میں شگفتہ لب اظہار کہاں سے لاوں ؟
More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز ندا ڈار۔ ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتان نداڈار ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دے ڈالے۔ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو 220 تک محدود کرتے تو نتیجہ مختلف ہوتا۔ جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ تمام کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے میچوں میں ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔ ٹکرز پہلا ویمنز ون ڈے ۔ کراچی ۔ ویسٹ انڈیز ویمنز نے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان ویمنز کو 113 رنز سے ہرادیا۔ ویسٹ انڈیز ویمنز کے 269 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ کے جواب میں پاکستان ویمنز ٹیم 156 رنز پر آؤٹ ۔ کپتان ہیلی میتھیوز کے کریئر بیسٹ 140 رنز ناٹ آؤٹ اور تین وکٹوں کی عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی سعدیہ اقبال اور طوبٰی حسن کی دو دو وکٹیں۔ پاکستان ویمنز کی طرف سے طوبٰی حسن 25 رنز بناکر ٹاپ اسکورر۔ دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل اتوار کے روز کھیلا جائے گا۔ سپورٹس بورڈ پنجاب ٹیکرز صوبائی وزیرکھیل وامورنوجوانان پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر کا دورہ شاہ کوٹ ننکانہ صاحب صوبائی وزیرکھیل پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر نے شاہ کوٹ سٹی میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس جمنازیم کا افتتاح کیا نتھووالا شاہ کوٹ میں ملٹی پرپز سپورٹس سٹیڈیم کا بھی افتتاح کردیا ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے نئے تعمیر ہونیوالے منصوبوں بارے بریفنگ دی پنجاب میں پہلی بار دیہاتوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس سٹیڈیم تعمیر کررہے ہیں، وزیرکھیل پنجاب سپورٹس کی ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے، فیصل ایوب کھوکھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن سپورٹس کی ترقی ہے،وزیرکھیل پنجاب پنجاب میں گاؤں اور تحصیل کی سطح پر بھی سپورٹس کمپلیکس بنانے جارہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر 300سپورٹس سہولیات تعمیر کررہے ہیں،وزیرکھیل پنجاب بہترین کھلاڑیوں کو بیرونی ممالک بھی بھجوائیں گے،فیصل ایوب کھوکھر ہمارے کھلاڑی انٹرنیشنل مقابلوں میں ملک کا نام روشن کریں گے،وزیرکھیل پنجاب شاہ کوٹ جمنازیم کی افتتاحی تقریب سے ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے بھی خطاب کیا ڈویژنل سپورٹس آفیسر لاہوررانا ندیم انجم، پی ڈی پی ایم یو قیصر رضا بھی افتتاحی تقریب میں شریک ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ننکانہ صاحب اور اے ڈی سی ننکانہ صاحب بھی شریک ٹکرز اعظم خان ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹر اعظم خان دائیں گھٹنے اور کالف مسل کی تکلیف میں مبتلا۔ یہ تکلیف بدھ کے روز ٹریننگ سیشن کے دوران ہوئی ۔ پی سی بی کی میڈیکل ٹیم اعظم خان کی دیکھ بھال کررہی ہے۔ اعظم خان کی نیوزی لینڈ کے خلاف میچوں میں شرکت کا فیصلہ میڈیکل رپورٹس کے نتائج کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز ویمنز کے درمیان ون ڈے سیریز کل سے کراچی میں شروع ۔ سیریز کے تینوں ون ڈے انٹرنیشنل نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں براہ راست کوالیفائی کے لیے یہ سیریز اہم ہے۔ کپتان ندا ڈار۔ پاکستان اسوقت آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ پاکستان ایک سخت جان حریف ٹیم ہے اس کے خلاف بہترین کرکٹ کھیلنی ہوگی۔ کپتان ہیلی میتھیوز۔ آسٹریلوی خاتون امپائر کلیر پولوساک سیریز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں نیشنل بینک اسٹیڈیم پہنچ گئیں۔ پاکستان ویمنز ٹیم آج آپشنل ٹریننگ سیشن میں حصہ لے رہی ہے۔ آج ٹریننگ میں کپتان ندا ڈار، عالیہ ریاض، بسمہ معروف، نتالیہ پرویز اور سدرہ نواز حصہ لے رہی ہیں۔ آج ٹریننگ کے اختتام پر دونوں ٹیموں کی کپتان ٹرافی رونمائی میں حصہ لیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز کل سے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہو گا۔ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوگا ٹی 20ورلڈکپ جیتنے والی قومی ڈیف کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں تقریب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبائی وزیرکھیل فیصل ایوب کھوکھر نے ورلڈکپ جیتنے والی قومی ڈیف ٹیم کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں میں 95لاکھ روپے کی انعامی رقوم کے چیک تقسیم کئے تقریب میں سیکرٹری سپورٹس پنجا ب مظفر خان سیال اور ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال کی شرکت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کھلاڑیوں کا انعام بڑھا کر ڈبل کردیا ہے، صوبائی وزیرکھیل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے انعام 2لاکھ سے بڑھا کر 5لاکھ کردیا ہے، فیصل ایوب کھوکھر وزیراعلیٰ پنجاب نے سپورٹس بورڈ پنجاب کی درخواست پر95لاکھ روپے کے انعامات کرد ئیے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر ڈیف کرکٹ ٹیم نے ورلڈکپ جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے،صوبائی وزیرکھیل ملک کا نام روشن کرنیوالے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے،فیصل ایوب کھوکھر ورلڈکلاس کے 500کھلاڑی تیار کریں گے،صوبائی وزیرکھیل پنجاب لیگ کا آغاز جلد کررہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر پنجاب لیگ سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا،صوبائی وزیرکھیل پنجاب لیگ میں 15گیمز کو شامل کررہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر خواتین کی پنک گیمز بھی کروانے جارہے ہیں،صوبائی وزیرکھیل پنک گیمز وزیراعلیٰ پنجاب کے دل کے قریب ہیں،فیصل ایوب کھوکھر پنجاب پنک گیمز کروانے کا مقصد نئے ٹیلنٹ کو ہنٹ کرنا ہے،صوبائی وزیرکھیل 300سے زائد میگا سپورٹس کمپلیکس تیارکریں گے،فیصل ایوب کھوکھر 100سپورٹس کمپلیکس نئے تعمیر ہوں گے،صوبائی وزیرکھیل ایک کمپلیکس پر تقریباً 15کروڑ روپے کی لاگت آئے گی،فیصل ایوب کھوکھر 200سپورٹس کمپلیکس کو بحال کیا جائے گا،صوبائی وزیرکھیل نئے اور رینوویٹ ہونیوالے سپورٹس کمپلیکس کو اے ڈی پی میں شامل کرلیا گیاہے،فیصل ایوب کھوکھر رائے ونڈ میں سپورٹس کمپلیکس کا آغاز کررہے ہیں،صوبائی وزیرکھیل پنجاب کے تمام شہروں اور دیہاتوں میں کمپلیکس بنیں گے،فیصل ایوب کھوکھر آؤٹ ڈور جم بھی تیار کرنے جارہے ہیں،صوبائی وزیرکھیل جو سپورٹس کمپلیکس کھنڈرات کا منظر پیش کررہے تھے انہیں بحال کرنے جارہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر 95لاکھ کچھ نہیں اس سے بڑھ کر انعامات دیں گے،صوبائی وزیرکھیل ہر گیمز کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے،فیصل ایوب کھوکھر انڈوومنٹ فنڈ نے بھی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے،صوبائی وزیرکھیل صدر پاکستان ڈیف کرکٹ ایسوسی ایشن میاں عرفان معراج،جنرل سیکرٹری سید کومیل کاظمی اور ٹیم نے صوبائی وزیرکھیل پنجاب کا شکریہ ادا کیا یشنل ویمنز ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ بدھ سے فیصل آباد میں شروع ہوگا۔ اس مرتبہ ٹورنامنٹ مختلف انداز میں کھیلا جائے گا جس میں چھ ٹیمیں حصہ لیں گی اور یہ پچاس اوورز کا ہوگا۔ پہلے اس ٹورنامنٹ میں تین ٹیمیں شریک تھیں اور یہ پنتالیس اوورز کا ہوتا تھا۔ ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، ملتان اور راولپنڈی شریک ہیں۔ ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم کو دس لاکھ روپے کی انعامی رقم ملے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کا ٹریننگ سیشن آج بارش کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں نیشنل بینک اسٹیڈیم پہنچ گئیں۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں شام پانچ بجے تک ٹریننگ سیشن میں حصہ لیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز 18 اپریل سے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہو گا۔

کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے

کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے
آفتاب تابی
آفتاب تابی

کافی دن سے سوچ رہا تھا کہ اب پاکستان کرکٹ پر کیا لکھوں کیوں کہ پاکستان کی کرکٹ اور اس کے فرسودہ نظام پر اتنا لکھا جا چکا ہے کہ اب اگر مزید کوئی بات لکھنی پڑے تو ایسے لگتا ہے جیسے یہ جوئے شیر لانے کے مترادف ہو کیوں کہ پاکستان کی کرکٹ کے وہی مسائل ہیں جن پر ہزارہا بار بات کی جا چکی ہے اور اس کے بارے میں تجاویز پیش کی جا چکی ہیں
ایسے لگتا ہے چاہیے وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کے معاملات ہوں یا پھر امپورٹڈ ایم ڈی اور ہیڈ کوچ کا تقرر ہر کوئی اس پر اتنا کچھ لکھ اور بول چکا ہے کہ اب پاکستان کرکٹ بورڈ کو ان باتوں سے کوئی فرق پڑتا نظر نہیں آتا مگر پھر بھی نا تو میرے جیسے کرکٹ کا کم علم رکھنے والے پاکستان کرکٹ اور کرکٹ بورڈ کی کارکردگی پر بولنے سے باز رہیں گے اور نا ہی پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان کی کرکٹ ٹیم کوئی ایسا کام کرے گی جس سے ہم جیسے تنقید کی بجائے تعریف کر سکیں
پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے حال ہی میں آسٹریلیا کا دورہ کیا جہاں اس نے آسٹریلیا کی ٹیم سے ٹیسٹ اور ٹی 20 میچز کی سیریز کھیلی مگر
اس بار بھی نتیجہ وہ ہی رہا جو ہمیشہ سے رہتا آیا ہے آسٹریلیا نے پاکستان کو ٹی 20 کے بعد ٹیسٹ سیریز میں بھی دو صفر سے ہرایا دیا اور دونوں ٹیسٹ میچز میں نا صرف شکست دی بلکہ اننگز کی شکست سے دوچار کیا۔ پاکستان کی اس طرح سے بری کارکردگی پر ان سابق کھلاڑیوں نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا جو اپنے دور میں کچھ نا کر سکے انہوں نے اس ہار پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی خوب خبر لی شاید ان کے غصے کی وجہ ہار کے ساتھ ساتھ ان نوجوان کھلاڑیوں کو اپنے سے بہتر سمجھنا تھا اور وہ امید کر رہے تھے کہ جو کام ہم سے نہیں ہو سکا وہ یہ نوجوان کھلاڑی کر دیں گے جن میں اکثریت پہلی بار آسٹریلیا کا دورہ کر رہی تھی آسٹریلیا کے خلاف جو ٹیم منتخب کی گئ تھی اسے دیکھ کر ایسے لگا تھا یہ ٹیم صرف اور صرف فیس سیونگ ہے اور پھر وہ ہی ہوا اس طرح سے بری شکست کو ناتجربہ کار ٹیم کہہ کر بات کو ختم کر دیا گیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے امپورٹڈ ایم ڈی نے پاکستانی عوام کو صبر کرنے کا مشورہ دے دیا اگر میرے ہاتھ میں کچھ ہوتا تو میں سب سے پہلے پاکستان کرکٹ بورڈ کے امپورٹڈ ایم ڈی کو ان کے دیس جانے کا پروانہ دیتا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین میں ایک ایسی تبدیلی لاتا جس کے مطابق کوئی بھی غیر ملکی پاکستان کرکٹ بورڈ کا ایم ڈی یا اس طرح کے کسی اور عہدے پر بڑا جمان نا ہو سکتا
آسٹریلیا کا دورہ ہمیشہ سے مشکل رہا ہے مگر
پاکستان کی شکست کے بعد کچھ لوگوں نے یہ تک کہہ دیا کہ ہمیں معلوم تھا پاکستان آسٹریلیا سے ہار کر ہی آئے گا اور کھبی بھی نہیں جیت سکے گا میرے خیال میں ان کو یہ بات پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹیم آسٹریلیا بھیجنے سے پہلے بتا دینی چاہئے تھی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو ان کی بات پر عمل کرتے ہوئے ٹیم کو آسٹریلیا بھیجنے سے انکار کر دینا چاہئے تھا اور آسٹریلیا کی ٹیم کو کہتے آپ جیت گئے اس طرح سے قوم کا وقت بھی بچتا اور پیسہ بھی اور اتنی ذلت و رسوائی کا سامنا بھی نا کرنا پڑتا
پاکستان کی کرکٹ کا باوا آدم ہی نرالہ ہے یہاں پر صرف ایک اننگز یا پرفارمنس کی وجہ سے لوگ سالوں سال کرکٹ کھیل جاتے ہیں اور کچھ لوگوں کو تو عمر بھر کے لیے پاکستان کرکٹ پر مسلط کر دیا جاتا ہے کچھ ایسی ہی مثال ان دنوں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ، چیف سلیکٹر اور بیٹنگ کوچ مصباح الحق کی ہے ان کی کپتانی میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ رینکنگ میں پہلے نمبر پر کیا آئی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس کا کریڈٹ ان کو دیتے ہوئے ایک طرح کا سیاہ و سفید کا مالک بنادیا ہے اور ایسے لگتا ہے جب تک پاکستان کی ٹیم تمام فارمیٹس میں آخری نمبر پر نا آ جائے وہ پاکستان کی ٹیم کی جان نہیں چھوڑیں گے
پاکستان کی کرکٹ ٹیم دورہ آسٹریلیا میں بیٹنگ، باولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں مکمل طور پر ناکام رہی جن نوجوان کھلاڑیوں کو سرپرائز پیکج کہہ کر چیف سلیکٹر نے ٹیم میں سلیکشن کی تھی وہ سرپرائز پیکج ہی رہے اور ہیڈ کوچ نے ان کو پلینگ الیون میں شامل تک کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی جب کہ دوسری طرف پاکستان کی ٹیم کا سب سے بڑا مسئلہ کھلاڑیوں کا میرٹ پر منتخب نا ہونا ہے کسی بھی کھلاڑی کے لیے اس کے ملک کے لیے ٹیسٹ میچ کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے مگر موجود حالات میں ٹیسٹ ٹیم کی کیپ اس طرح سے کھلاڑیوں میں تقسیم کی جا رہی ہے جیسے اندھا اپنوں میں ریوڑیاں تقسیم کرتا ہے اس وقت پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے سیاہ و سفید کے مالک مصباح الحق نے پاکستان کی ٹیم کا کھبی اچھا چاہا ہو یا نہیں مگر اپنے دوستوں کا ہمیشہ اچھا چاہا ہے اور ان ان کھلاڑیوں کو پاکستان کی طرف سے ٹیسٹ کھیلا دیا جن کو اس تک پہنچنے میں بہت وقت اور محنت درکار تھی
آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے پاکستان کی باولنگ کے بارے میں رائے دیتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ برا باولنگ اٹیک انہوں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا یہ سن کر بہت افسوس ہوا کیونکہ باؤلنگ ایک زمانے میں ہماری قوت ہوا کرتی تھی مگر اب موجودہ حالت دیکھ کر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے،خراب سلیکشن اس کی اہم وجہ ہے،افسوس پاکستانی کرکٹ دن بہ دن زوال کی جانب جا رہی ہے مگر بورڈ حکام کو کوئی فکر نہیں،نجانے آگے کیا ہوگا یاسر شاہ نے جس طرح سے بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اس سے سب پاکستانی بیٹسمینوں کو سبق حاصل کرنا چاہے مگر کاش یاسر شاہ اس طرح کی پرفارمنس گیند بازی میں بھی دکھاتےامام الحق نے اپنے پورے ٹیسٹ کیریئر میں اتنے رنز نہیں بنائے جتنے ڈیوڈ وارنر نے اس سیریز میں بنائے ۔ ڈیوڈ وارنر جہنوں نے ایشیز میں کوئی خاص پرفارمنس نہیں دکھائی پاکستانی گیند بازوں کے سامنے ایسے دکھائی دیئے جیسے وہ زندگی میں کھبی آوٹ ہی نا ہوئے ہوں پاکستانی گیند بازوں کی گیند بازی دیکھ کر ایسے لگا جیسے آسٹریلیا سے پاکستان کا مقابلہ نا ہو بلکہ کسی کلب کا مقابلہ ہو۔افتخار احمد جن کو ٹیسٹ میچز میں فواد عالم پر فوقیت دے ٹیم میں شامل کیا گیا تھا وہ بھی کوئی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نا کر سکے اور دونوں ٹیسٹ میچز میں ایک بھی نصف سینچری نا بنا سکے اس کے ساتھ ساتھ کپتان اظہر علی بھی لگتا ہے کپتانی کے پریشر میں کچھ زیادہ ہی دب کر رہ گئے ہیں اس لیے کچھ خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے پاکستان کی بیٹنگ کا سارا دارومدار صرف اور صرف ایک کھلاڑی( بابر اعظم ) پر ہوتا ہے اور جیسے ہی وہ آوٹ ہوتا ہے ایسے لگتا ہے پاکستانی بیٹنگ لائن ریت کی ایک دیوار ہے اکیلا بابر اعظم کب تک پاکستان کو میچز جیتوائے گا؟ بابر اعظم کے ساتھ ساتھ دوسرے کھلاڑیوں کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا پڑے گا ایک طرف آسٹریلیا کے کھلاڑی کم سکور کرنے پر اپنے آپ کو سزا دیتے ہوئے نظر آئے تو وہیں ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں صرف دو سکور کرنے والے امام الحق میچ کے اختتام پر قہقہے لگاتے ہوئے نظر آئے اس سے آپ پاکستانی کھلاڑیوں کے سنجیدہ ہونے کا اندازہ لگا سکتے ہیں بہت سے لوگوں نے امام الحق کے
اس طرح سے قہقہے لگانے کو ویرات کوہلی کے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستانی ٹیم کے
ہاتھوں شکست کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ خوش گپیوں سے تشبیہ دی حالانکہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی ٹیم اس طرح سے نہیں ہاری تھی اور اس میں ویرات کوہلی کی اپنی کارکردگی اتنی بری نہیں تھی جس طرح اپنے چچا کے بل بوتے پر ٹیم میں منتخب ہونے والے امام الحق کی اس سریز میں تھی امام الحق اپنے چچا کی وجہ سے ٹیم میں شامل تو ہوگئے ہیں مگر ایسے لگتا ہے ان کا کام صرف اور صرف لمبی لمبی ہانکنا ہے اور جب کارکردگی دکھانے کا موقع آتا ہے تو کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے والا حساب ہو جاتا ہے اگر ان کا یہ ہی رویہ رہا تو وہ بہت جلدی گمنامی کے اس سمندر میں چلے جائیں گے جہاں اور بہت سے ایسے کھلاڑی چلے گئے جو سمجھ رہے تھے ان کے بغیر ٹیم نا مکمل ہے
پاکستان کے موجودہ وزیراعظم خود بھی ایک کھلاڑی رہے ہیں اگر ان کے ہوتے ہوئے پاکستان کرکٹ کا یہ حال ہے کہ دن بدن یہ زوال کی طرف جا رہی ہے تو یہ لمحہ فکریہ ہے مجھے ڈر ہے کہ بہت جلد پاکستان میں کرکٹ کا حال بھی ہاکی جیسا نا ہو جائے میری وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب سے گزارش ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف کی حثیت سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات کا ازسر نو جائزہ لیں اور پاکستان کرکٹ کو تباہی سے دوچار ہونے سے بچایا جائے

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں