پاک سری لنکا سیریز – مڈل آرڈر کا کڑا امتحان
پاکستان بمقابلہ سری لنکا
آج کا سری لنکا میں برسات کے موسم ساتھ ساتھ کرکٹ کا موسم بھی ہے آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم اپنا سری لنکا کا دورہ مکمل کر چکی ہے جس میں کرکٹ کے چاہنے والوں کو کافی کانٹے دار مقابلے دیکھنے کو ملے آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے بعد اب پاکستان کی کرکٹ ٹیم کپتان بابر اعظم کی قیادت میں سری لنکا پہنچ چکی ہے اور پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 16 جولائی سے گال کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا
اگرچہ آج کل سری لنکا میں سیاسی حالات کشیدہ ہیں مگر پاکستان اور سری لنکا کے کرکٹ بورڈز نے یہ دورہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے
سری لنکا کی ٹیم کو سری لنکا میں ہرانا ہمیشہ سے مشکل رہا ہے اور کئی بار سری لنکا کی ٹیم نے اپنی حریف ٹیموں کو ناکوں چنے چبانے پر مجبور کیا ہے اس کی ایک مثال آسٹریلیا کا حالیہ دورہ سری لنکا بھی ہے جس میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے لیے آسان حریف ثابت نہیں ہوئی اگر سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی کی بات کی جائے تو جس طرح سے انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اس کو دیکھتے ہوئے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے لیے یہ دورہ آسان نہیں ہوگا اور شائقین کرکٹ کو کانٹے دار مقابلے دیکھنے کو مل سکتے ہیں
اگر سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی پلینگ الیون کی بات کی جائے تو ہمیں عبداللہ شفیق کے ساتھ امام الحق اننگز کا آغاز کرتے نظر آئیں گے نمبر تین پر سابق کپتان اظہر علی اور نمبر چار پر کپتان بابر اعظم کھیل سکتے ہیں حالیہ دنوں میں کاونٹی کرکٹ شاندار کارکردگی پیش کرنے والے شان مسعود کے لیے اس میچ میں جگہ بنانا مشکل نظر آ رہا ہے سعود شکیل کو نمبر پانچ پر بیٹنگ کا موقع مل سکتا ہے اور وہ پاکستان کی جانب سے اس ٹیسٹ میچ میں اپنا ڈیبیو کر سکتے ہیں اگرچہ بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز فواد عالم کی پچھلے کچھ میچوں میں پرفارمنس اچھی نہیں رہی مگر انہیں اس میچ میں بھروسہ کرتے ہوئے نمبر چھ پر بیٹنگ کرنے کا موقع مل سکتا ہے وکٹ کیپر بیٹیر محمد رضوان نمبر سات پر بیٹنگ کے لیے آ سکتے ہیں
جس طرح سے پریکٹس میچ میں نسیم شاہ کی بجائے حسن علی سے نیا گیند کروایا گیا اس سے لگتا ہے قسمت کی دیوی کے ساتھ ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ حسن علی پر کچھ زیادہ ہی مہربان ہے جس کی وجہ سے نسیم شاہ کو باہر بیٹھنا پڑے گا ہر دور میں کپتان کے کچھ لاڈلے کھلاڑی رہے ہیں اور حسن علی لگتا ہے موجودہ کپتان اور مینجمنٹ کا لاڈلا ہے اگر حسن علی سے نیا گیند کروایا جاتا ہے تو میرے خیال میں یہ تجربہ زیادہ کامیاب نہیں ہو گا کیونکہ حسن علی کی گیند بازی میں وہ تیز رفتاری نہیں جو نیا گیند کرنے کے لیے ہونی چاہیے اگر آسٹریلیا یا انگلینڈ میں یہ تجربہ کیا جائے تو کامیاب ہو سکتا ہے مگر سری لنکا میں یہ زیادہ کامیاب نہیں ہو سکتا
سری لنکا میں آج کل برسات اور حبس کا موسم ہے جس کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑیوں خاص کر تیز گیند بازوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے سری لنکا کا یہ موسم ہمیشہ سے پاکستانی تیز گیند بازوں کے لیے مشکل رہا ہے اور اس کی وجہ سے محمد زاہد جیسے تیز گیند بازوں کا انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر بھی ختم ہوا پاکستان کی ٹیم مینجمنٹ کو اس دورے میں اپنے تیز رفتار گیند بازوں کو سوچ سمجھ کر استعمال کرنا پڑے گا
سری لنکا کے موسم کو مد نظر رکھتے ہوئے نوجوان تیز رفتار گیند باز شاہین شاہ آفریدی کے لیے بھی سری لنکا کا دورہ آسان نہیں ہوگا
پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے یاسر شاہ کے ساتھ نعمان علی اسپنرز کے طور پر ٹیم میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں
بظاہر ایسا نظر آ رہا ہے کہ سابق کپتان سرفراز احمد ایک بار پھر پلینگ الیون کا حصہ نہیں بن سکیں گے اور ان کو بنچ بیٹھنا پڑے گا
مڈل آرڈر ہمیشہ سے پاکستانی بلے بازی کی کمزوری رہا ہے اب دیکھنا یہ ہو گا سری لنکا کے خلاف پاکستانی مڈل آرڈر بلے باز کس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں؟
اپنی رائے کا اظہار کریں