More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان۔۔ تربیتی و فٹنس کیمپ کے لئے کھلاڑیوں کا انتخاب چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی پی سی بی حکام سے تفصیلی مشاورت پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ آفس میں کیمپ کے لئے کھلاڑیوں کے ناموں پر غور کیا گیا چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی میرٹ اور کارکردگی پر کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے کی ہدایت پی ایس ایل 9 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے والے کھلاڑیوں کو کیمپ میں شامل کیا جائے۔ محسن نقوی کیمپ کے لئے کھلاڑیوں کا انتخاب میں میری سفارش بھی نہ مانی جائے ۔ محسن نقوی میرٹ اور کارکردگی پر منتخب کھلاڑی اچھا رزلٹ دینے کی صلاحیت رکھتےہیں۔محسن نقوی اجلاس میں کارکردگی کی بنیاد پر کیمپ کے لئے کھلاڑیوں کے انتخاب کا جائزہ لیا گیا چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے پی ایس ایل 9 میں اچھی کارکردگی دکھانے والے بلے بازوں اور باؤلرز کے بارے رپورٹ پیش کی سابق ٹیسٹ کپتان سعید احمد انتقال کر گئے۔ پی سی بی چیرمین محسن نقوی کا اظہار تعزیت۔ لاہور، 20 مارچ،2024: پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق ٹیسٹ کپتان سعید احمد کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ سعید احمد 86 سال کی عمر میں بدھ کے روز انتقال کرگئے۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے پاکستان کے 27 ویں کرکٹر تھے۔ انہوں نے 41 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے پانچ سنچریوں اور سولہ نصف سنچریوں کی مدد سے 2,991 رنز بنائے۔ انہوں نے آف اسپن بولنگ سے 22 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ سعید احمد نے 1958 میں برج ٹاؤن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور73-1972 میں میلبرن میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا۔ وہ پاکستان کے چھٹے ٹیسٹ کپتان تھے ۔ انہوں نے 69-1968 میں انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے تین ٹیسٹ میچوں میں پاکستان ٹیم کی قیادت کی تھی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار انٹر کالجیٹ رمضان ٹی ٹونٹی کپ کا میلہ سجے گا چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے انٹر کالجیٹ رمضان ٹی ٹونٹی کپ کے انعقاد کی منظوری دے دی ٹورنامنٹ تین شہروں لاہور۔کراچی اور اسلام آباد میں 22 مارچ سے 8 اپریل تک ہوگا۔ انٹر کالجیٹ رمضان ٹی ٹوئنٹی کپ میں 30 کالجز حصہ لیں گے لاہور میں ٹورنامنٹ کا آغاز 22 مارچ سے ہوگا جبکہ اسلام آباد اور کراچی میں میچز 23 مارچ سے شروع ہوں گے انٹر کالجیٹ رمضان ٹی ٹونٹی کپ سے نچلی سطح پر ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کرکٹ کے فروغ کیلئے اس طرح کے ٹورنامنٹ کے انعقاد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ محسن نقوی مہارت اور جذبے کا عملی مظاہرےکے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے سے ہی حقیقی ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آتا ہے۔ محسن نقوی ٹورنامنٹ کا انعقاد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے وژن کے مطابق کر رہے ہیں، ڈائریکٹر ڈومیسٹک پی سی بی عبداللہ خرم نیازی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا بڑا فیصلہ قذافی سٹیڈیم لاہور۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم اپ گریڈ ہوں گے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کا پلان طلب کرلیا چیمپئنز ٹرافی سے پہلے تینوں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن مکمل کی جائے گی۔ محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے 3 روز میں قذافی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا حتمی ڈیزائن پلان طلب کرلیا دوسرے مرحلے میں نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا ڈیزائن پلان تیار کر کے کام کا آغاز کیا جائے گا۔ محسن نقوی سٹیڈیمز میں شائقین کرکٹ کے سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا۔ محسن نقوی ضرورت کے مطابق سٹیڈیم میں نشتوں کا اضافہ کیا جائے گا۔ محسن نقوی قذافی سٹیڈیم کے باکسز میں سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا۔ محسن نقوی اپ گریڈیشن کے کام کو معیار اور رفتار کے ساتھ مکمل کرایا جائے گا۔محسن نقوی چئیرمین پی سی بی کی زیر صدارت اجلاس اجلاس میں نیسپاک کے حکام نے سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے بریفنگ دی ڈائریکٹر انفراسٹرکچر پی سی بی ۔ نیسپاک کے حکام اور متعلقہ حکام کی اجلاس میں شرکت چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے مقامی ہوٹل میں ایچ بی ایل پی ایس ایل میں شریک پاکستانی کھلاڑیوں کی ملاقات چیئرمین پی سی بی محسن نقوی فردا فردا ہر کھلاڑی کی نشت پر گئے ۔ کھلاڑیوں سے مصافحہ کیا چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا پاکستانی کھلاڑیوں سے اہم خطاب کسی نے غلط کیا ہے یا صحیح۔ تنقید نہیں کرنا چاہتا۔ محسن نقوی ہم سب کا ایک ہی مشن ہے اور وہ ہے جیتنا۔ محسن نقوی ہم جیت سکتے ہیں اور جیت اس وقت ممکن ہے جب سب اکٹھے ہوں۔ محسن نقوی اب ٹیم میں تمام کھلاڑی میرٹ پر آئیں گے۔ محسن نقوی اب فلاں کا بندہ یا فلاں کی مرضی نہیں چلے گی۔ محسن نقوی اچھے کھلاڑیوں کو ٹیم میں آنے کے لیے انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ محسن نقوی پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی ہمارے سٹارز ہیں۔ محسن نقوی ہر میدان میں نشیب و فراز آتے ہیں۔ محسن نقوی پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ محسن نقوی ٹیم سلیکشن میرٹ پر ہو گی۔ محسن نقوی ہال میں موجود تمام کھلاڑی پاکستانی ٹیم کے لئے کوالیفائی کرتے ہیں۔ محسن نقوی ہمیشہ بڑے مقصد کے لیے قربانی دینا پڑتی ہے۔ محسن نقوی کھلاڑی پہلے پاکستان کو ترجیح دیں۔ آمدن دوسری ترجیح ہونی چاہیے ۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کے کنٹریکٹ کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔ محسن نقوی سیاست کو ختم کرنا ہے اور 11 کھلاڑیوں کو اکٹھا کرنا ہے ۔ محسن نقوی 11 کھلاڑی اکٹھے ہو کر میدان میں اتریں گے تو کامیابی ملے گی۔ محسن نقوی میچ ہار بھی جائیں تو کوئی غم نہیں لیکن فائٹ کرکے ہاریں۔محسن نقوی پاکستانی قوم کرکٹ سے محبت کرتی ہے اور لڑ کر ہارنے پر کوئی ندامت نہیں ہوتی۔ محسن نقوی کھلاڑیوں کی فٹنس پر فوکس کیا جائیگا۔ محسن نقوی نیوزی لینڈ ٹیم پاکستان آرہی ہے، ہم نے انگلینڈ، آئر لینڈ اورامریکہ جانا ہے۔ محسن نقوی ٹریننگ کے لئے وقت نکالنا مشکل تھا تاہم 25سے 8 تک کاکول میں کیمپ لگے گا۔ محسن نقوی میں آپ سب کے لئے ہر وقت حاضر ہوں۔ محسن نقوی کھلاڑی جب چاہیں مجھ سے رابطہ کرسکتے ہیں، میرے دروازے آپ کے لئے ہر وقت کھلے ہیں۔ محسن نقوی کرکٹ اکیڈمی کو بہتر بنایا جائے گا۔ محسن نقوی سٹیڈٹیمز کو اپ گریڈ کریں گے۔ محسن نقوی کرکٹ بورڈ کے پاس جتنے پیسے ہیں کھلاڑیوں پر لگائے جائیں گے۔ محسن نقوی کرکٹ بورڈ کے پیسے جمع کرکے نہیں رکھنے۔ محسن نقوی قذافی سٹیڈیم لاہور اور نیشنل سٹیڈیم کراچی کے قریب 5سٹار ہوٹل کے حوالے سے تیاری کی جارہی ہیں۔ محسن نقوی کوچنگ اسٹاف کی تقرری کے لیے رابطے میں ہیں اور بہترین دستیاب افراد کو کوچنگ اسٹاف میں تعینات کیا جائے گا۔محسن نقوی چیف سلیکٹر وہاب ریاض۔ چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر اور پی سی بی کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملتان : میچ کی سٹریجی بہت سادہ سی بنائی ہے کوئی سٹریس نہیں ہے بس کھیلنا ہے اور جیتا ہے، ملتان کوشش کریں گے کہ ہر بال پر رنز بنتے رہیں ، ملتان : گراونڈ کا اپنا پریشر ہوتا ہے مگر اس کو بھلا کر کھیلیں گے ملتان :ملتان کی کنڈیشن سے واقف ہوں اس لئے کھیلنے میں کوئی دقت نہیں ہوگی ملتان : ،ہر میچ ایک نیا مقابلہ ہوتاہے ہم اپنی جیت کےلئے اپنے پلان پرعمل کریںگے ملتان : ملتان میں کھیل کرلطف اندوزہوتارہا ہوں مگر کل گلڈیٹرزکی نمائندگی کرنا ہے ملتان : لاہور میں ہم نے تین میں تین میچ جیتے ہم خوش ہیں مگر ہر دن الگ ہوتا ہے ملتان ہر میچ کے کام کا آغاز صفر سے کرتے ہیں اور جیت پر یقین رکھتے ہیں ملتان ملتان سلطان میری سابقہ ٹیم ہے اس کے خلاف بڑاسکورکرنا ہے ملتان : دراصل بڑے میچ میں بال ٹو بال سٹریجی اختیار کرنا پڑتی ہے ملتان : ملتان کی وکٹ بہت اچھی ہے اس بارے میں تیزی سے فیصلے کرنے پڑیں گے ملتان : اسکواڈ میں بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے جیتنے والی ٹیم کا مورال بلند ہے ملتان : پی ایس ایل بڑا ٹورنامنٹ ہے بینچ پربیٹھے ہوئے کھلاڑیوں کو مواقع دئیں گے ملتان وکٹ کنڈیشن دیکھتے ہوئے تبدیلیا ں کی جاسکتی ہیں ملتان محمد عامر خاص بالر ہیں جو بالنگ اٹیک کو لیڈ کرتے ہیں ملتان : محمد عامر کو اس لیگ میں خاص مقام حاصل ہے ، کراچی: ایچ بی ایل پاکستان سوپر لیگ سیزن 9 کے لئے کراچی کنگز کے سپلیمنٹری راؤنڈ اور متبادل کھلاڑیوں کے انتخاب کا عمل مکمل۔ کراچی: ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ریپلیسمنٹ ڈرافٹ پیر کے روز بذریعہ ویڈیو لنک منعقد ہوا۔ کراچی: کیرون پولارڈ جو کی کراچی کنگز کو پلے آف کے راؤنڈ میں دستیاب نہیں ہوں گے کی جگہ کنگز نے لیگ اسپنر زاہد محمود کو بطور متبادل کھلاڑی منتخب کیا ہے۔ کراچی: نیوزی لینڈ کے ٹِم سائفرٹ کے متبادل کی پِک کو کراچی کنگز نے ریزرو کر لیا ہے۔ کراچی: سائفرٹ اپنی قومی ٹیم کی مصروفیت کے بعد کراچی کنگز کے لئے دستیاب ہوں گے۔ کراچی: کنگز نے سپلیمنٹری راؤنڈ میں جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے مڈل آرڈر بلے باز لیوس ڈو پلوی کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔ کراچی: اپنی سپلیمنٹری راؤنڈ کی آخری باری میں کراچی کنگز نے 21 سالہ نوجوان کرکٹر محمد روہید کا انتخاب کیا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اپ ڈیٹ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم آکلینڈ سے ہملٹن پہنچ گئی۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اتوار کو ہملٹن میں کھیلا جائے گا۔ 30 کھلاڑیوں کا اسکلز ڈیولپمنٹ کیمپ 13 جنوری سے ملتان میں شروع ہوگا۔ لاہور 11 جنوری 2024: پاکستان کرکٹ بورڈ کے تحت تیس کھلاڑیوں کا سترہ روزہ اسکلز ڈیولپمنٹ کیمپ ملتان کے انضمام الحق ہائی پرفارمنس سنٹر میں 13 سے 29 جنوری تک منعقد ہوگا۔ منتخب کھلاڑیوں میں حنیف محمد ٹرافی کے ٹاپ پرفارمرز شامل ہیں جو پریذیڈنٹ ٹرافی کا حصہ نہیں ہیں ان کے علاوہ لاڑکانہ ڈیرہ مراد جمالی آزاد جموں و کشمیر ایبٹ آباد بہاولپور اور حیدر آباد کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ کھلاڑیوں میں 14 بیٹرز 4 اسپنرز 9 پیسر اور تین وکٹ کیپرز شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں کو ایک اچھی تربیت یافتہ کوچنگ سٹاف کی نگرانی میں ترقی اور مہارتوں میں وسیع اضافہ کا موقع فراہم کیا گیا ہے ۔ این سی اے کے ہیڈ کوچ شاہد انور کا کہنا ہے کہ ہم حنیف محمد ٹرافی اور حنیف محمد کپ کے ٹاپ پرفارمرز کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکلز کیمپ کا انعقاد کر رہے ہیں یہ کیمپ 2023 ڈومیسٹک سیزن کے دوران کھلاڑیوں کی محنت کا اعتراف ہے۔ ہمارا مقصد ان نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو عمدہ پروڈکٹس میں پروان چڑھانا ہے جس سے ہماری ڈومیسٹک کرکٹ کا معیار بلند کرنے میں مدد ملے گی اور ہمیں آگے بڑھنے کے لیے معیاری آپشنز ملیں گے۔ کیمپ کے کھلاڑی یہ ہیں۔ بیٹرز - آفاق احمد (ایبٹ آباد ریجن) علی احسن (حیدرآباد ریجن) علی عمران ( اسلام آباد ریجن) انیس اعظم (ایبٹ آباد ریجن) عاشر محمود (سیالکوٹ ریجن) عون شہزاد (بہاولپور ریجن) باسط علی (ڈیرہ مراد جمالی ریجن) حضرت ولی (کوئٹہ ریجن) حسنین شامیر (اے جے کے ریجن) محمد عمار (بہاولپور ریجن) محمد ابراہیم سینئر (کوئٹہ ریجن) محمد ولید (سیالکوٹ ریجن) نوید ملک (اے جے کے ریجن) رضوان محمود ( حیدرآباد ریجن)۔ اسپنرز - اسد ملک (حیدرآباد ریجن) عاشق علی (کراچی ریجن بلیوز) ماجد اصغر (حیدرآباد ریجن) محمد عمیر (بہاولپور ریجن) فاسٹ بولرز - فیضان سلیم (اے جے کے ریجن) حارث حسن (اسلام آباد ریجن) محمد ندیم ( اسلام آباد ریجن) محمد شاہد (ڈیرہ مراد جمالی ریجن) مشتاق احمد (لاڑکانہ ریجن) مصطفی ناصر (حیدرآباد ریجن) نجیب اللہ اچکزئی (کوئٹہ ریجن) ثاقب خان (کراچی ریجن بلیوز) اور شایان خلیل (بہاولپور ریجن) وکٹ کیپرز - حسنین ماجد (بہاولپور ریجن) خیام خان (ایبٹ آباد ریجن) سیف اللہ بنگش (کراچی ریجن بلیوز)۔ سپورٹ اسٹاف - اکرم رضا ( ہیڈ کوچ) غلام علی (اسسٹنٹ کوچ ) شبیر احمد (فاسٹ بولنگ کوچ)، سلیم الٰہی ( فیلڈنگ کوچ) مسعود انوار (اسپن بولنگ کوچ)، محمد طیب ( فزیو تھراپسٹ)، افتخار احمد( اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ) اور محمود محی الدین ( انالسٹ ) پاکستان کرکٹ ٹیم اپ ڈیٹ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کا اوکلینڈ میں پریکٹس سیشن تمام کھلاڑیوں نے پریکٹس سیشن میں حصہ لیا. پریکٹس سیشن تین گھنٹے تک جاری رہا پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل 12 جنوری کو آکلینڈ میں کھیلا جائے گا۔

موسی بے چین ان سپین، پاکستان کرکٹ کو بدنام کرنے والے کرداروں کو ہمیشہ کے لئے چلتا کریں

موسی بے چین ان سپین، پاکستان کرکٹ کو بدنام کرنے والے کرداروں کو ہمیشہ کے لئے چلتا کریں
آفتاب تابی
آفتاب تابی

پاکستان سپر لیگ دو ہزار بیس کا پانچواں ایڈیشن بڑی دھوم دھام سے جاری تھا،اچانک کورونا وائرس پوری دنیا کے میڈیا کی ہیڈ لائینز میں آگیا،مارچ کا وسط تھا پی ایس ایل کے میچز پاکستان کے مختلف شہروں میں بڑی کامیابی سے جاری تھے،پوری دنیا میں پاکستان کرکٹ کی تعریفیں ہو رہی تھیں،دنیا کے سابق ٹاپ کرکٹرز پاکستان میں کرکٹ کی واپسی پہ تعریفیں کر رہے تھے،دو ہزار بیس کے ایڈیشن میں تمام غیر ملکی کھلاڑی پاکستان میں کھیلنے کے لئے رضا مند ہوئے اور کھیلنے آئے بھی،اور آتے بھی کیوں نہ اس طرح کا پروٹوکول ان تمام غیر ملکی کھلاڑیوں نے کبھی نہیں دیکھا تھا،کورونا وائرس کی وجہ سے چین میں لاک ڈاؤن کے بعد یہ مسئلہ دنیا کے دیگر ممالک تک پہنچ چکا تھا،سپین جہاں دنیا میں سب سے زیادہ فٹبال کے شائقین پائے جاتے ہیں ادھر بھی فٹبال لیگ کے کچھ میچز کلوز ڈور کروائے گئے،جس کو دیکھ کے کرکٹ میں بھی کئی ممالک میں بغیر شائقین کے میچز کروانے کا فیصلہ کیا گیا،پی ایس ایل جو کے اپنے اختتامی مراحل میں تھی اس کے بھی کچھ میچز بغیر تماشائیوں کے کروائے گئے،پی ایس ایل انتظامیہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی کوشش تھی کہ بقیہ میچز بھی مکمل کر لئے جائیں لیکن ایسا ممکن نہ ہوا اور لیگ کا ناک آؤٹ مرحلہ تا حکم ثانی موخر کر دیا گیا،دنیائے کرکٹ،سابق ٹاپ کرکٹرز،آئی سی سی اور اس سے منسلک کرکٹ بورڈز نے پی سی بی کے انتظامات اور پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کے انتظامات دیکھ کے اطمینان کا اظہار کیا،جس کے بعد پی سی بی کا مختلف کرکٹ بورڈز ساتھ پاکستان میں آ کے کھیلنے کے حوالے سے رابطہ بھی ہوا جو ابھی بھی ہے،بس اللہ کو منظور نہیں تھا کہ پی ایس ایل کے میچز پورے ہو سکیں،پی سی بی نے لیگ کے بقیہ میچز تا حکم ثانی موخر کرنے کا اعلان کر دیا اس فیصلے کو بھی سراہا گیا،دن گذرتے ہیں پاکستان کرکٹ کی ساری اچھی خبریں ختم ہو جاتی ہیں،پاکستانی میڈیا جو کچھ دن پہلے تک پاکستان کرکٹ کی بھلے بھلے کر رہا تھا اچانک پتا نہیں کہاں سے فکسنگ کی خبریں آنا شروع ہو جاتی ہیں،دو دہائیاں پرانا کیس جسٹس قیوم کمیشن کیس ایک دفعہ پھر شہ سرخیوں میں آتا ہے،سابق کپتان سلیم ملک ایک دفعہ پھر سامنے آتے ہیں اور انصاف مانگتے ہیں،ملک صاحب کوئی دس سال پہلے بھی سامنے آئے تھے جب اس وقت کے چئیرمین اعجاز بٹ نے انکو پی سی بی میں عہدہ دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پھر یہ فیصلہ آئی سی سی کی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے پایہ تکمیل تک نہ چڑھ سکا تھا۔اب ایک بار پھر ایسا ہی ہو رہا ہے،ایسے لگ رہا ہے جیسے پاکستان کرکٹ میں کوئی اچھا کام نہیں ہو رہا اور پاکستان کرکٹ ٹیم میں ہمیشہ سے فکسنگ ہی ہوتی رہی ہے،مارچ میں پوری دنیا کی مثبت توجہ سمیٹنے والی پاکستان کرکٹ کچھ روز بعد ہی دنیا کے میڈیا میں فکسنگ ایشوز کی شہ سرخیوں میں ہے،کیا ہم ان پرانے معاملات سے جان نہیں چھڑوا سکتے،،کیا ہم ایسی منفی صحافت کو چھوڑ نہیں سکتے کہ سب اچھا کرتے کرتے اچانک اپنی کرکٹ کو پوری دنیا میں بدنام کر دیتے ہیں،،کیا پی سی بی سلیم ملک کا کیس ختم نہیں کروا سکتا تاکہ آئندہ یہ ڈسکس ہی نہ ہو،جب عدالت نے انکو دو ہزار آٹھ میں کلئیر کر دیا تھا تو اب جو بھی معاملات باقی ہیں انکو پورا کر کے اس مسئلے کو ہمیشہ کے لئے ختم نہیں کیا جاسکتا؟جب جسٹس قیوم رپورٹ میں شامل باقی کئی کرکٹرز کھیلے بھی اور بعد میں بورڈ کے ساتھ نوکریاں بھی کرتے رہے ہیں اور کر بھی رہے ہیں،تو اکیلے سلیم ملک کو کیوں سزا دی جا رہی ہے؟کاش بیس سال پہلے سخت فیصلے کر لئیے جاتے تو دو ہزار دس میں پاکستان کرکٹ کو بدنامی نہ ملتی،اور اگر دو ہزار دس میں بھی محمد عامر کے ساتھ ایسے نرمی نہ برتی جاتی تو پی ایس ایل میں شرجیل خان،خالد لطیف جیسے کیسز نہ ہوتے،میرا یہ ماننا ہے کہ دنیا کی کرکٹ پاکستان کرکٹ کے بغیر مکمل نہیں ہوتی،لہٰذا میری پاکستان کرکٹ کے ذمہ داران سے درخواست ہے پاکستان کرکٹ کو بدنام کرنے والے کرداروں کو ہمیشہ کے لئے سائیڈ لائن کر دیا جائے،اور وزیر اعظم عمران خان کی تعریفیں کر کے عہدے لینے والوں سے بھی ہوشیار رہا جائے۔۔جاتے جاتے رمیز راجہ صاحب جو اب فکسنگ کے خلاف اتنی تقریریں کرتے ہیں تو معذرت کے ساتھ رمیز راجہ صاحب آپ ماضی قریب میں چئیرمین پی سی بی کے مشیر اور اس سے پہلے پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بھی رہے ہیں تو تب آپکو اس حوالے سے سخت قوانین پاس کروانے میں آسانی ہوتی بجائے اب تقریریں کر کے اپنا یوٹیوب چینل چلانے سے۔۔شکیل شیخ جیسے کردار گذشتہ کچھ عرصے سے پاکستان کرکٹ سے دور ہیں جسکی انکو بہت تکلیف ہے پی سی بی کو ایسے کرداروں کو بھی ذہن نشین رکھنا چاہئیے اور پاکستان کرکٹ سے دور ہی رکھنا چاہئیے

وزیر اعظم پاکستان خود کئی جلسوں میں پی سی بی تقرریوں میں حکومتی مداخلت کے خلاف بولتے رہے ہیں اور آئی سی سی اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتا ہے، اب وزیر اعظم کے پاس نادر موقع ہے کہ پی سی بی کو آزاد اور خود مختار  ادارہ بنانے کا اعلان کر کے اور جنرل کونسل کو بحال کرکے فیصلہ سازی کے تمام اختیارات ان کو سونپ دیں تاکہ ہر نئے وزیر اعظم کو اپنے ہمنواوں کو نوازنے کا سلسلہ بند ہو اور کرکٹ کرپشن کا جڑھ سے خاتمہ ہو ، ورنہ یاد رکھیے کہ موجودہ صورت حال سے آئی سی سی فائدہ اٹھا کر کہیں پاکستان کو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے سے ہی محروم نہ کردے اور اس کی تمام تر ذمہ داری پی سی بی پر عائد ہوگی کیونکہ پرانے کھلونوں کو صاف کرکے ان میں چابی پی سی بی نے ہی بھری ہے

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں

adds

متعلقہ خبریں