More share buttons
اپنے دوستوں کے ساتھ اشتراک کریں

پیغام بھیجیں
icon تابی لیکس
Latest news
ٹکرز ندا ڈار۔ ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتان نداڈار ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دے ڈالے۔ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو 220 تک محدود کرتے تو نتیجہ مختلف ہوتا۔ جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ تمام کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے میچوں میں ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی۔ ٹکرز پہلا ویمنز ون ڈے ۔ کراچی ۔ ویسٹ انڈیز ویمنز نے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان ویمنز کو 113 رنز سے ہرادیا۔ ویسٹ انڈیز ویمنز کے 269 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ کے جواب میں پاکستان ویمنز ٹیم 156 رنز پر آؤٹ ۔ کپتان ہیلی میتھیوز کے کریئر بیسٹ 140 رنز ناٹ آؤٹ اور تین وکٹوں کی عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی سعدیہ اقبال اور طوبٰی حسن کی دو دو وکٹیں۔ پاکستان ویمنز کی طرف سے طوبٰی حسن 25 رنز بناکر ٹاپ اسکورر۔ دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل اتوار کے روز کھیلا جائے گا۔ سپورٹس بورڈ پنجاب ٹیکرز صوبائی وزیرکھیل وامورنوجوانان پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر کا دورہ شاہ کوٹ ننکانہ صاحب صوبائی وزیرکھیل پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر نے شاہ کوٹ سٹی میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس جمنازیم کا افتتاح کیا نتھووالا شاہ کوٹ میں ملٹی پرپز سپورٹس سٹیڈیم کا بھی افتتاح کردیا ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے نئے تعمیر ہونیوالے منصوبوں بارے بریفنگ دی پنجاب میں پہلی بار دیہاتوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس سٹیڈیم تعمیر کررہے ہیں، وزیرکھیل پنجاب سپورٹس کی ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے، فیصل ایوب کھوکھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن سپورٹس کی ترقی ہے،وزیرکھیل پنجاب پنجاب میں گاؤں اور تحصیل کی سطح پر بھی سپورٹس کمپلیکس بنانے جارہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر 300سپورٹس سہولیات تعمیر کررہے ہیں،وزیرکھیل پنجاب بہترین کھلاڑیوں کو بیرونی ممالک بھی بھجوائیں گے،فیصل ایوب کھوکھر ہمارے کھلاڑی انٹرنیشنل مقابلوں میں ملک کا نام روشن کریں گے،وزیرکھیل پنجاب شاہ کوٹ جمنازیم کی افتتاحی تقریب سے ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال نے بھی خطاب کیا ڈویژنل سپورٹس آفیسر لاہوررانا ندیم انجم، پی ڈی پی ایم یو قیصر رضا بھی افتتاحی تقریب میں شریک ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ننکانہ صاحب اور اے ڈی سی ننکانہ صاحب بھی شریک ٹکرز اعظم خان ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹر اعظم خان دائیں گھٹنے اور کالف مسل کی تکلیف میں مبتلا۔ یہ تکلیف بدھ کے روز ٹریننگ سیشن کے دوران ہوئی ۔ پی سی بی کی میڈیکل ٹیم اعظم خان کی دیکھ بھال کررہی ہے۔ اعظم خان کی نیوزی لینڈ کے خلاف میچوں میں شرکت کا فیصلہ میڈیکل رپورٹس کے نتائج کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز ویمنز کے درمیان ون ڈے سیریز کل سے کراچی میں شروع ۔ سیریز کے تینوں ون ڈے انٹرنیشنل نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں براہ راست کوالیفائی کے لیے یہ سیریز اہم ہے۔ کپتان ندا ڈار۔ پاکستان اسوقت آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ پاکستان ایک سخت جان حریف ٹیم ہے اس کے خلاف بہترین کرکٹ کھیلنی ہوگی۔ کپتان ہیلی میتھیوز۔ آسٹریلوی خاتون امپائر کلیر پولوساک سیریز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں نیشنل بینک اسٹیڈیم پہنچ گئیں۔ پاکستان ویمنز ٹیم آج آپشنل ٹریننگ سیشن میں حصہ لے رہی ہے۔ آج ٹریننگ میں کپتان ندا ڈار، عالیہ ریاض، بسمہ معروف، نتالیہ پرویز اور سدرہ نواز حصہ لے رہی ہیں۔ آج ٹریننگ کے اختتام پر دونوں ٹیموں کی کپتان ٹرافی رونمائی میں حصہ لیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز کل سے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہو گا۔ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوگا ٹی 20ورلڈکپ جیتنے والی قومی ڈیف کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں تقریب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبائی وزیرکھیل فیصل ایوب کھوکھر نے ورلڈکپ جیتنے والی قومی ڈیف ٹیم کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں میں 95لاکھ روپے کی انعامی رقوم کے چیک تقسیم کئے تقریب میں سیکرٹری سپورٹس پنجا ب مظفر خان سیال اور ڈی جی سپورٹس پنجاب پرویز اقبال کی شرکت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کھلاڑیوں کا انعام بڑھا کر ڈبل کردیا ہے، صوبائی وزیرکھیل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے انعام 2لاکھ سے بڑھا کر 5لاکھ کردیا ہے، فیصل ایوب کھوکھر وزیراعلیٰ پنجاب نے سپورٹس بورڈ پنجاب کی درخواست پر95لاکھ روپے کے انعامات کرد ئیے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر ڈیف کرکٹ ٹیم نے ورلڈکپ جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے،صوبائی وزیرکھیل ملک کا نام روشن کرنیوالے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے،فیصل ایوب کھوکھر ورلڈکلاس کے 500کھلاڑی تیار کریں گے،صوبائی وزیرکھیل پنجاب لیگ کا آغاز جلد کررہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر پنجاب لیگ سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا،صوبائی وزیرکھیل پنجاب لیگ میں 15گیمز کو شامل کررہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر خواتین کی پنک گیمز بھی کروانے جارہے ہیں،صوبائی وزیرکھیل پنک گیمز وزیراعلیٰ پنجاب کے دل کے قریب ہیں،فیصل ایوب کھوکھر پنجاب پنک گیمز کروانے کا مقصد نئے ٹیلنٹ کو ہنٹ کرنا ہے،صوبائی وزیرکھیل 300سے زائد میگا سپورٹس کمپلیکس تیارکریں گے،فیصل ایوب کھوکھر 100سپورٹس کمپلیکس نئے تعمیر ہوں گے،صوبائی وزیرکھیل ایک کمپلیکس پر تقریباً 15کروڑ روپے کی لاگت آئے گی،فیصل ایوب کھوکھر 200سپورٹس کمپلیکس کو بحال کیا جائے گا،صوبائی وزیرکھیل نئے اور رینوویٹ ہونیوالے سپورٹس کمپلیکس کو اے ڈی پی میں شامل کرلیا گیاہے،فیصل ایوب کھوکھر رائے ونڈ میں سپورٹس کمپلیکس کا آغاز کررہے ہیں،صوبائی وزیرکھیل پنجاب کے تمام شہروں اور دیہاتوں میں کمپلیکس بنیں گے،فیصل ایوب کھوکھر آؤٹ ڈور جم بھی تیار کرنے جارہے ہیں،صوبائی وزیرکھیل جو سپورٹس کمپلیکس کھنڈرات کا منظر پیش کررہے تھے انہیں بحال کرنے جارہے ہیں،فیصل ایوب کھوکھر 95لاکھ کچھ نہیں اس سے بڑھ کر انعامات دیں گے،صوبائی وزیرکھیل ہر گیمز کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے،فیصل ایوب کھوکھر انڈوومنٹ فنڈ نے بھی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے،صوبائی وزیرکھیل صدر پاکستان ڈیف کرکٹ ایسوسی ایشن میاں عرفان معراج،جنرل سیکرٹری سید کومیل کاظمی اور ٹیم نے صوبائی وزیرکھیل پنجاب کا شکریہ ادا کیا یشنل ویمنز ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ بدھ سے فیصل آباد میں شروع ہوگا۔ اس مرتبہ ٹورنامنٹ مختلف انداز میں کھیلا جائے گا جس میں چھ ٹیمیں حصہ لیں گی اور یہ پچاس اوورز کا ہوگا۔ پہلے اس ٹورنامنٹ میں تین ٹیمیں شریک تھیں اور یہ پنتالیس اوورز کا ہوتا تھا۔ ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، ملتان اور راولپنڈی شریک ہیں۔ ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم کو دس لاکھ روپے کی انعامی رقم ملے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کا ٹریننگ سیشن آج بارش کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں نیشنل بینک اسٹیڈیم پہنچ گئیں۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں شام پانچ بجے تک ٹریننگ سیشن میں حصہ لیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز 18 اپریل سے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہو گا۔

اعتماد کا فقدان, مکی آرتھر کی نا اہلی کا اعتراف یا کچھ اور ۔۔۔

اعتماد کا فقدان, مکی آرتھر کی نا اہلی کا اعتراف یا کچھ اور ۔۔۔
آفتاب تابی
آفتاب تابی

جیسے جیسے ایشیا کپ آگے بڑھتا جا رہا ہے پاکستان کی ٹیم کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔23 ستمبر کو ہونے والے ایشیا کپ کے پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے سپر فور مقابلے کا نتیجہ بھی 19 ستمبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مقابلے جیسا ہی رہا اور بھارت کو ٹیم نے پاکستان کو بآسانی نو وکٹوں سے شکست دے دی اور ایشیا کپ کے فائنل میں جگہ بنا لی۔ایشیا کپ شروع ہونے سے پہلے بھارت کی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے آرام کرنے کا فیصلہ کیا اور ان کے فیصلے بعد اور ان کے ٹیم میں نا ہونے کے باوجود بھارتی ٹیم کی پرفارمنس شاندار رہی۔
کسی بھی کھلاڑی کی خود اعتمادی میں اس کی اپنی انفرادی کارکردگی بہت اہم کردار ادا کرتی اور اس کی کارکردگی ہی اس کے ٹیم میں ہونے کی وجہ ہوتی ہے اور پاکستانی کھلاڑیوں کی موجودہ صورتحال میرے خیال میں ان کی انفرادی کارکردگی نا ہونے کی وجہ سے بھی ہے
بھارت کے خلاف کھیلے جانے والے 23 ستمبر کے میچ میں پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج دیکھ کر لگتا تھا پاکستانی ٹیم میں اعتماد کی انتہائی کمی ہے اور پاکستانی کھلاڑی تھکے تھکے نظر آئے۔تقریبا پچھلے دس سال سے پاکستانی ٹیم یو اے ای میں کھیل رہی ہے اور اس وقت ایشیا کپ میں حصہ لینے والی ٹیموں میں یو اے ای میں کھیلنے کا سب سے زیادہ تجربہ رکھتی ہے
پاکستانی ٹیم کی پرفارمنس میں ہر گزرنے والے میچ کے ساتھ کمی آتی جا رہی ہے جس کی ایک بڑی وجہ کھلاڑیوں میں اعتماد کی کمی قرار دیا جا سکتا ہے ۔جس طرح سے پاکستانی کپتان سرفراز احمد کے چہرے پر پریشانی اور گھبراہٹ نظر آ رہی ہے اس سے ہم سب اندازہ کر سکتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم میں اس وقت اعتماد کی کتنی کمی نظر آ رہی ہے۔اس کی بہت سی وجوہات ہیں مگر ایک اہم وجہ پاکستانی کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی ہے۔ پاکستانی ٹیم کے سپر اسٹارز سمجھے جانے والے کھلاڑیوں کی کارکردگی دن بدن تنزلی کا شکار ہوتی جا رہی ہے۔ چاہیے وہ محمد عامر ہوں، حسن علی ہوں ،شاداب خان ہوں یا پھر ان سب سے بڑھ کر کپتان سرفراز احمد ہوں ۔کسی بھی کھلاڑی کی پرفارمنس ایسی نہیں جس سے ٹیم میچ جیت سکے۔اگر آپ کی انفرادی کارکردگی اچھی نہیں ہوتی تو اس سے آپ کے اعتماد میں بھی کمی آتی ہے جو گزرنے والے وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مزید کمی آتی ہے ۔
کپتان بننے سے پہلے اور کپتان بننے کے بعد اگر ہم سرفراز احمد کی باڈی لینگویج کا موازنہ کریں تو ہم کو اس میں زمین آسمان کا فرق نظر آتا ہے ۔سرفراز احمد ہمیشہ سے اٹیکنگ کھلاڑی پر مشہور رہے ہیں مگر ایشیا کپ کے میچز میں ان میں وہ چستی اور تیز رفتاری نظر نہیں آ رہی ۔ اس کی ایک وجہ ان کی اپنی حالیہ پرفارمنس بھی ہے۔سرفراز احمد کے کپتان بننے کے پاکستان کچھ اہم ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب ہوا ہے جس میں چیمپئنز ٹرافی بھی شامل ہے مگر ان سب کے باوجود سرفراز احمد کی اپنی پرفارمنس نا ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے وہ انتہائی پریشر میں ہیں اور میرے خیال میں اس وقت وہ ٹیم میں صرف اور صرف کپتان ہونے کی وجہ سے ہیں۔ یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کل کو سرفراز احمد کو سلیکشن کمیٹی کچھ عرصے کے لیے آرام دینے کا فیصلہ کرتی ہے تو کون سا ایسا کھلاڑی ہے جن ان کی جگہ ٹیم میں شامل ہو گا ؟ ( میرے خیال میں محمد رضوان ان کی جگہ لے سکتے ہیں ) سرفراز احمد کے لیے میرا مشورہ ہے کہ جتنی تیزی سے ان کی میدان میں زبان چلتی اتنی ہی تیزی سے اپنا بلا بھی چلائیں تو ان کے ساتھ ساتھ پاکستانی ٹیم کے لیے بھی بہتر ہو گا
اگر مزید پاکستانی بیٹسمینوں کی بات کی جائے تو لگتا ہے فخر زمان کو کوچ اور کپتان ان مرضی کے مطابق نہیں کھیلنے دے رہے اور ان کے قدرتی انداز کو روکا جا رہا جس کی وجہ سے وہ انتہائی پریشر میں کھیل رہے ہیں اور ان سے سکور بالکل نہیں ہو رہا ۔آج کل کی جدید کرکٹ میں جب تمام ٹیمیں وقت کے ساتھ ساتھ اپنے منصوبوں میں تبدیلی کرتے ہیں پاکستانی منجمنٹ وہ ہی 1980 اور 90 کی کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہے ۔ بجائے اوپر کے کھلاڑیوں کو اٹیکنگ کرکٹ کا مشورہ دینے کے ان کو روکنے کا کہا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم ایک بڑا سکور کرنے میں ناکام رہتی ہے ۔
پاکستانی ٹیم کی مشکلات کی سب سے بڑی وجہ پاکستانی باؤلرز کی ناقص کارکردگی ہے۔ محمد عامر کی کارکردگی 2018 میں ابھی تک کوئی تسلی بخش نہیں رہی۔ حسن علی بھی اس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے جس کی ان سے امید کی جا رہی تھی۔ میرے خیال میں حسن علی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کے بعد بہت زیادہ خود اعتمادی کا شکار ہو گئے تھے اور انہوں نے اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی بجائے دوسری سرگرمیوں پر زیادہ توجہ دینا شروع کر دی جس کی وجہ سے ان کی بولنگ میں وہ برق رفتاری نظر نہیں آ رہی جس کی وجہ سے وہ شہرت رکھتے ہیں ۔
کپتان اور ٹیم منجمنٹ اس وقت پلینگ الیون چناؤ میں بھی مشکلات کا شکار نظر آ رہے ہیں ۔ ایسے لگتا ہے وہ ابھی تک اس بات کا فیصلہ نہیں کر پا رہے کہ ٹیم میں کتنے بیٹسمین ہوں اور کتنے باؤلرز ؟یہاں پر سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے اگر پاکستانی ٹیم میں اعتماد کی کمی ہے تو اتنی بھاری بھاری تنخواہیں لینے والے ٹیم منجمنٹ کے ارکان کس مرض کی دوا ہیں اور وہ ٹیم کے ساتھ کیا کر رہے ہیں ۔ اور کیا بڑا نام ہونا ہی ٹیم میں شامل ہونے کی ضمانت ہے؟ اور ان کھلاڑیوں کا کیا قصور ہے جو ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں؟ میں پہلے بھی اس بات کا ذکر کر چکا ہوں جب تک ٹیم کا انتخاب ذاتی پسند نا پسند پر ہو گا اور کارکردگی دیکھانے والے کھلاڑیوں سے ناانصافی ہوتی رہے گی تو ہم کو اس بات پر حیران نہیں ہونا چاہیے کہ افغانستان جیسی ٹیم کے خلاف پاکستان کی ٹیم اتنے مشکل سے جیتی۔ خدا را پاکستان کی طرف سے کھیلیں ۔پاکستان کے ساتھ مت کھلیں ۔

adds

اپنی رائے کا اظہار کریں