بمقابلہ آسٹریلیا، لاہور، پاکستان 1 مارچ، جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلینڈ، کراچی، پاکستان 2 مارچ، نیوزی لینڈ بمقابلہ بھارت، دبئی 4 مارچ، سیمی فائنل 1، دبئی 5 مارچ، سیمی فائنل 2، لاہور، پاکستان 9 مارچ، فائنل، لاہور (اگر بھارت کوالیفائی کرتا ہے تو فائنل دبئی میں ہوگا) جوہانسبرگ قومی ون ڈے سکواڈ کے کھلاڑی براستہ دوبئی پاکستان کے لیے روانہ شاہین شاہ آفریدی، حارث روف، سفیان مقیم ، طیب طاہر ، عثمان خان ، ابرار احمد ، عرفان خان اور محمد حسنین پاکستان روانہ ہوئے ون ڈے اسکواڈ میں شرکت کرنےوالے باقی کھلاڑیوں نے ٹیسٹ اسکواڈ کو جو ہانسبرگ میں جوائن کر لیا ٹیسٹ اسکواڈ جوائن کرنے والوں میں بابر اعظم ، محمد رضوان ، صائم ایوب ، نسیم شاہ ، سلمان علی آغا ، کامران غلام ، اور عبداللہ شفیق شامل قومی ٹیسٹ سکواڈ کل سنچورین میں پریکٹس کرے گا قومی ٹیسٹ سکواڈ مقامی وقت کے مطابق ساڑھے بارہ بجے پریکٹس شروع کرے گا پاکستان اور جنوبی آفریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ چھبیس دسمبر کو شروع ہوگا گھوٹکی۔ چئیرمین پی سی بی و وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی سردار گڑھ۔ گھوٹکی آمد محسن نقوی کی متحدہ عرب امارات کرکٹ بورڈ کے چیئرمین و وزیر شیخ نہیان مبارک النہیان سے ملاقات محسن نقوی نے شیخ نہیان مبارک النہیان کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور۔ دوطرفہ تعلقات اور پاکستان یو اے ای میں کرکٹ کے فروغ پر بات چیت ملاقات میں پاکستان اور یو اے ای کے درمیان کرکٹ کے فروغ کیلئے مزید اقدامات پر اتفاق محسن نقوی کی شیخ نہیان مبارک النہیان کو چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے میچز دیکھنے کے لئے پاکستان کے دورے کی دعوت شیخ نہیان مبارک النہیان کا چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے انعقاد کے حوالے سے پاکستان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔ شیخ نہیان مبارک النہیان چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے انعقاد کے حوالے سے نیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں۔ شیخ نہیان مبارک النہیان محسن نقوی کی یو اے ای میں کرکٹ کے فروغ کیلئے ہر ممکن تعاون کی پیشکش آپ کی پاکستان آمد ہمارے لئے باعث افتخار ہے۔ محسن نقوی یو اے ای کی قیادت نے ہمیشہ پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ محسن نقوی یو اے ای کے ساتھ کرکٹ کے فروغ کیلئے قریبی تعاون کے ساتھ کام کریں گے۔ محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ سے متعلق نیک تمناؤں پر آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ محسن نقوی پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے انعقاد کے حوالے سے بہت خوش وخروش پایا جاتا ہے۔ محسن نقوی ہم چیمپئنز ٹرافی کو شاندار و منفرد ٹورنامنٹ بنانا چاہتے ہیں۔ محسن نقوی ٹکرز ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ۔ لاہور۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 میں فینز چوائس ایوارڈز کو متعارف کرایا جائے گا۔ شائقین اپنے ووٹ کے ذریعے گزشتہ ایڈیشنز میں حصہ لینے والے بہترین کھلاڑیوں کا ان کی پرفارمنس کی بنیاد پر انتخاب کرینگے۔ چھ کیٹگریز میں ایوارڈز دیئے جائیں گے جن میں بہترین بیٹر،بہترین بولر، بہترین آل راؤنڈر، سب سے قیمتی کھلاڑی، بہترین انفرادی بولنگ پرفارمنس اور بہترین انفرادی بیٹنگ پرفارمنس شامل ہیں۔ سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان 11 جنوری کو پی ایس ایل ڈرافٹ کی تقریب میں کیا جائے گا۔ پرجوش شائقین کو ایچ بی ایل پی ایس ایل کے اس ایوارڈز میں شریک کرنے مقصد ایچ بی ایل پی ایس ایل سے ان کی جذباتی وابستگی کا اعتراف ہے۔ سلمان نصیر چیف ایگزیکٹیو آفیسر پی ایس ایل۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا کامیاب سفر ان پرجوش شائقین کے بغیر ممکن نہیں رہا ہے۔ سلمان نصیر۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرا ون ڈے میچ اور سیریز جیتنے پر قومی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے جنوبی افریقہ کو ہوم گراؤنڈ پرشکست دے کر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ محسن نقوی کھلاڑیوں نے ٹیم ورک کا بہترین مظاہرہ کرکے سیریز اپنے نام کی۔ محسن نقوی محمد رضوان۔ بابر اعظم اور کامران غلام نے عمدہ بلے بازی کرکے جیت کی بنیاد رکھی۔ محسن نقوی اس جیت سے کھلاڑیوں کا مورال بلند ہو گا۔ محسن نقوی امید ہے کہ چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ میں بھی پاکستانی ٹیم ایسی شاندار کارکردگی دکھائے گی۔ محسن نقوی بین الصوبائی قائداعظم گیمز اسلام آباد کاپانچواں روز پنجاب کی پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن برقرار، پنجاب نے اب تک78گولڈ میڈلز جیت لئے پنجاب کی گرلز ہاکی ٹیم نے فائنل میں سندھ کو باآسانی 16-0سے شکست دے کر گولڈ میڈل جیت لیا پنجاب کی بوائز ہاکی ٹیم نے فائنل میں خیبرپختونخوا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد4-2سے ہرا کر گولڈ میڈل جیت لیا سکواش بوائز میں پنجاب نے مزید ایک گولڈ اورایک سلورمیڈل جیت لیا تائیکوانڈو گرلز میں پنجاب کی زرتاشہ اصغر اور سید اکمل محمود نے گولڈ میڈل جیت لئے ٹیبل ٹینس گرلز میں پنجاب کی کلثوم خان نے مزید 2گولڈ میڈلز جیت لئے فٹ بال بوائز میں پنجاب نے گلگت بلتستان کو ہراکر براؤنز میڈل جیت لیا ڈی جی سپورٹس پنجاب خضرافضال چودھری نے بوائز اینڈ گرلز ہاکی، تائیکوانڈو، سکواش، بیڈمنٹن اور ٹیبل ٹینس کے مقابلے دیکھے ڈی جی سپورٹس پنجاب خضرافضال چودھری بین الصوبائی قائداعظم گیمز کے سکواش ایونٹ کی تقریب تقسیم انعامات کے مہمان خصوصی تھے انہوں نے کھلاڑیوں کو میڈلز پہنائے اورانعاما ت دئیے ٹکرز ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ ۔ لاہور ۔ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے لیے مقامی کھلاڑیوں کی کیٹیگریز کی تجدید کر دی گئی۔ تین ٹیسٹ کرکٹرز حسن علی (کراچی کنگز) محمد عامر (کوئٹہ گلیڈی ایٹرز) صائم ایوب (پشاور زلمی) اور انٹرنیشنل کرکٹر اسامہ میر (ملتان سلطانز) کو ڈائمنڈ کیٹیگری سے پلاٹینم کیٹگری میں ترقی دے دی گئی۔ عماد وسیم، نسیم شاہ، شاداب خان (اسلام آباد یونائیٹڈ) فخر زمان، حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی (لاہور قلندرز)، افتخار احمد، محمد رضوان (ملتان سلطانز) اور بابر اعظم (پشاور زلمی) کو پلاٹینم کیٹگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کی رجسٹریشن 12 دسمبر کو شروع ہوچکی ہے۔ پی ایس ایل کے پلیئرز کا ڈرافٹ 11 جنوری کو شیڈول ہے۔

کیا پاکستان کرکٹ بورڈ میں فیصلے کبھی میرٹ پہ ہوں گے؟

کیا پاکستان کرکٹ بورڈ میں فیصلے کبھی میرٹ پہ ہوں گے؟
موسیٰ وڑائچ سپین
موسیٰ وڑائچ سپین

محسن نقوی جنہوں نے ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف شکست پہ کہا تھا کہ ٹیم کی بڑی سرجری کرنے کی ضرورت ہے پر وہ بھی ماضی کے چئیرمینز کی طرح ہی نکلے۔مجھے یاد ہے 2010 میں مرحوم اعجاز بٹ نے دورہ آسٹریلیا میں کئی کھلاڑیوں کی گروپنگ کی وجہ سے شکست پہ سرجری کی تھی پر تب بھی یوسف رضا گیلانی نے وزیر اعظم ہاؤس سے فون کیا اور سب کو کلئیر کروا دیا۔جب تک آپ ڈسپلن پہ کمپرومائز کریں گے جب تک آپ میرٹ پہ فیصلے نہیں کریں گے تب تک ایسی شکستیں آپکا مقدر بنتی رہیں گی۔ورنہ محسن نقوی صاحب کے وہاب ریاض جیسے تحفوں نے پاکستان کرکٹ کا کافی بیڑہ غرق کر دیا ہے جنہوں نے پانچ سال سے کرکٹ چھوڑے ہوئے محمد عامر اور ان فٹ عماد وسیم کو ورلڈ کپ جیسا ایونٹ کھلا دیا اور کسی کو کوئی فرق نہیں پڑا،جب سسٹم یہ ہوگا تو آپ ورلڈ کپس تو نہیں جیت سکتے۔اس سے پہلے انضمام بھی اپنی من مانیاں کرتے رہے اور ٹیم بھارت میں فلاپ شو کے بعد واپس آئی پر ان سابق کرکٹرز اور موجودہ کرکٹرز کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔سابق کرکٹرز بورڈ سے جائیں گے تو کسی ٹی وی پہ بیٹھ کے پروگرام کر لیں گے،پھر بورڈ تبدیل ہوگا تو پھر بورڈ میں کسی عہدے پہ آجائیں گے اور ٹی وی پہ بیٹھ کے مثالیں راہول ڈریوڈ کی دیں گے جس کی ڈیڈیکیشن کو یہ لوگ پہنچ ہی نہیں سکتے۔ابھی بھی وقت ہے کرکٹ بورڈ اور کھلاڑی اپنے آپ کو درست کر لیں ورنہ کچھ سال میں پاکستان کرکٹ بھی ہاکی کی طرح بے حال ہو جائے گی اور بین الاقوامی ایونٹس میں کوالیفائی کرنا ہی ایک مسئلہ ہوگا جیسے پاکستان ہاکی ٹیم 2012 کے بعد تین اولمپکس میں کوالیفائی ہی نہیں کر سکی اور 2010 کے بعد ورلڈ کپ ہی نہیں کھیل سکی۔سوچیں اور ذرا ٹھنڈے ہو کے سوچیں۔

کیا پاکستان کرکٹ ٹیم دوبارہ اپنے پاؤں پہ کھڑی ہو سکتی ہے؟کیا پاکستان کرکٹ بورڈ میں فیصلے کبھی میرٹ پہ ہوں گے؟کیا پاکستان کرکٹ ٹیم میں کپتانی کی لڑائی کبھی ختم ہوگی؟اور اس آپسی لڑائی کی وجہ سے ہونے والے نقصان پہ پی سی بی کبھی ایکشن لے گا؟
یہ وہ سوال ہیں جو آج کل ہر پاکستانی کرکٹ فین کے ذہن میں ہیں اور وہ جب بھی کبھی کرکٹ پہ بات کرتے ہیں تو ایسی ہی گفتگو ہوتی ہے،لیکن کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ پاکستان کرکٹ کے کرتا دھرتا پاکستان کرکٹ ٹیم کو بہتر کرنے کے لئیے کچھ بہتر فیصلے کریں،ابھی دو سال پہلے تک پاکستان کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس دیگر کئی ٹیموں سے بہتر تھی،بابر اعظم بہتر طریقے سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو لے کے چل رہے تھے،لیکن اچانک ایسا کیا ہوا کہ گذشتہ دو سال سے پاکستان کرکٹ ٹیم کا گراف دن بدن نیچے جا رہا ہے۔اسکی سب سے اہم وجہ میرٹ پہ فیصلے نہ کرنا ہے،سلیکشن میں من پسند کھلاڑیوں کو سلیکٹ کرنا ہے اور ٹیم گروپنگ کا شکار ہوئی اور پرفارمنس دن بدن نیچے جاتی گئی۔لیکن جب آپ ڈسپلن اور فٹنس پہ کمپرومائز کریں گے تو پھر نتائج ایسے ہی آئیں گے جو ٹیم کی موجودہ صورتحال ہے۔اس ٹیم کی گذشتہ کچھ سالوں میں سب سے بڑی پرفارمنس 2021 ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف ون سائیڈڈ میچ جیتنا تھا جو بابر اعظم اور محمد رضوان نے پہلے وکٹ کی شراکت میں 152 رنز کا ہدف حاصل کیا،لیکن اسی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف شاہین آفریدی اور حارث رؤف کی ناقص باؤلنگ کی وجہ سے پاکستان جیتا ہوا سیمی فائنل ہار گیا،دبئی کے گراؤنڈ میں گذشتہ پندرہ سال میں سب سے زیادہ کرکٹ پاکستان نے کھیلی ہے لیکن اسکے باوجود پاکستان یہ ٹائیٹل نہ جیت سکی،پھر اسکے بعد دبئی اور سری لنکا میں ایشیا کپ،ایک ایشیا کپ کا فائنل کھیلا اور سری لنکا سے جیتا ہوا میچ ہار گئے،جبکہ سری لنکا میں ہونے والے ایشیا کپ میں پہلے راؤنڈ سے ہی باہر ہو کے ایک دفعہ پھر ندامت کا سامنا کرنا پڑا،2022 میں آسٹریلیا میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا لیکن اسی ایونٹ میں زمبابوے جیسی کمزور ٹیم سے شکست بھی کھائی۔اس ایونٹ میں بھی بھارت سے جیتا ہوا میچ ہارے جسکی وجہ مینٹلی طور پہ ٹیم کا کمزور ہونا نظر آیا اور ویرات کوہلی ون مین شو پرفارمنس دے کے اکیلا میچ چھین کے لے گیا۔2023 ورلڈ کپ میں بھارت میں ایک دفعہ پھر ناقص پرفارمنس دکھائی،اور ٹیم سلیکشن میں انتہائی غلط فیصلے دیکھنے کو ملے،امام الحق جو ٹیسٹ فارمیٹ کا پلئیر ہے اسکو ورلڈ کپ جیسے بڑے ایونٹ میں کھلایا،شاداب خان کو اپنا دس اوور کا کوٹہ پورا نہیں کر سکتا اسکو مسلسل کھلایا اور ایک دفعہ پھر ذلت آمیز شکستوں کا سلسلہ جاری رہا۔اور تو اور اس ورلڈ کپ میں افغانستان نے بھی پاکستان کی خوب دھلائی کی اور ایک اہم میچ میں پاکستان کو شکست دے کے ثابت کیا کہ جب فیصلے میرٹ پہ نہ ہوں تو پھر یہی مقدر بن جاتا ہے۔گذشتہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے پہلے آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں بمشکل دو ایک سے کامیابی حاصل کی اس سیریز میں آئرلینڈ نے بھی ایک میچ جیت لیا۔اسکے بعد انگلینڈ کے خلاف سیریز میں دو صفر سے شکست کا سامنا کرنا پڑا وہ تو بھلا ہو بارش کا جسکی وجہ سے دو میچز منعقد ہی نہ ہو سکے ورنہ رزلٹ چار صفر ہوتا۔لیکن ٹیم مینجمینٹ سلیکشن کمیٹی اور کپتان کی آنکھیں ابھی بھی نہیں کھلی تھی جہاں اعظم خان جیسے ان فٹ کھلاڑی کو پاکستان کھلا دیا گیا،شاداب جیسے آؤٹ آف فارم پلئیر کو مسلسل کھلایا گیا،دوسری جانب باؤلنگ میں شاہین آفریدی حارث رؤف شاداب خان کی جب پرفارمنس زیرو ہو گی تو ٹیم کیسے جیت سکتی ہے۔ان سب کو اکٹھا کر کے اور عماد وسیم اور محمد عامر کا اضافہ کر کے شہزادے ورلڈ کپ کھیلنے امریکہ چلے گئے،جہاں کھیل کی بجائے توجہ گھومنے پھرنے اور آدھی آدھی رات کیفیز میں گذارنے پہ رہی،تو پرفارمنس بھی تو پھر ایسی ہی رہنی تھی،ورلڈ کپ ہوسٹ کرنے کی وجہ سے امریکا یہ ایونٹ کھیل رہا تھا اور پاکستان امریکا جیسی نئی ٹیم سے بھی ایک میچ میں دو دفعہ شکست کھا گیا۔پہلے آخری اوور میں 14 رنز کھا کے حارث رؤف نے میچ برابر کروایا اور پھر محمد عامر نے سپر اوور میں 18 رنز کھا کے کمال کر دیا۔اور پھر بیٹنگ میں ایک دفعہ پھر کمال غلطی کی گئی لیفٹ آرم میڈیم پیسر کے سامنے فخر زمان کی بجائے افتخار احمد کو بھیجا گیا،اور آن ڈاؤن شاداب خان آئے۔مطلب وہ لوگ کھیلتے رہے جن کی ٹیم میں جگہ بھی نہیں بنتی تھی۔پھر پاکستان میں نیوزی لینڈ کی سی ٹیم کی جانب سے سیریز برابر کرنا،دورہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز میں شکست،چلیں آسٹریلیا میں تو آپ آخری ٹیسٹ 1995 میں جیتے تھے پرابھی حالیہ سیریز میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش نے ایک دفعہ پھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں،ٹیم مینجمینٹ سلیکشن کمیٹی اور بورڈ کے دیگر اعلٰی عہدیداروں کو جگانے کی کوشش کی لیکن اب بھی شائد وہ جاگیں یا نہیں ابھی تک کچھ سامنے نہیں آیا اور اس انتہائی شرمناک شکست کے بعد قوم اور کرکٹ شائقین کو نیشنل ون ڈے کپ کا لالی پاپ دیا گیا۔ایک ہی شہر میں ایک ہی گراؤنڈ میں پورا ٹورنامنٹ کروا کے کہا جا رہا ہے کہ اس ٹورنامنٹ سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔بھائی نیا ٹیلنٹ آپکو چاہئیے ہی نہیں،آپ کی رشتہ داریاں ختم ہوں تو پھر شائد کوئی نیا کھلاڑی کھیل جائے۔ورنہ کامران غلام اور طیب طاہر ،عبدالصمد تو کئی سال سے کھیل رہے ہیں اور پرفارم بھی کر رہے ہیں بس انکے پاس کوئی تگڑی سفارش نہیں کوئی چاچو چیف سلیکٹر نہیں،کوئی سابق کرکٹر سسر نہیں،ورنہ انکی سلیکشن بھی شائد ہو ہی جاتی۔اس ساری کہانی سنانے کا مقصد یہ ہے کہ پی سی بی کو ابھی بھی خیال نہیں آ رہا اور اب بھی ایک مخصوص سابق کرکٹرز کے گروپ کو مینٹورز کے نام پہ نوازا جا رہا ہے۔بنگلہ دیش کے خلاف ذلت آمیز شکست کے بعد آگے بھی تکلیف دہ دن آ رہے ہیں انگلینڈ کرکٹ ٹیم تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے پاکستان آرہی ہے وہ کیا کریں گے پاکستان کے ساتھ اسکا اندازہ گذشتہ پرفارمنسز سے لگایا جا سکتا ہے

babar-azam

۔پھر پاکستان نے نومبر میں آسٹریلیا کا دورہ کرنا ہے جہاں تین ایک روزہ اور تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کھیلنی ہے،اسکے بعد زمبابوے کا دورہ اور جنوبی افریقہ کا دورہ ہے اور ویسٹ انڈیز نے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔پھر جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ چیمپئینز ٹرافی سے پہلے پاکستان میں ٹرائی سیریز کھیلیں گے اور فروری مارچ میں چیمپئینز ٹرافی ہوگی۔اس پورے شیڈول میں ایک زمبابوے والی سیریز ہے جہاں مقابلے کی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی،ورنہ تو باقی ٹیمیں آپکے سامنے ہی ہیں اور اپنی ٹیم کا بھی ہم سب کو پتا ہے۔
جب تک فیصلے میرٹ پہ نہیں ہوں گے جب تک ان فٹ شاہین آفریدی،بغیر پرفارمنس کے شاداب خاں اور اایسے ہی بغیر پرفارمنس کے حارث رؤف جیسے ٹیپ بال کے کھلاڑی کھیلتے رہیں گے فرنچائزز اپنے پریشر سے کھلاڑی کھلاتی رہیں گی

pak-vs-eng

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں